پاکستان نے افغان سرحدی کشیدگی پر شواہد ترکیے میں ثالثوں کے حوالے کردیے، دفتر خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 7th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ طاہر اندرابی نے کہا ہے کہ افغانستان سے ہونے والی سرحدی کشیدگی کے معاملے پر پاکستان نے اپنے شواہد پر مبنی مطالبات ترکیے میں موجود ثالثوں کے حوالے کردیے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان کا مؤقف بالکل صاف اور مصنفانہ ہے، اور اس وقت مذاکرات استنبول میں جاری ہیں۔
ہفتہ وار پریس بریفنگ میں طاہر اندرابی نے بتایا کہ استنبول میں پاکستانی وفد کی قیادت ایڈیشنل سیکرٹری علی اسد گیلانی کر رہے ہیں جبکہ ڈی جی آئی ایس آئی عاصم ملک بھی مذاکراتی ٹیم کا حصہ ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی وفد نے ثالثوں کے ساتھ اپنی “لوجیکل معلومات” اور شواہد شیئر کیے ہیں، جس پر ثالث افغان طالبان کے ساتھ نکتہ بہ نکتہ بات چیت کر رہے ہیں۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
ہندو برادری کو روکنے کا بھارتی الزام بے بنیاد و گمراہ کن ہے، دفتر خارجہ
اسلام آباد(نیوز ڈیسک )ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ الزامات بے بنیاد اور گمراہ کن ہیں، یہ معاملہ مکمل طور پر انتظامی نوعیت کا تھا، پاکستان ہائی کمیشن نئی دلی نے بابا گرو نانک کی سالگرہ کی تقریبات کیلئے 2400 سے زائد ویزے جاری کیے۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق 1932 یاتری چار نومبر کو اٹاری واہگہ بارڈر کے راستے پاکستان میں داخل ہوئے، بھارتی حکام نے تقریباً 300 ویزا ہولڈرز کو سرحد پار کرنے سے روکا۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستانی امیگریشن کا عمل مکمل طور پر منظم، شفاف اور بلا رکاوٹ رہا، چند افراد کے کاغذات نامکمل تھے جنہیں واپس جانے کا کہا گیا۔
ترجمان کے مطابق داخلے سے انکار مذہبی بنیادوں پر نہیں کیا گیا، پاکستان ہمیشہ تمام مذاہب کے یاتریوں کو خوش آمدید کہتا ہے۔ یہ اقدام پاکستان کے خود مختار حق کے مطابق انتظامی بنیادوں پر کیا گیا۔
ترجمان نے کہا کہ معاملے کو مذہبی یا سیاسی رنگ دینا افسوسناک ہے، بھارتی حکومت اور میڈیا کا متعصبانہ رویہ قابل افسوس ہے۔