باہمی اتفاق و اتحاد کے ذریعہ ہی اپنا کھویا ہوا مقام حاصل کر سکتے ہیں، بیرسٹر سلطان
اشاعت کی تاریخ: 10th, November 2025 GMT
علامہ اقبال کے کلام میں جا بجا کشمیری مسلمانوں کی غلامی کا ذکر موجود ہے اور انہوں نے اپنے کلام کے ذریعہ کشمیر کی حالت زار پر فارسی اور اردو کلام میں نہ صرف دکھ کا اظہار کیا بلکہ ان کے دکھوں کا موثر عندیہ بھی دیا۔ اسلام ٹائمز۔ صدر آزاد جموں و کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ علامہ اقبال برصغیر کی ایسی تابناک شخصیت تھے جن پر ملت اسلامیہ ہمیشہ فخر کرتی رہے گی، وہ ایک عظیم شاعر ہونے کے علاوہ ایک ماہر قانون اور صاحب بصیرت سیاستدان بھی تھے، اتحاد مسلمانوں کے لیے اقبال کا پیغام ہے تاکہ ملت اسلامیہ ہر طرح کے سیاسی، اقتصادی اور معاشرتی سامراج کے مقابلے میں مضبوط اور توانا قوت بن کر ابھرے اور انسانیت کی فلاح و بہبود کے لیے موثر کردار ادا کر سکے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے شاعر مشرف حضرت علامہ اقبال کے یوم ولادت کے موقع پراپنے پیغام میں کیا۔صدر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ علامہ اقبال نے اپنے کلام کے ذریعہ جہاں ساری دنیا کے مسلمانوں کو ان کی عظمت رفتہ کی یاد دلاتے ہوئے نئی زندگی کے نئے تقاضوں میں سرگرم حصہ لینے کیلئے آمادہ کیا وہیں پر انہوں نے کشمیری عوام کے اضطراب اور زبوں حالی کا خاص طور پر ذکر کیا، ان کے کلام میں جا بجا کشمیری مسلمانوں کی غلامی کا ذکر موجود ہے اور انہوں نے اپنے کلام کے ذریعہ کشمیر کی حالت زار پر فارسی اور اردو کلام میں نہ صرف دکھ کا اظہار کیا بلکہ ان کے دکھوں کا موثر عندیہ بھی دیا۔ انہوں نے کہا کہ باہمی اتفاق و اتحاد کے ذریعہ ہی اپنا کھویا ہوا مقام حاصل کر سکتے ہیں۔ چنانچہ انہوں نے مسلمانوں کو زندگی کے ہر موڑ پر سخت محنت اور ریاضت سے کام کرنے اور دوسروں کے سامنے سرنگوں ہونے سے بچنے کی تلقین کی۔ کشمیری عوام اپنی جدوجہد شدومد سے جاری رکھے ہوئے ہیں اور انشاء اللہ وہ دن زیادہ دور نہیں جب وہ اپنی جدوجہد میں کامیاب ہوں گے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: علامہ اقبال کلام میں انہوں نے کے ذریعہ
پڑھیں:
شاعرِ مشرق علامہ اقبالؒ کا 148واں یومِ پیدائش کل عقیدت و احترام سے منایا جائیگا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سیالکوٹ:۔شاعرِ مشرق، مفکرِ پاکستان ڈاکٹر علامہ محمد اقبالؒ کا 148 واں یومِ پیدائش کل اتوار کو ملک بھر میں نہایت عقیدت و احترام کے ساتھ منایا جائے گا۔
اس موقع پر مختلف سرکاری و نجی اداروں، علمی و ادبی تنظیموں، تعلیمی اداروں اور سماجی انجمنوں کی جانب سے ملک بھر میں خصوصی تقریبات، سیمینارز، مذاکرے، مشاعرے اور کلامِ اقبال کے پروگرام منعقد کیے جائیں گے جن میں قومی شاعر کو زبردست خراجِ عقیدت پیش کیا جائے گا۔
سیالکوٹ میں یومِ اقبال کی مرکزی تقریب حسبِ روایت اقبال منزل میں منعقد ہوگی جہاں شاعرِ مشرق کے یومِ ولادت کا آغاز نمازِ فجر کے بعد قرآن خوانی، دعائے مغفرت اور نعت و کلامِ اقبال کی محافل سے کیا جائے گا۔
شاعر مشرق علامہ محمد اقبال 9 نومبر 1877 کو سیالکوٹ میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے اپنے شاعرانہ کلام اور فلسفیانہ افکار کے ذریعے برصغیر کے مسلمانوں میں بیداری کی لہر پیدا کی اور تصورِ پاکستان پیش کر کے ملتِ اسلامیہ کو نئی سمت عطا کی۔
اس موقع پر صدر مملکت آصف علی زرداری نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ مسلمانوں کی سیاسی نمائندگی اور اسلامی اقدار پر مبنی علامہ محمد اقبالؒ کے معاشرتی اصولوں نے پاکستان کی قومی شناخت پر انمٹ نقوش چھوڑے ہیں، آج ہم علامہ محمد اقبال کا یومِ پیدائش منا رہے ہیں، شاعرِ مشرق اور مفکر کے وژن نے برصغیر کے مسلمانوں میں آزادی اور خود ارادیت کا شعور بیدار کیا۔ صدر نے اپنے پیغام میں کہا کہ 1930ءمیں مسلم لیگ کے سالانہ اجلاس سے اپنے تاریخی خطاب میں علامہ اقبال نے مسلمانوں کے حقوق کے تحفظ کی ضرورت پر زور دیا جو بعد ازاں ایک خودمختار مملکت کی بنیاد بنا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے علامہ اقبال کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہاکہ اقبال کی فکر آج بھی ہماری قومی و اجتماعی زندگی کے لیے رہنمائی کا سرچشمہ ہے۔ اقبال نے غلامی کے اندھیروں میں خودی اور ایمان کی شمع روشن کی اور ایک مایوس قوم کو بیداری، علم و عمل اور خود اعتمادی کا درس دیا۔ پاکستان، اقبال کے افکار کی روشنی میں امتِ مسلمہ کے اتحاد اور عالمی امن کے فروغ کے لیے اپنا تعمیری کردار ادا کرتا رہے گا۔