WE News:
2025-11-08@19:57:08 GMT

27ویں آئینی ترمیم بالکل بے ضرر ہے، رانا ثنااللہ

اشاعت کی تاریخ: 8th, November 2025 GMT

27ویں آئینی ترمیم بالکل بے ضرر ہے، رانا ثنااللہ

وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور سینیٹر رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ 27ویں آئینی ترمیم بالکل بے ضرر ہے اور اس سے کسی کو نقصان نہیں پہنچے گا۔

نجی ٹی وی سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ اس ترمیم کے بارے میں میڈیا اور اپوزیشن نے ایسے خدشات پھیلا دیے ہیں جیسے اس کے منفی نتائج براہِ راست سامنے آ جائیں گے، مگر حقیقت اس کے برعکس ہے۔

رانا ثنااللہ نے بتایا کہ ترمیم 4 بنیادی حصوں پر مبنی ہے اور آئین کے آرٹیکل 243 میں تبدیلیاں مسلح افواج کے اسٹریکچر اور کمانڈ اسٹریکچر سے متعلق ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ آپریشن بنیان مرصوص میں اللہ نے پاکستان کو کامیابی دی اور مسلح افواج نے اپنے سے 5 گنا بڑی فوج اور 10 گنا بڑی معیشت والے دشمن کو شکست دی۔

رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ یہ ترمیم مفید ہے اور اس سے کسی کو فرق نہیں پڑے گا، اس ضمن میں پھیلا ہوا خوف بے بنیاد ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: رانا ثنااللہ

پڑھیں:

آئینی عدالت بننی چاہئے، صوبوں کا حصہ بڑھ سکتا، کم نہیں ہو گا بلاول: سب کچھ اتفاق رائے سے کرینگے، رانا ثناء

