data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

(فائل فوٹو)

چارسدہ:۔ جماعت اسلامی پاکستان کے سابق مرکزی امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ 27ویں ترمیم کے ذریعے صوبوں کے اختیارات محدود اور وفاق کے اختیارات بڑھائے جا رہے ہیں، یہ اقدامات جمہوریت کے نام پر سول مارشل لا نافذ کرنے کی کوشش ہیں، 18ویں ترمیم کی طرح 27ویں ترمیم پر بھی عوامی مشاورت ہونی چاہیے۔

چارسدہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سابق امیر جماعت نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان جنگ دونوں ممالک کے لیے تباہی کا باعث ہوگی کیونکہ جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں، امن جرگہ سسٹم اور مذاکرات سے ممکن ہے۔

انہوں نے کہا کہ بیرونی قوتیں پاکستان اور افغانستان کو تصادم کی آگ میں دھکیلنا چاہتی ہیں اس لیے تمام سیاسی جماعتیں اور علمائے کرام جرگہ سسٹم کے ذریعے امن کے لیے کردار ادا کریں۔

سراج الحق نے مزید کہا کہ خیبرپختونخوا جنگ کی صورت میں سب سے زیادہ متاثر ہوگا اور امن جرگہ کا قیام خوش آئند اقدام ہے، تمام جماعتوں کو اس میں شامل ہونا چاہیے، انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا امن و امان کے لحاظ سے سینڈوچ کی مانند بن چکا ہے، وفاق اور صوبہ اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کر رہے، عوام خمیازہ بھگت رہے ہیں۔

سراج الحق نے کہا کہ 27ویں آئینی ترمیم راتوں رات منظور کرنا جمہوری اصولوں کے منافی ہے ملک میں کوئی ایمرجنسی نہیں تھی کہ ترمیم عجلت میں منظور کی جائے، انہوں نے کہاکہ سیاسی پارٹیوں کو پیکجز دے کر ترمیم منظور کرانا عوامی مینڈیٹ کی توہین ہے، انہوں نے کہاکہ ملک میں قانون کی بالادستی اور شفاف انتخابات کے بغیر ترقی ممکن نہیں، جماعت اسلامی آئین و قانون کی حکمرانی اور صوبائی خودمختاری کے لیے جدوجہد جاری رکھے گی۔

ویب ڈیسک.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: انہوں نے کہا سراج الحق نے کہا کہ

پڑھیں:

مراد علی شاہ کا این ایف سی ایوارڈ اور 18ویں ترمیم کو رول بیک کرنے کی کسی بھی کوشش کی مخالفت کا اعلان

—فائل فوٹو

وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے این ایف سی ایوارڈ اور 18ویں ترمیم کو رول بیک کرنے کی کسی بھی کوشش کی مخالفت کا اعلان کر دیا۔

کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ این ایف سی ایوارڈ اور 18ویں ترمیم کو رول بیک نہیں ہونے دیں گے۔

مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ 18ویں ترمیم میں اور بھی بہت ساری چیزیں ہیں۔

بچوں کی مانیٹرنگ کا نظام ہر اسکول میں ہونا چاہیے: مراد علی شاہ

سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ ہمیں علم ہونا چاہیے کہ بچے کہاں جارہے ہیں، بچوں کی مانیٹرنگ کا نظام ہر اسکول میں ہونا چاہیے۔

اس سے پہلے وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ نے سندھ میں طلبہ کی حاضری کو مانیٹر کرنے کے لیے پہلے ڈیجیٹل نظام کا افتتاح کیا۔

تقریب سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ حاضری سسٹم کو سندھ کے اسکولوں کے بعد کالجز و جامعات میں نافذ کریں گے، ہمیں علم ہونا چاہیے کہ بچے کہاں جارہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم: مارشل کا رینک حاصل کرنے والا تاحیات یونیفارم، صدر پر زندگی میں کوئی کیس نہیں
  • فیلڈ مارشل کا عہدہ موجود تھا جسے ختم کیا گیا ہے، فیلڈ مارشل کا اعزاز تاحیات برقرار رہے گا: وفاقی وزیر قانون
  • ججز ٹرانسفر پر ایگزیکٹو  کے اختیارات میں کمی، فیلڈ مارشل کا اعزاز تاحیات ہوگا، وفاقی وزیر قانون
  • 27ویں ترمیم انصاف اور آئین کو کمزور کرنے کی کوشش ہے: حافظ نعیم
  • ۔27 ویں ترمیم کیلیے کھینچ تان کر اکثریت حاصل کی جارہی ہے،فضل الرحمن
  • 27ویں آئینی ترمیم میں 18ویں ترمیم کو نہیں چھیڑا جا رہا، پیپلز پارٹی ساتھ ہے،رانا ثناءاللہ
  • وزیراعظم کی اتحادیوں سے مشاورت مکمل‘27 ویں آئینی ترمیم کا مسودہ آج کابینہ میں منظور ہونے کا امکان
  • مراد علی شاہ کا این ایف سی ایوارڈ اور 18ویں ترمیم کو رول بیک کرنے کی کسی بھی کوشش کی مخالفت کا اعلان
  • اسحاق ڈار کہہ رہے تھے 26ویں ترمیم ہضم کرنا مشکل ہے، اب 27ویں کہیں اور سے لائی جارہی ہے، فضل الرحمان