اسلام آباد : پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کے ارکان نے اسلام آباد پہنچنے کے لئے پی آئی اے سمیت دیگر ایئرلائنز میں پروازوں کی سیٹیں بک کرالیں۔ تفصیلات کے مطابق 27ویں آئینی ترمیم کے معاملے کے پیشِ نظر قومی اسمبلی کے ارکان کو اسلام آباد پہنچنے کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کے ارکان نے پی آئی اے سمیت دیگر ایئرلائنز میں پروازوں کی سیٹیں بک کرالیں، جبکہ پیپلز پارٹی کے سینیٹرز نے بھی مختلف ایئرلائنز میں اپنی بکنگ کرائی ہے۔ کچھ ارکان قومی اسمبلی اور سینیٹرز آج رات تک اسلام آباد پہنچنے کی توقع ہے، جبکہ متعدد کی پروازیں کل کے لیے مقرر ہیں۔ علاوہ ازیں، پیپلز پارٹی کے بیرون ملک موجود ارکان کو بھی فوری وطن واپسی کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ خیال رہے پارلیمنٹ سے 27ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے معاملے پر حکومت کو قومی اسمبلی میں 237 ارکان کی حمایت حاصل ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی اسمبلی میں ن لیگی ارکان کی تعداد 125، پیپلز پارٹی کے 74 ارکان ہیں، حکومت کو قومی اسمبلی میں آئینی ترمیم کے لیے 237 ارکان کی حمایت حاصل ہے۔ حکومت کو آئینی ترمیم کی منظوری کے لیے 224 ووٹ درکار ہیں، متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) 22، پاکستان مسلم لیگ (ق) 5، استحکام پاکستان پارٹی (آئی پی پی) کے 4 ارکان حکومتی اتحاد کا حصہ ہیں۔ ضیا لیگ، نیشنل پارٹی، باپ پارٹی کا ایک ایک رکن، 4 آزاد ارکان بھی حکومتی اتحاد کا حصہ ہیں، قومی اسمبلی میں اپوزیشن جماعتوں کے ارکان کی تعداد 89 ہے۔ سینیٹ میں حکمران اتحاد کے اراکین 61 اپوزیشن اراکین کی تعداد 35 ہے، سینیٹ میں دو تہائی اکثریت کے لیے 64 اراکین کی ضرورت ہے۔ 

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: قومی اسمبلی میں پیپلز پارٹی ایم کیو ایم اسلام آباد کے ارکان ارکان کی کے لیے

پڑھیں:

27 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کا مشن، حکومت کو 237 ارکان کی حمایت حاصل

27 ویں آئینی ترمیم کی پارلیمنٹ سے منظوری کا مشن جاری ہے۔قومی اسمبلی کا ایوان 336 اراکین پر مشتمل ہے، 10 نشستیں خالی ہونے کے سبب ایوان میں اراکین کی تعداد 326 ہے، آئینی ترمیم کیلئے 224 اراکین کی حمایت درکار ہے، حکومتی اتحاد کو پیپلزپارٹی سمیت اس وقت 237 اراکین کی حمایت حاصل ہے۔ن لیگ 125 اراکین کے ساتھ حکومتی اتحاد میں شامل سب سے بڑی سیاسی جماعت ہے، پیپلزپارٹی کے 74 اراکین ہیں،ایم کیو ایم کے 22، ق لیگ کے 5 اور آئی پی پی کے 4 اراکین ہیں،مسلم لیگ ضیا،بلوچستان عوامی پارٹی اور نیشنل پارٹی کے ایک ایک رکن کے علاوہ 4 آزاد اراکین کی حمایت بھی حاصل ہے۔قومی اسمبلی میں اپوزیشن اراکین کی تعداد 89 ہے، اپوزیشن بنچوں پر 75 آزاد اراکین ہیں، جے یو آئی ف کے 10 اراکین ہیں، سنی اتحاد کونسل، مجلس وحدت المسلمین، بی این پی مینگل اور پختونخوا ملی عوامی پارٹی کا ایک ایک رکن بھی اپوزیشن بنچوں پر موجود ہے۔سینیٹ میں ترمیم کی منظوری کیلئے 96 میں سے 64 ووٹ درکار ہیں، حکومتی اتحاد کے پاس 65 ووٹ ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • سینیٹ و اسمبلی میں 27 ویں آئینی ترمیم کے ووٹنگ کے نکات
  • پیپلز پارٹی اور پنجاب حکومت کے درمیان شراکت اقتدار کا معاملہ طے ہوجانے کا امکان
  • 27 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کا مشن، حکومت کو 237 ارکان کی حمایت حاصل
  • 27 ویں آئینی ترمیم پر منفی پروپیگنڈا بند کیا جائے، پیپلز پارٹی کو اعتماد میں لینگے، وزیر پارلیمانی امور
  • 27ویں ترمیم، وزیراعظم نے سپیکر کو اہم ٹاسک دیدیا، وزراء، ارکان پارلیمنٹ کے غیر ملکی دورے منسوخ
  • 27 ویں ترمیم کامعاملہ ،وزیراعظم نےوزرا اور ارکان پارلیمنٹ کے غیر ملکی دورے منسوخ کر دیے
  • 27ویں آئینی ترمیم 14 نومبر تک دونوں ایوانوں سے منظور کروانے کا فیصلہ،ذرائع
  • باقر قالیباف کی اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق سے اسلام آباد میں ملاقات
  • باقر قالیباف کی پاکستان کے قومی اسمبلی کے اسپیکر ایاز صادق سے ملاقات