یکم نومبر 1984ء بھارت کی تاریخ کا وہ سیاہ دن ہے جب سکھ برادری پر ظلم و بربریت کی انتہا کر دی گئی۔ اندرا گاندھی کے قتل کے بعد بھارت بھر میں سکھوں کا قتل عام شروع ہوا۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت میں یکم نومبر 1984ء وہ دن تھا جب ظلم و بربریت کی ایسی داستان رقم کی گئی جس نے ملک کی تاریخ کو ہمیشہ کے لیے سیاہ کر دیا۔ ذرائع کے مطابق 31 اکتوبر 1984ء کو بھارتی وزیراعظم اندرا گاندھی کے قتل کے بعد شروع ہونے والا یہ خونیں باب سکھ برادری کے قتل عام، لوٹ مار اور خواتین کی بے حرمتی سے عبارت ہے جس کی بازگشت آج بھی عالمی سطح پر سنائی دیتی ہے۔یکم نومبر 1984ء بھارت کی تاریخ کا وہ سیاہ دن ہے جب سکھ برادری پر ظلم و بربریت کی انتہا کر دی گئی۔ اندرا گاندھی کے قتل کے بعد بھارت بھر میں سکھوں کا قتل عام شروع ہوا۔ سرکاری اعدادوشمار کے مطابق صرف دہلی میں 2800 سکھو ں کو قتل کیا گیا جبکہ ملک بھر میں 3350 سکھوں کو موت کے گھاٹ اتارا گیا، تاہم آزاد ذرائع کا کہنا ہے کہ مجموعی طور پر 8 ہزار سے 17ہزار سکھوں کو قتل کیا گیا جبکہ سیکڑوں خواتین کو جنسی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

دنیا بھر کے معروف عالمی جریدوں نے اس المناک واقعے کو شرمناک قرار دیا۔ عالمی جریدے ڈپلومیٹ کے مطابق انتہاپسند ہندوئوں نے ووٹر لسٹوں سے سکھوں کی شناخت اور پتے معلوم کئے اور پھر انہیں چن چن کر موت کے گھاٹ اتارا۔ شواہد سے یہ بات ثابت ہوئی کہ سکھوں کے خلاف اس قتل و غارت کو بھارتی حکومت کی حمایت حاصل تھی۔ ہیومن رائٹس واچ نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ بھارتی حکومت کی سرپرستی میں سکھوں کے خلاف باقاعدہ نسل کشی کی مہم چلائی گئی۔ انتہاپسند ہندو رات کے اندھیرے میں سکھوں کے گھروں کی نشاندہی کرتے اور اگلے دن ہجوم کی شکل میں حملہ آور ہو کر انہیں قتل کرتے اور ان کے گھروں اور دکانوں کو نذرِ آتش کر دیتے تھے۔ یہ خونیں سلسلہ کئی روز تک بلا روک ٹوک جاری رہا۔

بھارت میں 1984ء کے قتل عام سے قبل بھی اور بعد میں بھی سکھوں پر ظلم و ستم کا سلسلہ جاری رہا۔1969ء میں گجرات، 1984ء میں امرتسر اور 2000ء میں مقبوضہ جموں و کشمیر کے علاقے چھٹی سنگھ پورہ میں سکھوں کو نشانہ بنایا گیا۔ یہی نہیں بلکہ 2019ء میں کسانوں کے احتجاج کے دوران مودی حکومت نے ہزاروں سکھوں کو گرفتار کر کے جیلوں میں ڈال دیا۔ ایک رپورٹ کے مطابق بھارتی حکومت نے بیرون ملک مقیم سکھ رہنمائوں کے خلاف بھی ٹارگٹ کلنگ کے ذریعے کارروائیاں جاری رکھیں۔ 18 جون 2023ء کو کینیڈا میں سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کو قتل کر دیا گیا جس پر کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے واضح طور پر کہا کہ اس قتل میں بھارتی حکومت براہِ راست ملوث ہے۔ ان تمام شواہد کے باوجود سکھوں کے خلاف مظالم کا سلسلہ نہ صرف بھارت کے اندر بلکہ بیرونِ ملک بھی جاری ہے جس نے دنیا بھر میں انسانی حقوق کے علمبرداروں کو تشویش میں مبتلا کر رکھا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: بھارتی حکومت میں سکھوں کی تاریخ کے مطابق سکھوں کو سکھوں کے قتل عام کے خلاف میں سکھ کے قتل

پڑھیں:

بین آسٹن کا گیند لگنے سے انتقال، شیفلڈ شیلڈ کے میچ سے قبل ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی

17 سالہ نوجوان کرکٹر بین آسٹن کو گیند لگنے سے انتقال کے بعد کرکٹ کی دنیا سوگوار ہے۔ میلبرن میں شیفلڈ شیلڈ کے میچ کے آخری روز کھیل شروع ہونے سے قبل ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔

آسٹریلوی میڈیا کے مطابق شیفلڈ شیلڈ کا میچ وکٹوریہ اور تسمانیہ کے درمیان کھیلا جا رہا ہے، کھلاڑیوں نے بازوں پر سیاہ پٹیاں بھی باندھیں اور جنکشن اوول کی گراؤنڈ کے جنگلے کے ساتھ بیٹس بھی کھڑے کیے۔

برسبین اور پرتھ میں شیفلڈ شیلڈ کے میچز کے دوران بھی بین آسٹن کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ آئی سی سی ویمنز کرکٹ ورلڈ کپ میں بھارت اور آسٹریلیا کی ویمن ٹیموں نے سیمی فائنل میں سیاہ پٹیاں پہنیں تھیں۔

واضح رہے کہ آسٹریلیا کے نوجوان کرکٹر بین آسٹن کا میلبرن ایسٹ میں گردن پر گیند لگنے سے گزشتہ روز انتقال ہو گیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • ویمنز ورلڈکپ: جنوبی افریقا اور بھارت پہلی مرتبہ ٹائٹل جیتنے کیلیے بےتاب
  • نومبر، انقلاب کا مہینہ
  • دو ہزار سکھ یاتریوں کی پاکستان آمد، بھارتی حکومت کو سانپ سونگھ گیا
  • پاک بھارت ٹیمیں ایک بار پھر مد مقابل ہونے کو تیار
  • یکم نومبر 1984 کا سکھ نسل کشی سانحہ؛ بھارت کی تاریخ کا سیاہ باب
  • ایشیا کپ رائزنگ اسٹارز: پاکستان اور بھارت کی ایمرجنگ ٹیمیں 16 نومبر کو آمنے سامنے
  • بین آسٹن کا گیند لگنے سے انتقال، شیفلڈ شیلڈ کے میچ سے قبل ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی
  • پاک بھارت ٹیمیں ایک بار پھر مد مقابل آنے کو تیار
  • ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں انقلابی قدم، چائے کا وقفہ کھانے سے پہلے، نیا شیڈول متعارف