پاکستان، ترکی اور آذربائیجان کے تعلقات مضبوط، دل ایک ساتھ دھڑکتے ہیں، وزیر اعظم
اشاعت کی تاریخ: 8th, November 2025 GMT
وزیراعظم شہباز شریف نے آذربائیجان کے یوم فتح کی تقریب میں شرکت کرتے ہوئے پاکستان کے عوام کی طرف سے آذربائیجان کے عوام اور حکومت کو مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان، ترکی اور آذربائیجان تین ملک ہیں، مگر دل ایک ساتھ دھڑکتے ہیں اور تینوں بردار ممالک نے متعدد بار اپنی دوستی اور یکجہتی کا ثبوت دیا ہے۔ وزیر اعظم نے معرکہ حق کی کامیابی کے جشن میں آذربائیجان کے دستے کی شرکت کو اہم قرار دیا اور تقریب میں علامہ اقبال کا شعر پڑھ کر آزادی کے لیے جدوجہد، عزم اور حوصلے کی ضرورت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ آذربائیجان کی بہادر افواج نے بلند حوصلے سے کامیابی حاصل کی اور پاکستان نے ہمیشہ آذربائیجان کے منصفانہ موقف کا بھرپور ساتھ دیا۔ وزیراعظم نے بھارتی جارحیت کے دوران پاکستان کی افواج کی بہادری اور دشمن کے سات جنگی طیارے مار گرانے کی کامیابیوں کا ذکر کیا اور کہا کہ معرکہ حق میں دنیا نے پاکستان کی جنگی صلاحیتیں دیکھیں۔ انہوں نے مستقبل کے لیے مشترکہ تعاون اور علاقے میں امن کی اہمیت پر زور دیا اور ترکی اور قطر کے کردار کا بھی اعتراف کیا۔ وزیراعظم نے آذربائیجان اور آرمینیا کے امن معاہدے میں صدر ٹرمپ اور غزہ امن معاہدے میں تمام ممالک کی ذمہ داری کو سراہا اور صدر ایردوان کی ترکی کو ترقی یافتہ ملک بنانے کی کاوشوں کو قابل ستائش قرار دیا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
قازقستان کا ‘ابراہیم معاہدوں’ میں شمولیت اور اسرائیل کے ساتھ تعلقات مضبوط بنانے کا عندیہ
قازقستان، جس نے 1992 میں اسرائیل کے ساتھ رسمی تعلقات قائم کیے تھے، نے اعلان کیا ہے کہ وہ ابراہیم معاہدوں (Abraham Accords) میں شامل ہوگا، جو اسرائیل اور کئی عرب ممالک کے درمیان تعلقات کو باقاعدہ شکل دینے والے معاہدے ہیں۔
قازق صدر قاسم جومارت توقایف نے کہا ہے کہ قازقستان کی اس شمولیت ملکی خارجہ پالیسی کا قدرتی اور منطقی تسلسل ہے، جو بات چیت، باہمی احترام اور علاقائی استحکام پر مبنی ہے۔
مزید پڑھیں: مرحوم ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے پاکستان کا دورہ کیوں کیا؟ عطا تارڑ نے وجہ بتا دی
اس اعلان سے قبل، امریکی نمائندہ برائے مشرق وسطیٰ اسٹیو وٹکوف نے تصدیق کی تھی کہ کوئی اور ملک بھی معاہدوں میں شامل ہونے والا ہے، لیکن اس ملک کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی تھی۔
قازقستان اور اسرائیل کے تعلقات 1992 میں سوویت یونین سے آزادی کے بعد قائم ہوئے۔ اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے 2016 میں قازقستان کا دورہ کیا اور دونوں ممالک نے کئی دو طرفہ معاہدے کیے۔
مزید پڑھیں: ملائیشیا کے وزیر اعظم انور ابراہیم وطن واپس روانہ، شہباز شریف نے الوداع کیا
یہ پیشرفت ایسے وقت ہوئی ہے جب سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ابراہیم معاہدوں کو فروغ دینے کی کوشش کر رہے ہیں اور قازقستان اپنے تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کے لیے واشنگٹن کا دورہ کر رہا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
Abraham Accords ابراہیم معاہدے اسرائیل قازق صدر قاسم جومارت توقایف قازقستان،