ذوالفقارعلی بھٹو کو قومی شہید قرار دینے کی قرارداد قومی اسمبلی میں پیش
اشاعت کی تاریخ: 10th, November 2025 GMT
قومی اسمبلی میں سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کو قومی شہید قرار دینے کی قرارداد پیش کر دی گئی۔ یہ قرارداد پاکستان پیپلز پارٹی کے ارکان کی جانب سے پیش کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: امتحانی پرچے میں ذوالفقار علی بھٹو کی تعلیمی پالیسی سے متعلق سوال، معاملہ اسمبلی پہنچ گیا
قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ ذوالفقار علی بھٹو نے جمہوریت، قومی یکجہتی اور عوامی حقوق کے لیے عظیم قربانیاں دیں۔ 4 اپریل 1979 کو انھیں ایک متنازع عدالتی عمل کے تحت پھانسی دی گئی۔
قرارداد میں مزید کہا گیا کہ سپریم کورٹ نے حال ہی میں اپنے فیصلے میں تسلیم کیا کہ ذوالفقار علی بھٹو کو منصفانہ ٹرائل نہیں ملا، لہٰذا انھیں سرکاری سطح پر قومی شہید تسلیم کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: صدرمملکت کی ذوالفقار علی بھٹو کو نشان پاکستان، 104 دیگر شخصیات کو اعزازات دینے کی منظوری
قرارداد میں مطالبہ کیا گیا کہ وفاقی حکومت ذوالفقار علی بھٹو کی شہادت کا باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کرے، جبکہ تعلیمی نصاب اور قومی ریکارڈ میں ان کی خدمات کو شامل کیا جائے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news پیپلز پارٹی ذوالفقار علی بھٹو قراردار قومی اسمبلی قومی شہید.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پیپلز پارٹی ذوالفقار علی بھٹو قومی اسمبلی قومی شہید ذوالفقار علی بھٹو علی بھٹو کو قومی شہید
پڑھیں:
27ویں ترمیم کل قومی اسمبلی میں پیش کی جائےگی، اجلاس کا ایجنڈا جاری
27ویں آئینی ترمیمی کی ایوان بالا (سینیٹ) سے منظوری کے بعد اب فیصلہ کرلیا گیا ہے کہ کل ترمیم قومی اسمبلی میں بھی پیش کر دی جائےگی۔
قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے کل کے اجلاس کا ایجنڈا جاری کردیا ہے، جس کے مطابق آئینی ترمیم کل ایوان میں پیش کی جائےگی۔
مزید پڑھیں: 27ویں کے بعد 28ویں آئینی ترمیم بھی آ رہی ہے: رانا ثنااللہ نے تصدیق کردی
واضح رہے کہ حکومت کے پاس قومی اسمبلی میں دو تہائی اکثریت موجود ہے، جس کے لیے اسے ترمیم کی منظوری کے لیے کسی مشکل کا سامنا نہیں کرنا پڑےگا۔
سینیٹ میں حکومت کے کچھ ووٹ کم تھے تاہم اس کے باوجود حکومت ترمیم منظور کرانے میں کامیاب رہی۔ پی ٹی آئی اور جے یو آئی کے ایک ایک سینیٹر نے بھی ترمیم کے حق میں ووٹ دیا۔
دوسری جانب وزیراعظم پاکستان کے مشیر برائے سیاسی امور سینیٹر رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ 27ویں کے بعد 28ویں آئینی ترمیم بھی آ رہی ہے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ 28ویں آئینی ترمیم تعلیم، آبادی اور بلدیاتی اداروں کے حوالے سے ہوگی۔
اس موقع پر پی ٹی آئی کے سینیٹر بیرسٹر علی ظفر نے کہاکہ 27ویں ترمیم کو آئینی عدالت میں چیلنج تو کیا جا سکتا ہے لیکن مشکل یہ ہے کہ آئینی عدالت اسی ترمیم کی وجہ سے بنی ہے۔
مزید پڑھیں: آئین کا جنازہ پڑھا دیا گیا، سیف اللہ ابڑو نے عمران خان سے غداری کی، مشعال یوسف زئی کا ردعمل
رانا ثنااللہ نے کہاکہ ہمارے پاس اس مرتبہ سینیٹ میں 67 یا 68 کا نمبر تھا، تاہم عرفان صدیقی اچانک علیل ہوگئے جس کے باعث وہ ایوان میں نہ پہنچ سکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
27ویں ترمیم wenews ایجنڈا جاری دوتہائی اکثریت قومی اسمبلی وی نیوز