رہنما جماعت اسلامی عنایت اللہ کا کہنا تھا کہ اسپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی نے بھی جرگے کی دعوت دی ہے، کوآرڈینیشن کمیٹی فیصلہ کرے گی کون شرکت کرے گا، ہم جرگے کی دعوت قبول کرتے ہیں، جماعت اسلامی اختلاف برائے اختلاف سے گریز کرتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا میں امن کے قیام کے لیے جرگہ 12 نومبر کو طلب کیا گیا ہے، جس کے لیے حکومتی جماعتی پی ٹی آئی تمام سیاسی پارٹیوں سے رابطہ کر رہی ہے۔ اسی سلسلے کے تحت تحریک انصاف کا وفد جماعت اسلامی سیکرٹریٹ پہنچا اور جرگے میں شرکت کی دعوت دی۔ وفد میں صوبائی وزیر آفتاب عالم، سابق وزیر کامران بنگش، عرفان سلیم اور شیر علی ارباب شامل تھے۔ صوبائی وزیر شیر علی ارباب کا کہنا تھا کہ جرگے کی دعوت دینے آئے ہیں، ہم چاہتے ہیں امن کے لیے تمام سیاسی جماعتیں ساتھ چلیں اور تمام سیاسی جماعتیں آگے آئیں، امن کی بات کریں کیونکہ امن ہوگا تو سکون ہوگا اور معاشی صورتحال بہتر ہوگی۔

رہنما جماعت اسلامی عنایت اللہ کا کہنا تھا کہ اسپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی نے بھی جرگے کی دعوت دی ہے، کوآرڈینیشن کمیٹی فیصلہ کرے گی کون شرکت کرے گا، ہم جرگے کی دعوت قبول کرتے ہیں، جماعت اسلامی اختلاف برائے اختلاف سے گریز کرتی ہے۔ دوسری جانب، اسپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی بابر سلیم سواتی نے جنرل سیکرٹری پی ٹی آئی پارلیمنٹیرین ملک حبیب نور اورکزئی سے رابطہ کیا۔ اسپیکر نے پی ٹی آئی پارلیمنٹیرین کو امن جرگے میں شرکت کی دعوت دی۔ اسپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی بابر سلیم سواتی نے جنرل سیکرٹری پی ٹی آئی پارلیمنٹیرین ملک حبیب نور اورکزئی سے صوبے کی موجودہ صورتحال، عوامی مفادات اور امن کے قیام سے متعلق امور پر تفصیلی تبادلہ خیال بھی کیا۔

پی ٹی آئی کے وفد نے قومی وطن پارٹی کے صوبائی مرکز وطن کور کا دورہ بھی کیا اور جرگے کی دعوت دی۔ حکومتی وفد میں ایم این اے ارباب شیر علی، سابق وزیر کامران بنگش، ارباب عاصم خان اور ڈسٹرکٹ پشاور کے صدر عرفان سلیم شامل تھے۔ وفد نے صوبائی چیئرمین سکندر خان شیر پاؤ کو امن جرگے میں شرکت کا دعوت نامہ دیا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: اسپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی جرگے کی دعوت دی جرگے میں شرکت جماعت اسلامی پی ٹی آئی

پڑھیں:

کسی صوبے کو خوراک اور اجناس کی ترسیل روکنے کا اختیار نہیں، وزیراعلیٰ پختونخوا

پشاور:

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے کہا ہے کہ  کسی صوبے کو خوراک اور اجناس کی ترسیل روکنے کا کوئی اختیار نہیں ہے۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے بین الصوبائی رابطہ کے وفد نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمد سہیل آفریدی سے ملاقات کی، جس میں وفد نے انہیں منصب سنبھالنے پر مبارکباد پیش کی۔

اجلاس میں پنجاب حکومت کی جانب سے گندم کی آزاد نقل و حرکت پر پابندیوں کا معاملہ زیرِ غور آیا۔ اس حوالے سے سہیل آفریدی نے کہا کہ  آرٹیکل 151 کے تحت بین الصوبائی تجارت تمام صوبوں کا آئینی حق ہے۔ کسی صوبے کو خوراک اور اجناس کی ترسیل روکنے کا کوئی اختیار نہیں۔ سیاسی اختلافات اپنی جگہ مگر عوام کے رزق پر سیاست نہیں ہونی چاہیے۔

انہوں نے وفد کو خیبر پختونخوا کے عوام کا سفیر قرار  دیتے ہوئے کہا کہ  گندم کے مسئلے کے حل کے لیے بین الصوبائی ہم آہنگی ضروری ہے۔

وفد میں سینیٹر دلاور خان، محسن عزیز، نسیمہ احسان، ناصر محمود، ہدایت اللہ خان، نیاز احمد اور مصدق مسعود سمیت دیگر ارکان شریک تھے جب کہ ملاقات میں مشیر خزانہ مزمل اسلم، سیکرٹری خوراک شاہ محمود اور دیگر حکام بھی موجود تھے۔

متعلقہ مضامین

  • کے پی ميں دہشتگردی اور طالبانائزیشن ہے، ایمل ولی خان
  • وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کا بیان ملک و فوج کے وقار کے خلاف ہے، طاہر اشرفی
  • وزيرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا کو بانی کی رہائی کے علاوہ کسی چیز کی فکر نہیں: ایمل ولی
  • جماعت اسلامی محنت کشوں کی ترجمان، اجتماع عام میں بھرپور شرکت کرینگے، شکیل احمد شیخ
  • وفاق صوبوں کا بجٹ کم کرنے جارہا ہے، مزمل اسلم
  • گورنر کے پی کا فیوچر سمٹ سے خظاب خیبر پختونخوا کے قدرتی وسائل میں سرمایہ کاری کی دعوت
  • آذربائیجان کے صدر کی وزیراعظم اور فیلڈ مارشل کو وکٹری ڈے پریڈ میں شرکت کی دعوت
  • کسی صوبے کو خوراک اور اجناس کی ترسیل روکنے کا اختیار نہیں، وزیراعلیٰ پختونخوا
  • خیبر پختونخوا میں منشیات کے بین الصوبائی نیٹ ورک سے بھاری مقدار میں چرس برآمد