پاکستان نے خفیہ، غیر قانونی ایٹمی سرگرمیوں کا بھارتی الزام مسترد کردیا
اشاعت کی تاریخ: 7th, November 2025 GMT
دفتر خارجہ نے پاکستان پر خفیہ اور غیر قانونی ایٹمی سرگرمیوں کے بھارتی الزامات بےبنیاد قرار دے دیے ہیں۔
اسلام آباد سے جاری بیان میں ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارت نے امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کے بیان کو مسخ کر کے پیش کیا۔ امریکی حکام پہلے ہی میڈیا کو صدر ٹرمپ کے بیان کی وضاحت کر چکے ہیں، پاکستان کا آخری ایٹمی تجربہ مئی 1998ء میں ہوا تھا۔
ترجمان دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ پاکستان کی ایٹمی پالیسی واضح، مستقل اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ہے جبکہ بھارت کا ایٹمی سلامتی اور سیکیورٹی کا ریکارڈ انتہائی تشویشناک ہے۔
ترجمان نے یہ بھی کہا کہ بھارت نے ایٹمی تجربات پر پابندی کی قراردادوں میں ہمیشہ غیر واضح مؤقف اختیار کیا، پاکستان پر خفیہ یا غیر قانونی ایٹمی سرگرمیوں کے الزامات بے بنیاد ہیں۔
دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ پاکستان کا ایٹمی پروگرام مؤثر کمانڈ اینڈ کنٹرول نظام کے تحت چل رہا ہے، پاکستان کا عالمی عدم پھیلاؤ کے قوانین پر مکمل عملدرآمد کا شاندار ریکارڈ ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق بھارت میں ایٹمی مواد کی چوری اور غیر قانونی خرید و فروخت کے متعدد واقعات سامنے آ چکے ہیں۔
دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق گزشتہ برس بھارت کے بھابھا ایٹمی تحقیقاتی مرکز کا ریڈیائی مواد غیر قانونی طور پر فروخت کے لیے پیش کیا گیا، بین الاقوامی برادری بھارت میں ایٹمی مواد کی غیر قانونی تجارت کے خطرناک رجحان کا نوٹس لے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: دفتر خارجہ کہا کہ
پڑھیں:
پاک افغان مذاکرات میں پیشرفت، دفترِ خارجہ نے ڈیڈ لاک کی تردید کر دی
ترجمان دفتر خارجہ طاہر اندرابی نے کہا ہے کہ پاکستان نے کسی دوسرے ملک کے خفیہ ادارے سے ملاقات یا کسی قسم کا لین دین نہیں کیا۔ بھارتی میڈیا کی بے بنیاد خبریں من گھڑت اور پروپیگنڈے پر مبنی ہیں۔ پاکستان نے غزہ فوج کے بدلے رقم مانگنے کے الزامات کو بھی یکسر مسترد کر دیا ہے۔
ترجمان نے ہفتہ وار بریفنگ میں بتایا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان مذاکرات اس وقت استنبول میں جاری ہیں اور ان میں کوئی ڈیڈ لاک نہیں۔ پاکستان کا بنیادی مطالبہ ہے کہ افغان سرزمین کسی صورت پاکستان کے خلاف استعمال نہ ہو۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان سے ہونے والے دہشتگرد حملوں میں معصوم شہری نشانہ بن رہے ہیں، جبکہ پاکستان اپنے عوام کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدام کرے گا۔ ترجمان نے مزید بتایا کہ وزیراعظم شہباز شریف آذربائیجان کے دورے پر روانہ ہو گئے ہیں جہاں وہ باکو میں یومِ فتح کی تقریبات میں شریک ہوں گے۔
مزید پڑھیں: استنبول مذاکرات کے دوران افغانستان کی چمن سرحد پر فائرنگ، پاک فوج کا منہ توڑ جواب
ان کا کہنا تھا کہ نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے ترکیہ میں مسلم ممالک کے اجلاس میں شرکت کی، جس میں اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت کی گئی۔ اجلاس کے دوران اسحاق ڈار نے پاکستان کے فلسطین سے متعلق مؤقف کا اعادہ کیا اور ترکیہ کے وزیر خارجہ سمیت عالمی رہنماؤں سے ملاقاتیں کیں۔
ترجمان نے بتایا کہ پاکستان نے بھارت سے آنے والے 2400 ہندو یاتریوں کو ویزے جاری کیے ہیں۔ چند یاتری نامکمل دستاویزات کے باعث واپس کیے گئے جنہیں کاغذات مکمل ہونے پر ویزے فراہم کر دیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ 4 نومبر کو بابا گُرو نانک کی تقریبات میں 1900 سے زائد بھارتی یاتری پاکستان میں داخل ہوئے، جن میں اکثریت سکھ عقیدے سے تعلق رکھنے والوں کی تھی۔
ترجمان نے شمالی افغانستان میں آنے والے زلزلے پر افسوس اور متاثرین سے ہمدردی کا اظہار بھی کیا۔
مزید پڑھیں: پاکستان، افغانستان مذاکرات کا نیا دور آج استنبول میں، پاکستان کامیابی کے لیے پُرامید
انہوں نے بھارتی میڈیا کی افواہوں کو ’پریوں کی کہانیاں‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستانی وفد نے استنبول مذاکرات میں ثالثوں کو مصدقہ اور شواہد پر مبنی معلومات فراہم کی ہیں۔ پاکستان کے تمام مطالبات واضح اور منطقی ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ نے زور دیا کہ پاک فضائیہ کی بہادری تاریخ کا حصہ بن چکی ہے۔ پاکستان کو اپنی فضائیہ پر فخر ہے جس نے اپنے سے کئی گنا بڑے دشمن کو شکست دی۔ بھارت نے امریکی صدر سے جنگ بندی کی درخواست کی تھی جبکہ امریکی صدر کا مؤقف خطے کے امن کے لیے اہمیت رکھتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی عسکری اور سیاسی قیادت قوم کے تحفظ کے لیے متحد ہے اور فوجی کامیابیوں پر قوم کو اعتماد دلانے والا موقف برقرار رکھا جائے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بھارت پاک افغان مذاکرات دفتر خارجہ شہباز شریف طاہر اندرابی