data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ترکیہ کے شہر استنبول میں آج غزہ امن منصوبے سے متعلق ایک اہم مشاورتی اجلاس منعقد ہوگا، جس میں پاکستان سمیت آٹھ ممالک کے وزرائے خارجہ شریک ہوں گے۔ پاکستان کی نمائندگی نائب وزیراعظم اور وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار کریں گے۔

اجلاس میں سعودی عرب، قطر، متحدہ عرب امارات، انڈونیشیا، اردن اور مصر کے وزرائے خارجہ بھی شرکت کریں گے۔ یہ اجلاس غزہ میں جنگ بندی پر عمل درآمد، انسانی امداد کی فراہمی اور امن کے فروغ کے لیے مشترکہ حکمتِ عملی طے کرنے کے مقصد سے بلایا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں امدادی سامان کی ترسیل میں رکاوٹوں، اسرائیل کی جانب سے انسانی امداد کے وعدوں کی خلاف ورزیوں اور جنگ بندی کی صورتحال پر تفصیلی گفتگو کی جائے گی۔

ترجمان دفترِ خارجہ طاہر اندرابی نے بتایا کہ پاکستان اور سات عرب و اسلامی ممالک غزہ امن معاہدے کی کوششوں میں سرگرم ہیں۔ استنبول اجلاس میں پاکستان جنگ بندی کے مکمل نفاذ، اسرائیلی افواج کے غزہ سے انخلا اور انسانی امداد کی بلا رکاوٹ فراہمی پر زور دے گا۔

ترجمان نے مزید کہا کہ پاکستان آزاد، مستحکم اور متصل فلسطینی ریاست کے قیام کی حمایت کرتا ہے جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو۔ پاکستان فلسطینی عوام کے حقِ خودارادیت، عزت اور انصاف کی بحالی کے لیے اپنے عزم کی تجدید کرے گا۔

واضح رہے کہ اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیاں جاری ہیں، جن کے نتیجے میں اب تک 236 فلسطینی شہید اور 600 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔

ویب ڈیسک مقصود بھٹی.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

غزہ پر اسرائیلی حملے فوری بند کیے جائیں، حماس کنٹرول فلسطینی کمیٹی کے سپرد کرنے کو تیار ہے، ترک وزیرِ خارجہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

استنبول : ترک وزیرِ خارجہ حاقان فیدان نے مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیل غزہ پر اپنے حملے فوراً بند کرے، کیونکہ وہ بارہا جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔

غزہ جنگ بندی سے متعلق وزرائے خارجہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے حاقان فیدان نے کہا کہ حماس غزہ کا انتظام فلسطینیوں پر مشتمل ایک کمیٹی کے حوالے کرنے کے لیے تیار ہے لہٰذا عالمی برادری کو جنگ بندی پر مکمل عمل درآمد یقینی بنانا چاہیے۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ اسرائیل انسانی امداد کو غزہ میں داخل ہونے سے روک رہا ہے، جس سے خطے میں انسانی بحران مزید سنگین ہو رہا ہے۔

استنبول اجلاس میں غزہ میں بین الاقوامی امن فورس کی تعیناتی پر بھی غور کیا گیا۔ ترک وزیرِ خارجہ نے کہا کہ اس فورس میں شرکت کا فیصلہ ہر ملک اپنی پالیسی اور معیار کے مطابق کرے گا۔

انہوں نے واضح کیا کہ ترکیہ کا مؤقف ہے کہ فلسطین کی سرزمین پر حکومت صرف فلسطینیوں کو ہی کرنی چاہیے۔

فاروق اعظم صدیقی ویب ڈیسک

متعلقہ مضامین

  • استنبول میں اسلامی ممالک کا اجلاس: غزہ سے اسرائیلی فوج کے فوری انخلا کا مطالبہ
  • اسرائیل جنگ بندی کی مکمل پاسداری کرے،غزہ کا نظم و نسق فلسطینیوں کو دیا جائے: استنبول اجلاس کا اعلامیہ
  • غزہ پر اسرائیلی حملے فوری بند کیے جائیں، حماس کنٹرول فلسطینی کمیٹی کے سپرد کرنے کو تیار ہے، ترک وزیرِ خارجہ
  • استنبول میں وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار کی ترک ہم منصب حقان فیدان سے اہم ملاقات
  • غزہ امن معاہدے پر مکمل عمل درآمد ناگزیر ہے، اسحٰق ڈار،حقان فیدان
  • ترکیہ میں غزہ اجلاس آج، پاکستان اسرائیلی فوج کے مکمل انخلا کا مطالبہ کرے گا
  • ترکیہ، غزہ امن منصوبے پر مشاورتی اجلاس، پاکستان جنگ بندی کے مکمل نفاذ اور اسرائیلی فوج کے انخلا کا مطالبہ کریگا
  • غزہ جنگ بندی معاہدے پر عمل آمد کیلئے ترکیے میں اجلاس، اسحاق ڈار شرکت کریں گے
  • نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار کل استنبول کا دورہ کریں گے