اسلام آباد (نیوز ڈیسک) تحریک انصاف کے بانی کے نامزد قائد حزب اختلاف قومی اسمبلی محمود اچکزئی کی تقرری مزید مشکلات کا شکار ہو گئی۔

آزاد ارکان کی طرف سے تقرری کے لئے عرضداشت کی وصولی کا اعلامیہ اسپیکر چیمبر سے تاحال جاری نہیں ہوا جو گزشتہ ماہ دائر کی گئی تھی۔درخواست ابھی اسپیکر سردار ایاز صادق کے روبرو پیش نہیں ہوئی جو اہم غیر ملکی دورے پر تھے۔

تحریک انصاف کے بانی کے نامزد قومی اسمبلی کے لئے قائد حزب اختلاف پختونخواہ ملی عوامی پارٹی کے محمود خان اچکزئی کا تقرر مشکلات کا شکار ہوگیا ہے۔

گزشتہ ماہ قومی اسمبلی کے ستر سے زیادہ آزاد ارکان کے مبینہ دستخطوں سے ایک عرضداشت اسپیکر سیکریٹریٹ میں دائر کی گئی تھی جس کے بارے میں تاحال کوئی اعلامیہ اسپیکر چیمبر سے جاری نہیں کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق قائد حزب اختلاف کی نشست پر تقرری سے پہلے اسپیکر ایوان میں اس منصب کے خالی ہونے کا اعلان کرینگے جس کے بعد ارکان سے نامزدگی کے لئے درخواستیں طلب کی جائیں گی۔

جن ارکان کی طرف سے عرضداشت پر دستخط کئے گئے ہیں ان کی حیثیت آزاد رکن کی ہے وہ قبل ازیں خو د کو سنی اتحاد کونسل سے وابستہ ظاہر کرتے رہے ہیں جس کے اپنے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا کو دس سال کی سزائے بامشقت سنائی جاچکی ہے اور انہیں نا اہل قرار دیا جاچکا ہے اب خو د بھی قومی اسمبلی کے رکن نہیں رہے۔

قائد حزب اختلاف کے تقرر سے پہلے اسپیکر موصولہ درخواست پر ثبت ارکان کے دستخطوں کی انفرادی طور پر تصدیق کرینگے اگر کسی ایک رکن کے دستخط سیکریٹری میں پیش کردہ دستخطوں سےمختلف ہوئے اور ان کی تصدیق نہ ہوسکی تو پوری درخواست کو مسترد کردیا جائے گا۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: قائد حزب اختلاف قومی اسمبلی

پڑھیں:

خیبر پختونخوا اسمبلی، سینیٹ کی خالی نشست پر پی ٹی آئی امیدوار کامیاب

خرم ذیشان کو 91، اپوزیشن کے تاج محمد کو 45 ووٹ ملے،چار ارکان نے ووٹ نہیں ڈالا
136 ارکان نے ووٹ کاسٹ کیا، وزیر اعلیٰ ٹریفک میں پھنس گئے،پیدل اسمبلی پہنچ گئے

خیبر پختونخوا اسمبلی سے سینیٹ کی خالی نشست پر تحریک انصاف کے رہنما خرم ذیشان سینیٹر منتخب ہوگئے۔تفصیلات کے مطابق پولنگ صبح 9 بجے سے شام 4 بجے تک بغیر کسی وقفے کے جاری رہی، کل 136 ارکان نے ووٹ کاسٹ کیا۔سینیٹ انتخاب کے لیے پی ٹی آئی کے خرم ذیشان اور اپوزیشن کے تاج محمد آفریدی مدمقابل تھے۔ خرم ذیشان کو 91 اور تاج آفریدی کو 45 ووٹ ملے۔اپوزیشن کے چار ارکان نے ووٹ نہیں ڈالا جن میں جے یو آئی کے اکرم درانی، پی ٹی آئی پارلیمنٹرین کی نادیہ شیر، ن لیگ کے علی ہادی اور پیپلزپارٹی کی فرزانہ شیر شامل ہیں۔پولنگ کے آغاز پر صرف تین اراکین اسمبلی میں موجود تھے تاہم الیکشن کمیشن نے باضابطہ پولنگ شروع کرنے کا اعلان کر دیا تھا۔ پی کے 115 سے تعلق رکھنے والے احسان اللہ خان نے پہلا ووٹ کاسٹ کیا جبکہ اقلیتی رکن گورپال سنگھ نے بھی ووٹ کاسٹ کیا۔وزیراعلیٰ سہیل آفریدی، اسپیکر اسمبلی بابر سلیم سواتی، امجد علی، شفیع اللہ، اورنگزیب خان اورکزئی، شیر علی آفریدی، آفتاب عالم آفریدی، ریاض خان، عبدالکبیر خان، عجب گل وزیر، سید قاسم علی شاہ سمیت دیگر ارکان نے ووٹ کاسٹ کیا۔صوبائی اسمبلی آتے ہوئے وزیر اعلیٰ ٹریفک جام میں پھنس گئے تھے جس کے باعث گاڑی سے اتر کر پیدل اسمبلی پہنچ گئے، وزیراعلیٰ اپنے سیکیورٹی اہلکاروں کے ہمراہ پیدل آئے۔وزیراعلیٰ کے پی ووٹ کاسٹ کرنے کے بعد بانی چیٔرمین پی ٹی آئی سے ملاقات کے لیے راولپنڈی روانہ ہوئے۔صوبائی الیکشن کمشنر خیبر پختونخوا سعید گل کو ریٹرننگ آفیسر جبکہ جوائنٹ صوبائی الیکشن کمشنر محمد فرید آفریدی، ڈائریکٹر الیکشنز محمد ندیم خان، ڈپٹی ڈائریکٹر میڈیا کوارڈینیشن سہیل احمد، ڈپٹی ڈائریکٹر الیکشنز فہد علی شاہ اور ڈپٹی ڈائریکٹر لاء محمد امجد کو پولنگ آفیسرز مقرر کیا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کو تصادم نہیں، مفاہمت کی سیاست کی ضرورت ہے، محمود مولوی
  • گڈ گورننس ن لیگ کا ایجنڈا، جرائم کی شرح میں نمایاں کمی آ چکی: وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز
  • ٹی ایل پی پر پابندی اچھی بات ہے، کسی دہشتگرد تنظیم سے بات نہیں کرنی چاہیے: اسپیکر پنجاب اسمبلی
  • بھارتی قومی اسمبلی (لوک سبھا) کے 93 فیصد ارکان کروڑ و ارب پتی بن گئے، عوام بدحال؛ رپورٹ
  • ای چالان ظلم، تھپٹر مارنے کی سزا موت نہیں ہوسکتی، اپوزیشن لیڈر بلدیہ کراچی
  • جموں و کشمیر قانون سازیہ اجلاس کے آخری روز "جی ایس ٹی" ترمیمی بل کو مںظوری دی گئی
  • امریکا میں ایک پینی کے سکے نایاب، بینک اور دکاندار مشکلات کا شکار
  • گلگت، ایم ڈبلیو ایم اور اسلامی تحریک کے پارلیمانی رہنماؤں کی اہم ملاقات
  • خیبر پختونخوا اسمبلی، سینیٹ کی خالی نشست پر پی ٹی آئی امیدوار کامیاب