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) حکومت نے پیپلز پارٹی کی آئینی ترامیم کے حوالے سے تجاویز قبول کر لیں۔ ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ کا اجلاس آج صبح دس بجے طلب کر لیا گیا۔ وفاقی کابینہ میں 27 ویں آئینی ترمیم کے مسودے کی منظوری دی جائے گی۔ وزیراعظم شہباز شریف باکو سے بذریعہ ویڈیو لنک وفاقی کابینہ اجلاس کی صدارت کریں گے۔ علاوہ ازیں  27 ویں آئینی ترمیم کے مسودے سے متعلق  پیپلز پارٹی نے حکومت کو اپنے تحفظات سے آگاہ کردیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم اور مسلم لیگ (ق) سمیت دیگر اتحادیوں نے گرین سگنل دے دیا ہے۔ علاوہ ازیں وزیراعظم کے سیاسی امور کے مشیر رانا ثناء اﷲ نے کہا ہے کہ آرٹیکل 243 اور آئینی عدالت پر اتفاق رائے ہو چکا ہے۔ ایک دو دیگر نکات پر اتفاق رائے کیلئے بات چیت جاری ہے۔ معاملات حل ہو جائیں گے۔ وفاقی وزیر رانا تنویر نے کہا 27 ویں آئینی ترمیم پر کافی حد تک اتفاق رائے ہو گیا۔ سینیٹر افنان اﷲ نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی 243 پر مان گئی ہے۔ باقی چیزوں پر بھی تحفظات دور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ علاوہ ازیں وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناء اﷲ نے نجی ٹی وی پروگرام میں بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کی طرف سے 27 ویں آئینی ترمیم پر حتمی رائے آ جائے تو ڈرافٹ فائنل کر کے کابینہ میں اور بعد میں سینٹ میں پیش کریں گے۔ بلاول نے صوبوں کی مساوی نمائندگی کا کہا تھا ہماری تجویز میں بھی مساوی نمائندگی ہی ہے۔ اس پر اختلاف نہیں رہا۔ وفاق اور صوبوں کے وسائل میں عدم توازن ایک حقیقت ہے۔ اس معاملے کو باہمی افہام و تفہیم سے حل کرنا ہو گا۔ اس پر مثبت بحث کا آغاز ہو چکا ہے۔ صوبوں کے این ایف سی ایوارڈ میں حصے کو کم کئے بغیر بھی مختلف تجاویز پر بھی غور کیا جا سکتا ہے۔ سب کیلئے قابل قبول حل کی تلاش کی جا سکتی ہے۔ اتحادی پارٹیوں سے لوکل باڈیز، اوورسیز پاکستانیوں کو الیکشن کی اجازت دینے‘ ایگزیکٹو مجسٹریسی‘ الیکشن کمشن‘ ججز ٹرانسفر کے معاملات پر بات کی جائے گی۔ جس پر اتفاق رائے ہو گا وہی تجویز ترمیم میں لائی جائے گی اور جس پر اتفاق رائے نہیں ہو گا وہ اگلے وقت کیلئے رکھ چھوڑیں گے۔ پاپولیشن‘ ایک نصاب‘ ایگزیکٹو مجسٹریسی ‘ لوکل باڈیز وقت کی ضرورت ہیں۔
اسلام آباد+کراچی (نمائندہ خصوصی + نوائے وقت رپورٹ) چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ آرٹیکل 243 میں ترمیم کی حمایت کرتے ہیں۔ آئینی عدالت کے  حق میں ہیں۔ اس کے ساتھ دیکھیں گے کہ چارٹر آف ڈیموکریسی کے باقی کون سے نکات ہیں جن پر عمل کیا جا سکتا ہے۔ سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے  دوسرے روز کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ججوں کی ٹرانسفر کے حوالے سے ہماری تجویز ہے کہ جس کورٹ سے جج ٹرانسفر کئے جائیں اور جس کورٹ میں ٹرانسفر کئے جائیں وہاں کے چیف جسٹس صاحبان کی بھی رائے لی جائے۔ انہوں نے بتایا کہ دوہری شہریت کے معاملے پر بھی مجوزہ ترمیم کی حمایت نہیں کر سکتے۔ انہوں نے کہا کہ اجلاس میں تین پوائنٹس پر حمایت کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ آئینی عدالت کے ساتھ چارٹر آف ڈیموکریسی کے دیگر پوائنٹس کو بھی شامل کیا جائے۔ این ایف سی ایوارڈ کے معاملے پر تحفظات  برقرار ہیں۔ انہوں نے کہا این ایف سی ایوارڈ کے تحت صوبوں کے فنڈز بڑھ سکتے ہیں کم نہیں ہو سکتے۔

متعلقہ مضامین

  • آئینی عدالت بننی چاہئے، صوبوں کا حصہ بڑھ سکتا، کم نہیں ہو گا بلاول: سب کچھ اتفاق رائے سے کرینگے، رانا ثناء
  • 27ویں آئینی ترمیم کی منظوری اتفاق رائے سے ہو گی: رانا ثنااللہ
  • 27ویں آئینی ترمیم پر اتفاقِ رائے کی کوشش کی جائے گی، رانا ثنااللہ
  • 27ویں آئینی ترمیم: کن معاملات پر اتفاق ہوگیا، باقی کب تک طےہوں گے، رانا ثنااللہ نے بتادیا
  • آرٹیکل 243 اور آئینی عدالت پر اتفاق رائے ہوچکا ہے، رانا ثنا
  • 27ویں آئینی ترمیم میں 18ویں ترمیم کو نہیں چھیڑا جا رہا، پیپلز پارٹی ساتھ ہے،رانا ثناءاللہ
  • 27 ویں ترمیم کا مسودہ پیر یا منگل کو قومی اسمبلی میں پیش کیا جائیگا: رانا ثناء 
  • 27ویں آئینی ترمیم کا مسودہ پیر یا منگل کو قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا: رانا ثناء اللہ
  • ستائیسویں ترمیم میں دہری شہریت کے خاتمے سمیت کیا کیا تجاویز دی گئی ہیں؟ رانا ثنااللہ نے بتا دیا