data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251108-08-25

 

 

پشاور)نمائندہ جسارت) خیبر پختونخوا میں امن کے قیام کے لیے جرگہ 12 نومبر کو طلب کیا گیا ہے، جس کے لیے حکومتی جماعتی پی ٹی آئی تمام سیاسی پارٹیوں سے رابطہ کر رہی ہے۔ اسی سلسلے کے تحت تحریک انصاف کا وفد جماعت اسلامی سیکرٹریٹ پہنچا اور جرگے میں شرکت کی دعوت دی۔ وفد میں صوبائی وزیر آفتاب عالم، سابق وزیر کامران بنگش، عرفان سلیم اور شیر علی ارباب شامل تھے۔صوبائی وزیر شیر  علی ارباب کا کہنا تھا کہ جرگے کی دعوت دینے  آئے ہیں، ہم چاہتے ہیں امن کے لیے تمام سیاسی جماعتیں ساتھ چلیں اور تمام سیاسی جماعتیں آگے آئیں، امن کی بات کریں کیونکہ امن ہوگا تو   سکون ہوگا اور معاشی صورتحال بہتر ہوگی۔ رہنما جماعت اسلامی عنایت اللہ کا کہنا تھا کہ اسپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی نے بھی جرگے کی دعوت دی ہے، کوآرڈینیشن کمیٹی فیصلہ کرے گی کون شرکت کرے گا، ہم جرگے کی دعوت قبول کرتے ہیں، جماعت اسلامی اختلاف برائے  اختلاف سے گریز کرتی ہے۔ دوسری جانب اسپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی بابر سلیم سواتی نے جنرل سیکرٹری پی ٹی آئی پارلیمنٹیرین ملک حبیب نور اورکزئی سے رابطہ کیا۔ اسپیکر نے پی ٹی آئی پارلیمنٹیرین کو امن جرگے میں شرکت کی دعوت دی۔ اسپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی بابر سلیم سواتی نے جنرل سیکرٹری پی ٹی آئی پارلیمنٹیرین ملک حبیب نور اورکزئی سے صوبے کی موجودہ صورتحال، عوامی مفادات اور امن کے قیام سے متعلق امور پر تفصیلی تبادلہ خیال بھی کیا۔ پی ٹی آئی کے وفد نے قومی وطن پارٹی کے صوبائی مرکز وطن کور کا دورہ بھی کیا اور جرگے کی دعوت دی۔ حکومتی وفد میں ایم این اے ارباب شیر علی، سابق وزیر کامران بنگش، ارباب عاصم خان اور ڈسٹرکٹ پشاور کے صدر عرفان سلیم شامل تھے۔ وفد نے صوبائی چیئرمین سکندر خان شیر پاؤ کو امن جرگے میں شرکت کا دعوت نامہ دیا۔

نمائندہ جسارت.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: خیبر پختونخوا جرگے میں شرکت جماعت اسلامی جرگے کی دعوت کی دعوت دی پی ٹی ا ئی

پڑھیں:

جماعت اسلامی کا اجتماع عام ملکی تاریخ کا بڑا اجتماع ہو گا‘ طارق سلیم

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251108-08-10

 

اسلام آباد(نمائندہ جسارت)امیر جماعت اسلامی پنجاب ڈاکٹر طارق سلیم نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی کا 21، 22 اور23 نومبر کو مینار پاکستان پرہونے والاعظیم الشان اجتماع عام ملکی تاریخ کا سب سے بڑا اجتماع ہو گا،جس میں امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن ’’بدل دو نظام‘‘ کے نعرے کے تحت نظام کی تبدیلی کے لیے منظم ملک گیر جدوجہد کا آغاز کا اعلان کریں گے،جس سے ملک میں حقیقی معنوں میں تبدیلی کی تحریک شروع ہوجا ئے گی۔ڈاکٹر طارق سلیم نے کہا کہ ڈیجیٹل نظام کے ذریعے اب تک پنجاب میں ہزاروں افراد نے اجتماع عام میں شر کت کے حوالے سے رجسٹریشن کرا لی ہے،نوجوان استحصالی نظام کے خاتمے کے لیے جماعت اسلامی کے اجتماع عام میں اپنی فیملیوں سمیت شر یک ہوں گے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے جماعت اسلامی گجرات کے جائزہ اجلاس سے خطاب کر تے ہو ئے کیا۔ڈاکٹر طارق سلیم نے کہا کہ اجتماع عام کے موقع پر قوم کے سامنے تعلیم کے شعبے میں بہتری، عدالتی اصلاحات کا مکمل ایجنڈا پیش کیا جا ئے گا، استحصالی نظام نے مزدوروں، چھوٹے کسانوں کو کچل کر رکھ دیا ہے، زراعت میں کارپوریٹ سیکٹر کا نیا رجحان جاگیرداری نظام کا تسلسل ہے،ملک میں افسر شاہی اپنے آپ کو حاکم تصور کرتی ہے، سیاست وراثت، خاندان اور ذات کے گرد گھوم رہی ہے، ان حالات میں ایک منظم سیاسی جماعت ہی فرسودہ نظام کو جڑ سے اکھاڑ سکتی ہے، انھوں نے کہا کہ اجتماع عام میں عالم اسلام کے رہنما ،تاجر، صنعتکار، نوجوان اور طلبہ تحریکوں کے کارکنان بھی خصوصی طور پر شر یک ہوں گے، ڈاکٹر طارق سلیم نے کہاکہ جماعت اسلامی نے آئی پی پیز کے خلاف کامیاب تحریک چلائی، جس کے نتیجے میں قوم کو سستی بجلی ملی اور خزانے کو اربوں کا فائدہ ہوا۔

نمائندہ جسارت

متعلقہ مضامین

  • جماعت اسلامی کا اجتماع عام ملکی تاریخ کا بڑا اجتماع ہو گا‘ طارق سلیم
  • سندھ یونائٹیڈ پارٹی کا جامشورو میں اہم اجلاس، دیگر جماعتوں کی بھی شرکت
  • ’خیبر یونین آف جرنلسٹس م آزادی صحافت کے لیےآواز بلند کرتی رہے گی‘، اسپیکر بابر سلیم کے بیان پر ردعمل
  • پی ٹی آئی کی جماعت اسلامی سمیت دیگر جماعتوں کو امن جرگے میں شرکت کی دعوت
  • حیدرآباد ،دعوت اسلامی کے تحت آج قافلہ اجتماع کا انعقاد ہوگا
  • جماعت اسلامی محنت کشوں کی ترجمان، اجتماع عام میں بھرپور شرکت کرینگے، شکیل احمد شیخ
  • گورنر کے پی کا فیوچر سمٹ سے خظاب خیبر پختونخوا کے قدرتی وسائل میں سرمایہ کاری کی دعوت
  • آذربائیجان کے صدر کی وزیراعظم اور فیلڈ مارشل کو وکٹری ڈے پریڈ میں شرکت کی دعوت
  • 27ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے لیے اسپیکر قومی اسمبلی کو اہم ٹاسک دے دیا گیا