آئین کا جنازہ پڑھا دیا گیا، سیف اللہ ابڑو نے عمران خان سے غداری کی، مشعال یوسف زئی کا ردعمل
اشاعت کی تاریخ: 10th, November 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی سینیٹر مشعال یوسف زئی نے کہا ہے کہ 27ویں آئینی ترمیم کی صورت میں آئین کا جنازہ پڑھا دیا گیا ہے۔
وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ سیف اللہ ابڑو نے 27ویں آئینی ترمیم کے حق میں ووٹ دے کر عمران خان سے غداری کی۔
انہوں نے کہاکہ پیپلز پارٹی جو خود کو آئین کا مؤجد اور محافظ سمجھتی تھی وہ خود آئین کا جنازہ پڑھانے اور تدفین میں پیش پیش ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews آئینی ترمیم سیف اللہ ابڑو مشعال یوسف زئی وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: سیف اللہ ابڑو مشعال یوسف زئی وی نیوز ا ئین کا
پڑھیں:
سینیٹر سیف اللہ ابڑو کا سینیٹ سے مستعفی ہونے کا اعلان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد:۔ پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے سینیٹ سے مستعفی ہونے کا اعلان کر دیا۔
پی ٹی آئی سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے سینیٹ اجلاس میں 27ویں آئینی ترمیم کے حق میں ووٹ دینے کے بعد اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پاک فوج کے کردار سے بھارت کو تاریخی شکست ہوئی۔ اور بھارت اپنی شکست تسلیم نہیں کر رہا تھا لیکن اب اسے ماننا پڑا۔انہوں نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فیلڈ مارشل عاصم منیر کو غیر معمولی عزت دی۔ میں نے ووٹ پاک فوج اور فیلڈ مارشل عاصم منیر کے لیے دیا ہے۔
سیف اللہ ابڑو نے کہا کہ کچھ ارکان طنز کرتے ہیں لیکن پہلے اخلاقیات سیکھیں، قانون سازی ہر دور میں ہوتی رہے گی، یہ کسی کی اجارہ نہیں۔ اور اگر کل ہماری حکومت آئے گی تو علی ظفر قانون سازی کریں گے اور ہر حکومت اپنی باری میں آئینی ترامیم لاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پچھلے سال میرے خاندان کے 10 افراد گرفتار ہوئے اور پی ٹی آئی میں کسی کا ایک فیصد بھی نقصان نہیں ہوا، میری فیملی کے 10سے 15افراد اٹھائے گئے اور پارٹی نے میرے لیے کوئی آواز نہیں اٹھائی۔
سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے کہا کہ ترمیم کے بعد میرے خلاف الیکشن کمیشن میں ریفرنس جمع کرایا گیا۔ میں اپنی نشست سے استعفیٰ دینے کا اعلان کرتا ہوں۔ وقت ضائع کرنے پر ارکان سے معذرت خواہ ہوں۔ سیف اللہ ابڑو نے استعفیٰ کے بعد الیکشن کمیشن کو ڈی نوٹیفائی کرنے کی استدعا کر دی۔