امریکا کے ایٹمی تجر.بات کے اعلان پر روس کا ردعمل
اشاعت کی تاریخ: 8th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ماسکو: روسی وزیر خارجہ سرگئی لیوروف نے کہا ہے کہ امریکا کی جانب سے ایٹمی تجربات دوبارہ شروع کرنے کے اعلان پر ماسکو کو تاحال کسی قسم کی وضاحت موصول نہیں ہوئی۔
عالمی میڈیا رپورٹس کےمطابق سرگئی لیوروف نے صحافیوں سے گفتگو میں بتایا کہ ابھی تک واشنگٹن کی جانب سے کوئی سفارتی وضاحت موصول نہیں ہوئی کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان کا اصل مطلب کیا ہے، اس معاملے نے دنیا بھر میں اسلحہ کنٹرول معاہدوں کے مستقبل پر تشویش پیدا کر دی ہے۔
خیال رہےکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حال ہی میں اعلان کیا تھا کہ انہوں نے پینٹاگون کو فوری طور پر ایٹمی ہتھیاروں کے تجربات شروع کرنے کی ہدایت دی ہے تاکہ دیگر ممالک کے تجرباتی پروگراموں کا جواب دیا جا سکے۔
اس سے قبل روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے سیکیورٹی کونسل کے اجلاس میں کہا تھا کہ اگر دیگر ممالک ایٹمی تجربات کرتے ہیں تو روس بھی اس کے لیے تیار ہے، اجلاس اس وقت طلب کیا گیا جب میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا کہ امریکا نے خفیہ طور پر ایٹمی تجربہ کیا ہے، پوٹن نے حکام کو ہدایت دی کہ اگر یہ اطلاعات درست ہوں تو روسی ایٹمی تجربات کی تیاری مکمل کی جائے۔
روسی صدر کے مطابق روس نے آخری بار 1990 میں، سوویت یونین کے دور میں، ایٹمی تجربہ کیا تھا جبکہ امریکا نے 1992 کے بعد سے کوئی تجربہ نہیں کیا۔
دوسری جانب امریکی نائب صدر جے ڈی وینس نے گزشتہ ماہ اپنے بیان میں کہا تھا کہ امریکا کے لیے ایٹمی ہتھیاروں کی آزمائش اور دیکھ بھال قومی سلامتی کے لیے انتہائی ضروری ہے۔
خیال رہے کہ امریکا اور روس کے درمیان اسلحہ کنٹرول کے لیے 2011 میں نیو اسٹارٹ معاہدہ نافذ ہوا تھا، جس کے تحت دونوں ممالک کو زیادہ سے زیادہ 1,550 اسٹریٹجک جوہری ہتھیار رکھنے کی اجازت ہے، جبکہ لانچرز اور بمبار طیاروں کی تعداد 800 تک محدود ہے۔ یہ معاہدہ 2026 تک توسیع پا چکا ہے، 2023 میں روس نے مغرب کے جارحانہ رویے کے باعث اس معاہدے میں اپنی شرکت معطل کرنے کا اعلان کیا تھا۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
امریکا کا جی 20 سربراہی اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا اعلان
جنوبی افریقہ میں جی 20 سربراہی اجلاس 22 نومبر سے 23 نومبر تک ہونے والا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جی 20 سربراہی اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا اعلان کر دیا۔ اس حوالے سے امریکی صدر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ امریکا جی 20 سربراہی اجلاس کا بائیکاٹ کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ امریکی حکومت کا کوئی بھی اہلکار جی 20 سربراہی اجلاس میں شرکت نہیں کرے گا۔ جنوبی افریقہ میں جی 20 سربراہی اجلاس 22 نومبر سے 23 نومبر تک ہونے والا ہے۔