پی ٹی آئی کی جے یو آئی کو امن جرگے میں شرکت کی دعوت
اشاعت کی تاریخ: 8th, November 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی) کو امن جرگے میں شرکت کی دعوت دے دی۔
پی ٹی آئی کا وفد پشاور میں جے یو آئی کے سیکریٹریٹ پہنچا اور پارٹی کی قیادت کو جنید اکبر کا خط دیا۔
اس موقع پر جے یو آئی کے سینیٹر مولانا عطا الحق اور پی ٹی آئی کے صوبائی رہنما علی اصغر نے میڈیا سے گفتگو کی۔
مولانا عطا الحق کا کہنا تھا کہ امن جرگہ سے متعلق پی ٹی آئی کے عزم کو سراہتے ہیں، جرگہ ہمارے صوبے کی روایت ہے، صوبائی شوریٰ کا اجلاس بلا کر مشاورت سے فیصلہ کریں گے۔
علی اصغر نے کہا کہ جے یو آئی کی قیادت کو جنید اکبر کا خط دیا ہے، وزیراعلیٰ سہیل آفریدی پرعزم ہیں کہ سب کی مشاورت سے آگے بڑھا جائے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: جے یو ا ئی پی ٹی ا ئی ا ئی کے
پڑھیں:
ملک میں سول مارشل لاءنافذ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، سراج الحق
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
(فائل فوٹو)
چارسدہ:۔ جماعت اسلامی پاکستان کے سابق مرکزی امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ 27ویں ترمیم کے ذریعے صوبوں کے اختیارات محدود اور وفاق کے اختیارات بڑھائے جا رہے ہیں، یہ اقدامات جمہوریت کے نام پر سول مارشل لا نافذ کرنے کی کوشش ہیں، 18ویں ترمیم کی طرح 27ویں ترمیم پر بھی عوامی مشاورت ہونی چاہیے۔
چارسدہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سابق امیر جماعت نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان جنگ دونوں ممالک کے لیے تباہی کا باعث ہوگی کیونکہ جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں، امن جرگہ سسٹم اور مذاکرات سے ممکن ہے۔
انہوں نے کہا کہ بیرونی قوتیں پاکستان اور افغانستان کو تصادم کی آگ میں دھکیلنا چاہتی ہیں اس لیے تمام سیاسی جماعتیں اور علمائے کرام جرگہ سسٹم کے ذریعے امن کے لیے کردار ادا کریں۔
سراج الحق نے مزید کہا کہ خیبرپختونخوا جنگ کی صورت میں سب سے زیادہ متاثر ہوگا اور امن جرگہ کا قیام خوش آئند اقدام ہے، تمام جماعتوں کو اس میں شامل ہونا چاہیے، انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا امن و امان کے لحاظ سے سینڈوچ کی مانند بن چکا ہے، وفاق اور صوبہ اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کر رہے، عوام خمیازہ بھگت رہے ہیں۔
سراج الحق نے کہا کہ 27ویں آئینی ترمیم راتوں رات منظور کرنا جمہوری اصولوں کے منافی ہے ملک میں کوئی ایمرجنسی نہیں تھی کہ ترمیم عجلت میں منظور کی جائے، انہوں نے کہاکہ سیاسی پارٹیوں کو پیکجز دے کر ترمیم منظور کرانا عوامی مینڈیٹ کی توہین ہے، انہوں نے کہاکہ ملک میں قانون کی بالادستی اور شفاف انتخابات کے بغیر ترقی ممکن نہیں، جماعت اسلامی آئین و قانون کی حکمرانی اور صوبائی خودمختاری کے لیے جدوجہد جاری رکھے گی۔