Islam Times:
2025-11-08@15:54:05 GMT

کراچی میں ایام فاطمیہ کی مجالس عزا

اشاعت کی تاریخ: 8th, November 2025 GMT

مجالس سے معروف عالمِ دین علامہ علی رضا رضوی نے خطاب کیا، جنہوں نے سیرتِ حضرت فاطمہ زہراؑ، ان کی قربانیوں اور اسلام کی بقا میں ان کے کردار پر روشنی ڈالی۔ مجالسِ عزا میں شہر بھر سے عزاداروں کی بڑی تعداد نے شرکت کی، جبکہ آخری روز مرکزی ماتمی جلوس برآمد ہوا جو اپنے روایتی راستوں سے گزرتا ہوا امام بارگاہ علی رضا (ع) پر اختتام پذیر ہوا جہاں معروف عالم دین علامہ سید شہنشاہ حسین نقوی نے خطاب کیا۔ چھوٹی تصاویر تصاویر کی فہرست سلائیڈ شو

کراچی میں ایام فاطمیہ کی مجالس عزا، علامہ علی رضا رضوی کا خطاب، ہزاروں عزادار شریک

کراچی میں ایام فاطمیہ کی مجالس عزا، علامہ علی رضا رضوی کا خطاب، ہزاروں عزادار شریک

کراچی میں ایام فاطمیہ کی مجالس عزا، علامہ علی رضا رضوی کا خطاب، ہزاروں عزادار شریک

کراچی میں ایام فاطمیہ کی مجالس عزا، علامہ علی رضا رضوی کا خطاب، ہزاروں عزادار شریک

کراچی میں ایام فاطمیہ کی مجالس عزا، علامہ علی رضا رضوی کا خطاب، ہزاروں عزادار شریک

کراچی میں ایام فاطمیہ کی مجالس عزا، علامہ علی رضا رضوی کا خطاب، ہزاروں عزادار شریک

کراچی میں ایام فاطمیہ کی مجالس عزا، علامہ علی رضا رضوی کا خطاب، ہزاروں عزادار شریک

کراچی میں ایام فاطمیہ کی مجالس عزا، علامہ علی رضا رضوی کا خطاب، ہزاروں عزادار شریک

کراچی میں ایام فاطمیہ کی مجالس عزا، علامہ علی رضا رضوی کا خطاب، ہزاروں عزادار شریک

کراچی میں ایام فاطمیہ کی مجالس عزا، علامہ علی رضا رضوی کا خطاب، ہزاروں عزادار شریک

کراچی میں ایام فاطمیہ کی مجالس عزا، علامہ علی رضا رضوی کا خطاب، ہزاروں عزادار شریک

کراچی میں ایام فاطمیہ کی مجالس عزا، علامہ علی رضا رضوی کا خطاب، ہزاروں عزادار شریک

کراچی میں ایام فاطمیہ کی مجالس عزا، علامہ علی رضا رضوی کا خطاب، ہزاروں عزادار شریک

کراچی میں ایام فاطمیہ کی مجالس عزا، علامہ علی رضا رضوی کا خطاب، ہزاروں عزادار شریک

کراچی میں ایام فاطمیہ کی مجالس عزا، علامہ علی رضا رضوی کا خطاب، ہزاروں عزادار شریک

کراچی میں ایام فاطمیہ کی مجالس عزا، علامہ علی رضا رضوی کا خطاب، ہزاروں عزادار شریک

کراچی میں ایام فاطمیہ کی مجالس عزا، علامہ علی رضا رضوی کا خطاب، ہزاروں عزادار شریک

کراچی میں ایام فاطمیہ کی مجالس عزا، علامہ علی رضا رضوی کا خطاب، ہزاروں عزادار شریک

کراچی میں ایام فاطمیہ کی مجالس عزا، علامہ علی رضا رضوی کا خطاب، ہزاروں عزادار شریک

کراچی میں ایام فاطمیہ کی مجالس عزا، علامہ علی رضا رضوی کا خطاب، ہزاروں عزادار شریک

کراچی میں ایام فاطمیہ کی مجالس عزا، علامہ علی رضا رضوی کا خطاب، ہزاروں عزادار شریک

اسلام ٹائمز۔ کراچی کے نشتر پارک میں حضرت فاطمہ زہراؑ کی شہادت کے موقع پر ایامِ فاطمیہ کی مناسبت سے عظیم الشان مجالسِ عزا کا انعقاد کیا گیا۔ مجالس سے معروف عالمِ دین علامہ علی رضا رضوی نے خطاب کیا، جنہوں نے سیرتِ حضرت فاطمہ زہراؑ، ان کی قربانیوں اور اسلام کی بقا میں ان کے کردار پر روشنی ڈالی۔ مجالسِ عزا میں شہر بھر سے عزاداروں کی بڑی تعداد نے شرکت کی، جبکہ آخری روز مرکزی ماتمی جلوس برآمد ہوا جو اپنے روایتی راستوں سے گزرتا ہوا امام بارگاہ علی رضا (ع) پر اختتام پذیر ہوا۔ اختتامی مجلس سے معروف عالم دین علامہ سید شہنشاہ حسین نقوی نے خطاب کرتے ہوئے جنابِ سیدہؑ کے مصائب بیان کیے اور امتِ مسلمہ کو ان کی سیرت سے رہنمائی حاصل کرنے کی تلقین کی۔ جلوس کے دوران سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے جبکہ شرکاء کی بڑی تعداد نے نظم و ضبط کے ساتھ شرکت کر کے عقیدت و احترام کا اظہار کیا۔ .

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: علامہ علی رضا رضوی کا خطاب ہزاروں عزادار شریک معروف عالم دین علامہ

پڑھیں:

اسلامی انقلاب ایرانی عوام میں مکتبِ فاطمیہ کی حقیقت طلبی کی تجلی ہے، آیت اللہ جنتی

اپنے خطاب میں آیت اللہ جنتی نے امریکی جاسوس اڈے (سفارت خانے) کے تسخیر کے تاریخی واقعے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے اسے عالمی استکبار کے خلاف جدوجہد کی تاریخ میں ایک سنگِ میل قرار دیا، اور کہا کہ یہ واقعہ ایک طرف امریکہ کی استکباری فطرت کو بے نقاب کرنے کا سبب بنا۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کی شورائے نگہبان کے اجلاس سے خطاب میں آیت‌ اللہ احمد جنتی نے ایامِ فاطمیہ کی مناسبت سے تعزیت پیش کی اور کہا کہ یہ ایام مکتبِ فاطمیہ کی معرفت حاصل کرنے اور اس کے تمدن‌ ساز پیغام سے سبق لینے کا قیمتی موقع ہیں۔ انہوں نے مکتبِ فاطمیہ کی سب سے اہم خصوصیت کو حق‌ طلبی اور حق کے دفاع میں جانثاری قرار دیتے ہوئے کہا کہ تاریخ میں اس مکتب کے تربیت‌ یافتہ پیروکاروں کی بے نظیر حماسه‌ آفرینی اسی مومنانه استقامت کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے انقلابِ اسلامی ایران کی فکری بنیادوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ انقلابِ اسلامی، جو مکتبِ فاطمیہ کے ایک نمایاں شاگرد کی قیادت میں کامیاب ہوا، دراصل ملتِ ایران کے مومنانہ حق‌ طلبی اور بیداری کا ثمرہ تھا۔ 

آیت‌اللہ جنتی نے کہا کہ استکباری طاقتوں کی ایران سے دشمنی دراصل اس روحانی و فکری جذبے کے پھیلاؤ کے خوف کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے امریکی جاسوس اڈے (سفارت خانے) کے تسخیر کے تاریخی واقعے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے اسے عالمی استکبار کے خلاف جدوجہد کی تاریخ میں ایک سنگِ میل قرار دیا، اور کہا کہ یہ واقعہ ایک طرف امریکہ کی استکباری فطرت کو بے نقاب کرنے کا سبب بنا اور دوسری جانب اس کے غرور اور عالمی طاقت کے بت کو پاش پاش کر دیا۔ اس نے دنیا کو یہ پیغام دیا کہ اگر کوئی قوم خدا پر توکل کرے، تو خدا اسے عزت اور کامیابی عطا کرتا ہے۔

آیت‌اللہ جنتی نے آخر میں محورِ مقاومت (عالمی مزاحمتی محاذ) کی بڑھتی مقبولیت اور اثرپذیری پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ درخشندگی دراصل اسی نظریے کا تسلسل ہے، جس نے ایرانی عوام کے انقلاب کو کامیابی بخشی، آج دنیا بھر میں ناجائز صہیونی رژیم اور اس کے حامیوں سے بڑھتی نفرت اس حقیقت کی علامت ہے کہ اہلِ حق مجاہدین کی استقامت نے ثمر دینا شروع کر دیا ہے۔ انہوں نے آخر میں تاکید کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ نے ایرانی قوم کو شکست دینے کے لیے تمام راستے آزمائے، لیکن بالآخر اسے اپنی ظالمانہ حقیقت کو بدترین صورت میں دنیا پر آشکار کرنا پڑا۔ 

متعلقہ مضامین