حج 2026: حج واجبات کی دوسری قسط کی ادائیگی کے لیے 15 نومبر کی ڈیڈلائن
اشاعت کی تاریخ: 10th, November 2025 GMT
وزارت مذہبی امور نے سرکاری سکیم کے حج 2026 کے درخواست گزاروں سے کہا ہے کہ حج واجبات کے بنیادی پیکیج کی دوسری قسط 6 لاکھ 50 ہزار روپے جمع کرانے کی آخری تاریخ 15 نومبر مقرر کردی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان حج 2026ء کے انتظامات پر معاہدہ طے پا گیا
ترجمان وزارت مذہبی امور نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ اضافی سہولیات مثلا 2 بیڈ الگ کمرہ منتخب کرنے والے درخواست گزاروں کو دوسری قسط کے ساتھ 2 لاکھ روپے فی کس اضافی جمع کرانا ہوں گے جبکہ 3 بیڈ الگ کمرہ منتخب کرنے والے درخواست گزاروں کو 67 ہزار روپے فی کس اضافی جمع کرانا ہوں گے۔ 4 تا 6 افراد فیملی روم یا شیئرنگ روم کے لئے کوئی اضافی اخراجات نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عازمین حج کو تاکید کی جاتی ہے کہ بینک میں دوسری قسط جمع کراتے وقت پیکیج کی تفصیلات اچھی طرح سمجھ لیں اور اس کے مطابق واجبات جمع کرائیں۔
یہ بھی پڑھیں: 9 سے 12 نومبر: حج کانفرنس و نمائش 2025 کی تفصیلات جاری
ترجمان کا کہنا ہے کہ اگر کسی درخواست گزار فیملی کو 2 بیڈ الگ کمرہ یا 3بیڈ الگ کمرہ درکار ہے تو اس موقع سے فائدہ اٹھائیں اور بینک سے اپنا پیکیج تبدیل کرا کر اضافی رقم جمع کرا دیں۔ یاد رہے کہ بعد میں یا سعودی عرب پہنچ کر حج پیکیج کی تبدیلی ممکن نہیں ہو گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news حج ڈیڈ لائن قسط واجبات وزارت مذہبی امور.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ڈیڈ لائن واجبات الگ کمرہ
پڑھیں:
آئینی ترمیم ، حکومت نے اتحادی جماعتوں کی تجاویز پر کل تک کی مہلت مانگ لی
آئینی ترمیم ، حکومت نے اتحادی جماعتوں کی تجاویز پر کل تک کی مہلت مانگ لی WhatsAppFacebookTwitter 0 9 November, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(سب نیوز)حکومت نے آئینی ترمیم کے معاملے پر اتحادی جماعتوں کی تجاویز پر کل تک کی مہلت مانگ لی۔حکومت کا دیگر اسٹیک ہولڈرز سے بھی مشاورت کا فیصلہ ،،مجوزہ آئینی ترامیم پر کل حکومت اتحادی جماعتوں کو جواب دیگی۔
ستائیسویں آئینی ترمیم کے مجوزہ ڈرافٹ پر مشاورت،آئین کے آرٹیکل 200 میں ترامیم مشترکہ پارلیمانی کمیٹی سے منظور،صدر مملکت ہائیکورٹ کے کسی بھی جج کو جوڈیشل کمیشن کی سفارش پر ٹرانسفر کرنے کے مجاز ہوں گے۔اسی طرح ججز کے تبادلے کا اختیار سپریم جوڈیشل کمیشن کے پاس ہوگا، ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کا تبادلہ نہیں کیا جا سکے گا، ایسے کسی جج کا تبادلہ نہیں کیا جائیگا جو کسی دوسری عدالتی کی سنیارٹی پر اثر انداز ہوکر چیف جسٹس سے سینئر ہو۔ٹرانسفر ہونے والا جج دوسری عدالت کے چیف جسٹس سے سینئر نہیں ہوگا، ٹرانسفر سے انکار پر جج کو ریٹائر کر دیا جائے گا، ریٹائرمنٹ کی صورت میں مقرر مدت تک کی پنشن اور مراعات دی جائینگی۔دوسری جانب وفاقی آئینی عدالت کا جج بننے سے انکار پر سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ کا متعلقہ جج ریٹائر تصور ہوگا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرعدلیہ کی آزادی کیلئے قربانیاں دیں،انتقام کے بجائے نظام میں بہتری لانے کی ضرورت ہے، سینیٹر پرویز رشید عدلیہ کی آزادی کیلئے قربانیاں دیں،انتقام کے بجائے نظام میں بہتری لانے کی ضرورت ہے، سینیٹر پرویز رشید پی ٹی آئی جتنا پارلیمنٹ سے دور جائیگی اتنا سیاست سے دور جائیگی،طلال چودھری موجودہ صورتحال میں عسکری ادارے کا مضبوط ومنظم ہونا قومی مفاد میں ہے، ملک احمد خان اقوام متحدہ، پاکستان کی ہتھیاروں، جوہری سلامتی سے متعلق 4قراردادیں منظور ستائیسویں ترمیم ،آئینی توازن بگڑنے سے پورا نظام متاثر ہو سکتا ہے،پی ٹی آئی استنبول مذاکرات پر غیرجانبدار ممالک نے پاکستان کے موقف کی تائید کی، سفارتی ذرائعCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم