قومی ترقی کیلئے معاشی ترقی کو پائیداری سے ہم آہنگ کرنا ناگزیر ہے، فیصل کریم کنڈی
اشاعت کی تاریخ: 5th, November 2025 GMT
فیوچر سمٹ 2025 کے 9ویں ایڈیشن سے خطاب کرتے ہوئے خیبر پختونخوا کے گورنر فیصل کریم کنڈی نے مستقبل کے تعین میں اجتماعی کردار پر زور دیتے ہوئے کہا کہ دنیا تیز رفتار تبدیلیوں کے دور سے گزر رہی ہے، ایسے میں درست سمت کا تعین صرف ایک انتخاب نہیں بلکہ وقت کی ضرورت ہے۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا کے گورنر فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ قومی ترقی کے لیے جدت کو شمولیت، ٹیکنالوجی کو شفافیت اور معاشی ترقی کو پائیداری سے ہم آہنگ کرنا ناگزیر ہے اور نوجوان اس تبدیلی کی اصل قوت ہیں۔ کراچی میں منعقدہ فیوچر سمٹ 2025 کے 9ویں ایڈیشن سے خطاب کرتے ہوئے خیبر پختونخوا کے گورنر فیصل کریم کنڈی نے مستقبل کے تعین میں اجتماعی کردار پر زور دیتے ہوئے کہا کہ دنیا تیز رفتار تبدیلیوں کے دور سے گزر رہی ہے، ایسے میں درست سمت کا تعین صرف ایک انتخاب نہیں بلکہ وقت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ قومی ترقی کے لیے جدت کو شمولیت، ٹیکنالوجی کو شفافیت اور معاشی ترقی کو پائیداری سے ہم آہنگ کرنا ناگزیر ہے۔ فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ یہ سمٹ پالیسی سازوں، ماہرین اور صنعت کاروں کے لیے ایک بہترین موقع ہے جہاں وہ پاکستان کے بہتر مستقبل کے لیے قابل عمل تجاویز اور شراکت داری تشکیل دے سکتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ترقی ہمیشہ ہمت اور جدت سے جنم لیتی ہے اور پاکستان کے نوجوان اس تبدیلی کی اصل قوت ہیں۔ گورنر خیبر پختونخوا نے کہا کہ ہمارا ملک قدرتی وسائل سے مال مال ہے، ہمارے پاس نوجوان افرادی قوت ہے، ہمیں اپنے وسائل اور افرادی قوت کو مؤثر انداز سے بروئے کار لانا ہوگا، پبلک اور پرائیویٹ سیکٹر ترقی کے سفر میں ایک دوسرے کے شراکت دار ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سرمایہ کاروں کو خیبر پختونخوا میں سرمایہ کاری کی دعوت دیتا ہوں، خیبر پختونخوا میں ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن، سیاحت کے فروغ اور نوجوانوں کو با اختیار بنانے پر توجہ دے رہے ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: فیصل کریم کنڈی نے خیبر پختونخوا کے لیے کہا کہ
پڑھیں:
خیبر پختونخوا میں منشیات کے بین الصوبائی نیٹ ورک سے بھاری مقدار میں چرس برآمد
پشاور:اے این ایف نے خیبر پختونخوا میں منشیات کے بین الصوبائی نیٹ ورک کے خلاف بڑی کارروائی کرتے ہوئے بھاری مقدار میں چرس برآمد کرلی۔
ترجمان اے این ایف کے مطابق خیبر پختونخوا ریجنل ڈائریکٹوریٹ کو مصدقہ انٹیلی جنس اطلاع ملی تھی کہ منشیات کی ایک بڑی کھیپ ڈسٹرکٹ خیبر کی ایک ڈمپنگ سائٹ پر پتھریلی چٹانوں میں چھپائی گئی تھی۔
اطلاعات کے مطابق یہ منشیات باڑہ کے بدنام زمانہ ڈی ٹی او گروہ کی تھیں جو آفریدی قبیلے کے معروف منشیات اسمگلروں پر مشتمل ہے۔ اسمگلرز رات کی تاریکی میں یہ منشیات پنجاب منتقل کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔
اے این ایف ٹیم نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے مقام پر چھاپہ مارا اور 144 کلوگرام چرس برآمد کرلی۔ ملزمان کے خلاف انسدادِ منشیات ایکٹ 1997 کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