وزیر قانون نے 27 ویں آئینی ترمیم کا بل سینیٹ میں پیش کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 8th, November 2025 GMT
وزیر قانون نے 27 ویں آئینی ترمیم کا بل سینیٹ میں پیش کر دیا WhatsAppFacebookTwitter 0 8 November, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس) وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے 27 ویں آئینی ترمیم کا بل سینیٹ میں پیش کر دیا۔
چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی کی زیر صدارت اجلاس میں وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا آج معمول کی کارروائی معطل کرکے بل پیش کرلیتے ہیں جس پر چیئرمین سینیٹ نے معمول کی کارروائی معطل کر دی۔
سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے 27 ویں آئینی ترمیم کا بل پیش کرتے ہوئے کہا کہ بل پارلیمنٹ کی مشترکہ کمیٹی کو پیش کر دیتے ہیں، کمیٹی اپنا کام کرے گی، ہمیں کوئی جلدی نہیں ہے، مشترکہ کمیٹی میں قومی اسمبلی اورسینیٹ کے ارکان بیٹھتے ہیں، بل کمیٹی کو جائے گا، کمیٹی میں دیگر ارکان کو بھی مدعو کریں گے جو کمیٹی کے رکن نہیں ہیں، بل پر ووٹ ابھی نہیں ہوگا، اپوزیشن سے بحث کا آغاز کریں گے۔
چیئرمین سینیٹ نے اپوزیشن سے کہا کہ کمیٹی کے اجلاس میں شریک ہوں ، بل قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کے سپرد کر دیتا ہوں۔
قبل ازیں وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کابینہ میں 27 ویں آئینی ترمیم پر بریف کیا گیا، اجلاس میں آئینی عدالت کے قیام پر اتفاق رائے ہوا ہے، 27 ویں آئینی ترمیم کا بل سینیٹ میں پیش کیا جائے گا، بل کی منظوری کے لیے حکومت، حلیف جماعتوں کے ساتھ شریک ہوگی۔
اعظم نذیر تارڑ نے بتایا کہ کابینہ کی منظوری کے بعد 27 ویں ترمیم کو جوائنٹ کمیٹی میں پیش کرنے کا کہا گیا ہے، چاہتے ہیں کہ کمیٹی میں بل کی شقوں پر سیر حاصل گفتگو ہو سکے۔
یہ بھی پڑھیں
ان کا کہنا تھا کہ اتحادی جماعتوں سے مشاورت اور رائے سے لے کر قانون سازی ہو رہی ہے، چارٹر آف ڈیموکریسی میں آئینی عدالت کے قیام پر اتفاق رائے ہوا ہے، ججز تبادلوں کا معاملہ جوڈیشل کمیشن کے سپرد کیا جائے گا جبکہ وفاقی آئینی عدالت کے قیام کے لیے بل پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ججز ٹرانسفر پر بحث ہوتی رہی، یہ اعتراض اٹھایا جاتا رہا کہ وزیراعظم یا صدر کا کردار ہے، ججز ٹرانسفر کا معاملہ جوڈیشل کمیشن کے سپرد کیا جا رہا ہے۔
وزیر قانون کا کہنا تھا آرٹیکل 243 کے اندر ماضی میں ہم نے بہت سارے سبق سیکھے ہیں، اسٹریٹجک اور دفاعی سبجیکٹ ہیں ان کے حوالے سے ہمیشہ خطے کے ممالک میں کافی بحث و مباحثہ رہا ہے، حالیہ پاک بھارت کشیدگی نے ہمیں بہت سبق سکھائے ہیں، اب جنگ کی ہیئت اور حکمت عملی مکمل طور پر تبدیل ہو چکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے اپائمنٹ کے طریقہ کار اور کچھ عہدے پہلے آرمی ایکٹ میں تھے مگر 73 کے آئین کے وقت ان کا ذکر نہیں ہو سکا، ایک عہدہ فیلڈ مارشل کا ہے، اسی طرح دنیا میں رواجاً ائیر چیف کے لیے اور نیول چیف کے لیے بھی عہدے موجود ہیں، ان کا ذکر کرنا بھی ضروری سمجھا گیا ہے اور یہ تجویز دی گئی ہے کہ یہ جو اعزاز جن سے آپ نیشنل ہیروز کو نوازتے ہیں یہ رینک کے ساتھ ساتھ سیموریل ٹائٹل بھی ہے تو یہ آیا ان کے ساتھ تاحیات رہنا چاہئے یہ تجویز ہے، جہاں تک ان کی کمانڈ کا تعلق ہے وہ جو قانون میں موجود ہے اس کے مطابق ریگولیٹ ہوتی ہے وہ ریگولیٹ ہوتی رہے گی، اس حوالے سے مناسب ترامیم پارلیمان کے سامنے رکھی جائیں گی۔
اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا آئینی ترامیم دو تہائی اکثریت سے منظور ہوں گی تو آئین کا حصہ بنیں گی۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبربابا وانگا کی 2026 کے لیے خوفناک پیشگوئیاں سامنے آگئیں ’فیلڈ مارشل کا عہدہ تاحیات رہے گا‘ 27 ویں آئینی ترمیم کا مجوزہ مسودہ سامنے آگیا افغان طالبان کی ڈھٹائی، ثالثوں نے بھی ہاتھ اٹھا لیے، استنبول مذاکرات بے نتیجہ ختم عدالت کا علیمہ اور عظمیٰ خان کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم مسلم لیگ (ق) کا 27ویں آئینی ترمیم کی حمایت اور قومی مفاہمت کے لیے حکومت کے ساتھ تعاون کا اعلان ججز ٹرانسفر پر ایگزیکٹو کے اختیارات میں کمی، فیلڈ مارشل کا اعزاز تاحیات ہوگا، وفاقی وزیر قانون غزہ میں نسل کشی،ترکیہ نےنیتن یاہو کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیےCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: ویں ا ئینی ترمیم کا بل سینیٹ میں پیش نے 27 ویں ا ئینی ترمیم کا بل اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا میں پیش کر کمیٹی میں کہ کمیٹی جائے گا کے ساتھ کے لیے کہا کہ
پڑھیں:
وفاقی کابینہ نے 27 ویں آئینی ترمیم کی منظوری دے دی۔
وفاقی کابینہ نے 27 ویں آئینی ترمیم کی منظوری دے دی۔ ہفتہ کو وفاقی کابینہ کا اجلاس یہاںمنعقد ہوا جس میں وزیراعظم شہباز شریف نے باکو سے ویڈیو لنک پر صدارت کی، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے 27 ویں ترمیم پر کابینہ کو بریفنگ دی، اجلاس میں 27 ویں آئینی ترمیم کا مسودہ پیش کیا گیا جس کی کابینہ نے شق وار منظوری دے دی۔وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ میثاق جمہوریت کے مطابق آئین کے آرٹیکل 243 میں ترمیم کی منظوری دے دی گئی ہے جس کے مطابق آئینی عدالت تشکیل دی جائے گی، اب پارلیمنٹ آئین میں ترمیم پر بحث کے بعد ان کی منظوری کا حتمی فیصلہ کریگی، آئینی ترمیم فوری سینیٹ میں پیش کر دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ججز کی تقرری پر حال ہی میں کافی بحث سامنے آئی تھی، بل میں تجویز کیا گیا ہے کہ ججز کا ٹرانسفر جوڈیشل کمیشن کے سپرد کیا جائے جس ہائیکورٹ سے جج کا ٹرانسفر ہونا ہے اور جس ہائیکورٹ میں تبادلہ ہونا ہے، دونوں ہائیکورٹس کے چیف جسٹس صاحبان بھی اس عمل کا حصہ ہوں گے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ سینیٹ کے انتخابات 6 سالہ مدت کیلئے ہوتے ہیں اور ہر 3 سال بعد بھی چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا انتخاب بھی آئینی ضرورت ہے، اس ابہام اور آئینی ایشو کو حل کرنے کے لیے کہ سینیٹ ارکان کا انتخاب ایک ہی وقت میں پورے ملک میں کروانے کی تجویز دی گئی ہے، نئی ترامیم میں اس عمل کی وضاحت کی گئی ہے، تاکہ سینیٹ کے انتخابات تعطل کا شکار نہ ہوں۔ انہوں نے کہا کہ غیر منتخب کابینہ عہدیدار جن میں ایڈوائزر، معاون خصوصی وغیرہ شامل ہیں۔