رپورٹ کے مطابق اجلاس وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان کے دفتر میں ہو گا۔ اجلاس میں وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان انجنیئر امیر مقام، وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبرخان اور اپوزیشن لیڈر گلگت بلتستان اسمبلی محمد کاظم میثم شریک ہونگے۔ اسلام ٹائمز۔ گلگت بلتستان کے نگران وزیر اعلیٰ کی تقرری کیلئے 11 نومبر کو اسلام آباد میں اہم اجلاس طلب کر لیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق اجلاس وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان کے دفتر میں ہو گا۔ اجلاس میں وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان انجنیئر امیر مقام، وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبرخان اور اپوزیشن لیڈر گلگت بلتستان اسمبلی محمد کاظم میثم شریک ہونگے۔ تینوں اہم شخصیات نگراں وزیر اعلیٰ کی تقرری کیلئے مشاورت کریں گی۔ اجلاس میں شرکت کیلئے اپوزیشن لیڈر کاظم میثم اسلام آباد پہنچ گئے۔ تینوں شخصیات خصوصی طورپر اجلاس شریک ہونگی، اسلام آباد میں شرکت نہ کرپانے کی صورت میں ویڈیو لنک کے ذریعے تینوں شخصیات نے اجلاس میں شرکت کرنی ہے۔ رپورٹ کے مطابق اجلاس کے انعقاد کیلئے سرکاری لیٹر جاری کر دیا گیا.

واضح رہے کہ صوبائی اسمبلی کی مدت 25 نومبر کو ختم ہو رہی ہے, اسمبلی کی مدت ختم ہونے سے قبل نگراں وزیراعلی کی تقرری ضروری ہے، وفاقی وزیر، وزیر اعلی اور اپوزیشن لیڈر میں تاحال نگراں وزیر اعلیٰ کیلئے کسی نام پر اتفاق نہیں ہوا ہے۔

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان گلگت بلتستان کے اپوزیشن لیڈر اسلام آباد وزیر اعلی اجلاس میں کی تقرری

پڑھیں:

27 ویں آئینی ترمیم؛ حکومتی اتحادی اور اپوزیشن جماعتوں کے علیحدہ ہنگامی اجلاس

اسلام آباد:

27 ویں آئینی ترمیم کے تناظر میں حکومتی اتحادی اور اپوزیشن جماعتوں کے  علیحدہ ہنگامی اجلاس ہوئے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق پارلیمنٹ ہاؤس میں مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کا مشاورتی اجلاس ہوا، جس میں شرکت کے لیے وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ  پیپلز پارٹی کی شیری رحمان کے چیمبر میں پہنچے۔  وزیر پارلیمانی امور ڈاکٹر طارق فضل چوہدری اور بیرسٹر عقیل افضل بھی ان کے ساتھ تھے۔

دونوں جماعتوں کے درمیان ہونے والے مشاورتی اجلاس کے بعد  مسلم لیگ ن کے رہنما نائب وزیراعظم  اسحاق ڈار کے چیمبر میں پہنچے، جہاں چیئرمین قائمہ کمیٹی قانون و انصاف فاروق ایچ نائیک بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔

دوسری جانب وفاقی کابینہ کی جانب سے 27 ویں ترمیم کے مسودے کی منظوری  کے معاملے پر سینیٹ میں اپوزیشن  کا ہنگامی اجلاس بیرسٹر علی ظفر کی صدارت میں  ہوا، جس میں 27 ویں ترمیم کے سلسلے میں حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

اجلاس میں ستائیسویں ترمیم کو مسترد کرنے یا یا اس میں بہتری کے لیے مزید ترامیم و تجاویز پیش کیے جانے کے امور پر غور کیا گیا۔ اجلاس میں  نامزد اپوزیشن لیڈر سینیٹ علامہ  راجا ناصر عباس جعفری ، سینیٹر نور  الحق قادری ، سینیٹر فلک ناز چترالی ، سینیٹر عباس اور دیگر  موجود تھے۔

بعد ازاں اپوزیشن ارکان چیئرمین سینیٹ سے ملاقات کے لیے گئے، جہاں بیرسٹر علی ظفر کی قیادت میں پی ٹی آئی کے وفد نے ملاقات کی اور اپوزیشن لیڈر کے تقرر پر زور دیا۔

پی ٹی آئی وفد کی جانب سے چیئرمین سینیٹ سے اپیل کی گئی کہ آپ کو دستخط کرکے دے دیا ہے، اپوزیشن لیڈر کا تقرر کیا جائے۔ بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ اپوزیشن کا استحقاق مجروح ہورہا ہے۔

ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی نے اپوزیشن لیڈر کا تقرر نہ کرنے پر ایوان کے اندر اور باہر بھرپور احتجاج کرنے کا فیصلہ بھی کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • گلگت بلتستان میں انتخابی اتحاد کیلئے تمام جماعتوں سے رابطے میں ہیں، علامہ شبیر میثمی
  • ایس سی او سمٹ کی تیاری: چیئرمین سی ڈی اے کی زیر صدارت اجلاس
  • 27 ویں آئینی ترمیم؛ حکومتی اتحادی اور اپوزیشن جماعتوں کے علیحدہ ہنگامی اجلاس
  • اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی تعیناتی ، 10 نومبر تک ہو جائے گی، چیئرمین پی ٹی آئی
  • پی ٹی آئی وفد کی اسپیکر سے ملاقات، محمود اچکزئی کی اپوزیشن لیڈر تقرری کا مطالبہ
  • سینیٹ میں اپوزیشن کی پارلیمانی پارٹی کا ہنگامی اجلاس جاری
  • ہیپاٹائٹس فری پروگرام، گلگت بلتستان میں 12 سال سے بڑی عمر کے تمام افراد کی سکریننگ کا فیصلہ
  • دیامر میں امن کی کی صورتحال پر غور کیلئے فورس کمانڈر کی زیر صدارت گرینڈ جرگہ
  • سپریم اپیلیٹ کورٹ گلگت بلتستان کے چیف جج کی مدت ملازمت میں تین سال کی توسیع