حکومت کو آئینی ترمیم کیلئے سینیٹ میں 64 اور قومی اسمبلی میں 224 ووٹ درکار
اشاعت کی تاریخ: 10th, November 2025 GMT
( ویب ڈیسک ) حکومت کو آئینی ترمیم کی دو تہائی اکثریت سے منظوری کے لیے سینیٹ میں 64 جبکہ قومی اسمبلی میں 224 ووٹ درکار ہیں۔
سینیٹ کے 96 رکنی ایوان میں حکمران اتحاد میں پیپلزپارٹی 26 ووٹوں کے ساتھ سرفہرست، مسلم لیگ ن 21 ووٹوں کے ساتھ دوسری بڑی حکومتی جماعت ہے، ایم کیو ایم اور اے این پی کے 3،3 ارکان موجود ہیں۔
نیشنل پارٹی، مسلم لیگ ق اور 6 آزاد ارکان بھی حکومت کے ساتھ ہیں، حکمران اتحاد کو مجموعی طور پر 65 ارکان کی حمایت حاصل ہے۔
مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کی منظوری کے بعد مجوزہ آئینی ترمیم کا مسودہ آج سینیٹ میں پیش ہوگا
دوسری طرف تحریک انصاف کے 22، جے یو آئی کے 7، ایم ڈبلیو ایم اور سنی اتحاد کونسل کا ایک ایک سینیٹر اپوزیشن کا حصہ ہے، سینیٹ میں اپوزیشن کے ارکان کی تعداد 31 بنتی ہے۔
قومی اسمبلی کا ایوان 336اراکین پر مشتمل ہے، 10 نشستیں خالی ہونے کے سبب ایوان میں اراکین کی تعداد 326 ہے، آئینی ترمیم کے لئے 224 اراکین کی حمایت درکار ہے۔
حکومتی اتحاد کو پیپلز پارٹی سمیت اس وقت 237 اراکین کی حمایت حاصل ہے، مسلم لیگ ن 125اراکین کے ساتھ حکومتی اتحاد میں شامل سب سے بڑی سیاسی جماعت ہے، پیپلز پارٹی کے 74 اراکین ہیں، ایم کیو ایم کے 22 ق لیگ کے 5،آئی پی پی کے 4اراکین ہیں۔
بلوچستان میں موٹر سائیکل کی ڈبل سواری اور منہ ڈھانپنے پر پابندی لگ گئی
مسلم لیگ ضیاء، بلوچستان عوامی پارٹی اور نیشنل پارٹی کے ایک ایک رکن کے علاوہ 4آزاد اراکین کی حمایت بھی حاصل ہے، قومی اسمبلی میں اپوزیشن اراکین کی تعداد 89 ہے، اپوزیشن بنچوں پر 75 آزاد اراکین ہیں۔
جے یو آئی ف کے 10 اراکین ہیں، سنی اتحاد کونسل، مجلس وحدت المسلمین، بی این پی مینگل اورپختونخوا ملی عوامی پارٹی کا ایک ایک رکن بھی اپوزیشن بنچوں پر موجود ہے۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: قومی اسمبلی اراکین ہیں سینیٹ میں اراکین کی اتحاد کو مسلم لیگ کی حمایت کے ساتھ
پڑھیں:
ستائیسویں ترمیم سےمتعلق سینیٹ، قومی اسمبلی کی مشترکہ کمیٹیوں کا اجلاس، آئینی عدالت کےقیام پرمشاورت مکمل
ستائیسویں ترمیم سےمتعلق سینیٹ، قومی اسمبلی کی مشترکہ کمیٹیوں کا اجلاس، آئینی عدالت کےقیام پرمشاورت مکمل WhatsAppFacebookTwitter 0 9 November, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (آئی پی ایس) ستائیسویں آئینی ترمیم پر غور کے لیے سینیٹ اور قومی اسمبلی کی مشترکہ کمیٹیوں کا اجلاس جاری ہے جس کے دوران آئینی عدالت کے قیام سے متعلق مشاورت مکمل کرلی گئی۔
اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس کمیٹی روم نمبر 5 میں ہو رہا ہے، اجلاس میں وزیر قانون اعظم نزیر تارڑ، وزیر مملکت برائے ریلوے و خزانہ بلال اظہر کیانی، چیئرمین سینیٹ قائمہ کمیٹی قانون فاروق ایچ نائیک، اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان، پیپلزپارٹی کے نوید قمر شریک ہیں۔
منظور کاکڑ، ہدایت اللہ، بشیر احمد ورک، علی حیدر گیلانی، طاہر خلیل سندھو، سائرہ افضل تارڑ سینیٹر شہادت اعوان کمیٹی اجلاس میں پہنچ گئے۔
اجلاس کی صدارت پیپلز پارٹی کے سینیٹر فاروق ایچ نائیک کر رہے ہیں، جے یو آئی ف نے گزشتہ روز اجلاس کا بائیکاٹ کیا تھا، گزشتہ روز اعجاز الحق نے اجلاس میں ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی تھی۔
اجلاس کے دوران آئینی عدالت کے قیام سے متعلق مشاورت مکمل کرلی گئی، مشترکہ پارلیمانی کمیٹی میں آرٹیکل 243 اور آرٹیکل 200پر مشاورت جاری ہے، مشترکہ پارلیمانی کمیٹی 27ویں آئینی ترمیم کا مجوزہ ڈرافٹ آج منظور کریگی۔
سینیٹر فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ تمام شقوں پر آج میٹنگ ہوگی، پوری امید ہے کہ آج اس کو حتمی شکل دے دیں،ہر جماعت کو رائے دینا کا حق حاصل ہے، آج تمام جماعتوں کی آراء کو دیکھا جائے گا،جس جماعت کی جو رائے ہوگی اس پر غور کریں گے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ن لیگ، ایم کیو ایم کی جو جو تجاویز ہونگی اس کو دیکھا جائے گا، اکثریتی جو رائے آئے گی اس کے مطابق فیصلہ ہو گا، تمام فیصلوں کو ایوان میں پیش کیا جائے گا امید ہے شام پانچ بجے تک فائنل کر لیں گے۔
پی ٹی آئی، جے یو آئی ف، ایم ڈبلیو ایم اور پی کے میپ کے رہنما اجلاس میں شریک نہیں ہورہے، قومی اسمبلی سینیٹ میں اپوزیشن جماعتوں نے کل بائیکاٹ کیا تھا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبروزیراعظم کی سینیٹ میں پیش کی گئی غیرمنظور شدہ ترمیمی شق واپس لینے کی ہدایت غزہ سے کشمیر تک ظلم کے پہاڑ توڑے جا رہے ہیں، متحد ہونا پڑے گا: خواجہ آصف پاکستان اور ترکیہ کا علاقائی و عالمی امور پر قریبی تعاون جاری رکھنے پر اتفاق اقوام متحدہ: پاکستان کی ہتھیاروں، جوہری سلامتی سے متعلق 4 قراردادیں منظور جعلسازی سے پاکستانی شہریت حاصل کرنے کی کوشش، افغان شہری سمیت 4 ملزمان گرفتار سفید فام افراد کی نسل کشی کا الزام: امریکا نے جنوبی افریقا میں ہونیوالے جی 20 اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا سینیٹ سے27 ویں ترمیم منظوری کا معاملہ: وزیراعظم نے سینیٹرز کو مدعو کرلیاCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم