سہیل آفریدی اپنے لیڈر کی جنگ لڑیں لیکن وہ عدالت سے ہی ممکن ہوگی۔ ایمل ولی
اشاعت کی تاریخ: 8th, November 2025 GMT
عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر ایمل ولی خان نے کہا ہے کہ سہیل آفریدی ٹکراؤ کی بجائے آئین و قانون کا راستہ اپنائیں،سہیل آفریدی اپنے لیڈر کی جنگ لڑیں لیکن وہ عدالت سے ہی ممکن ہوگی۔ بیان میں ایمل ولی نے کہا کہ صوبے کے چیف ایگزیکٹو کا ٹکراؤ کی طرف جانا خیبر پختونخوا کے عوام کے حق میں نہیں ہے۔ ایمل ولی خان نے کہا کہ وزیراعلیٰ کی کرسی پر بیٹھے شخص کی جانب سے ذمہ داری کا احساس لازم ہے، وزیراعلیٰ کی ذمہ داری ہے کہ وہ عوام اور ریاست کے بیچ فاصلے کم اور بداعتمادی ختم کریں۔ انہوں نے کہا کہ اگر حالات اسی طرح رہے تو آخر ہمارے صوبے کا مستقبل کیا ہوگا؟ سہیل آفریدی اپنے لیڈر کی جنگ لڑیں لیکن وہ عدالت سے ہی ممکن ہوگی، وزیراعلیٰ ٹکراؤ کی بجائے آئین و قانون کا راستہ اپنائیں اور صوبے کے لیے بھی کچھ کریں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
قوانین کو سیاسی دباؤ یا انتقامی کارروائی کیلئے استعمال نہیں ہونے دینگے: سہیل آفریدی
— فائل فوٹوخیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کا کہنا ہے کہ قوانین کو سیاسی دباؤ یا انتقامی کارروائی کے لیے استعمال نہیں ہونے دیں گے۔
پشاور میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمد سہیل آفریدی کی زیر صدارت اجلاس کا انعقاد کیا گیا، جس میں 3 ایم پی او، 16 ایم پی او اور دفعہ 144 کے قوانین کے حوالے سے تفصیلی غور کیا گیا۔
سہیل آفریدی کا کہنا ہے کہ ہر قانون کے مثبت اور منفی پہلو ہوتے ہیں، آزادی اظہار رائے اور پُرامن احتجاج ہر شہری کا حق ہے، احتجاج کے حق اور عوامی سہولت میں توازن کے لیے نیا لائحہ عمل تیار کیا جائے گا۔
وزیراعلیٰ کےپی کا کہنا ہے کہ وزیر قانون کی زیر نگرانی 4 رکنی کمیٹی مجوزہ قوانین میں اصلاحات کی سفارشات پیش کرے گی۔
ان کا کہنا ہے کہ قوانین کا مقصد صرف عوامی مفاد اور فلاح ہے، عوام کی جان و مال کا تحفظ اور سہولتوں کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔
اجلاس میں وزیر قانون آفتاب عالم، چیف سیکریٹری، سیکریٹری داخلہ اور ایڈووکیٹ جنرل نے شرکت کی۔