تاحیات کسی کو عدالتی کارروائی سے تحفظ دینا شریعت اور آئین کی روح کیخلاف ہے: مفتی تقی عثمانی WhatsAppFacebookTwitter 0 10 November, 2025 سب نیوز

کراچی(آئی پی ایس ) مفتی تقی عثمانی کا کہنا ہے کہ اسلام میں کوئی بھی شخص چاہے کتنے بھی بڑے عہدے پر ہو کسی بھی وقت عدالتی کارروائی سے بالاتر نہیں ہوسکتا۔اپنے بیان میں مفتی تقی عثمانی نے کہا کہ خلفائے راشدین کی مثالیں سب کو معلوم ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے دستور میں پہلے بھی صدر کو صدارت کے دوران تحفظ دیاگیا تھا جو اسلام کے خلاف تھا، اب تاحیات کسی کو یہ تحفظ دینا شریعت اور آئین کی روح کے بالکل خلاف ہے۔مفتی تقی عثمانی نے کہا کہ یہ استثنی ملک کے لیے نہایت شرمناک ہوگا، پارلیمنٹ کے ارکان سے درخواست ہے کہ وہ یہ گناہ اپنے سر نہ لیں۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرآئینی ترمیم منظور: اسحاق ڈار کی سینیٹرز اور اتحادی جماعتوں کو مبارکباد آئینی ترمیم منظور: اسحاق ڈار کی سینیٹرز اور اتحادی جماعتوں کو مبارکباد بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں لال قلعہ میٹرو اسٹیشن کے قریب دھماکا، متعدد گاڑیوں میں آگ لگ گئی آئینی ترمیم کو ووٹ دینے کے بعد پی ٹی آئی سینیٹر سیف اللہ ابڑو مستعفی ہوگئے سینیٹ میں پاکستان مسلم لیگ ن کے پارلیمانی لیڈر عرفان صدیقی کی صحت کے حوالے سے افواہوں کی تردید سینیٹ نے 27ویں آئینی ترمیم کی 59شقوں کی کثرت رائے سے منظوری دیدی، اپوزیشن کا شور شرابہ خیبرپختونخوا میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائیاں، 20 دہشتگرد ہلاک TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: مفتی تقی عثمانی

پڑھیں:

صدر مملکت کیخلاف تاحیات نہ کوئی کیس بنے گا نہ گرفتار کیا جاسکے گا، مسودے میں نئی ترمیم شامل

اسلام آباد:

صدر مملکت کے خلاف تاحیات کوئی کیس نہیں بن سکے گا اور نہ گرفتار کیا جاسکے گا، پیپلز پارٹی کے مطالبے پر آرٹیکل 248 میں ترمیم مسودے میں شامل کرلی گئی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق ستائیسویں آئینی ترمیم کے معاملے میں اتحادی جماعتوں کی جانب سے مسودے میں تجاویز شامل کرنے اور نکالنے کا سلسلہ جاری ہے۔

صدر مملکت کے خلاف تاحیات کوئی بھی کیس نہ بنائے جانے کی ترمیم بھی نئی آئینی مسودے میں شامل کرلی گئی۔

مجوزہ ترمیم آئین کے آرٹیکل 248 بی میں کی جارہی ہے جس کے مطابق صدر مملکت کے خلاف تاحیات کوئی کیس نہیں بن سکے گا، صدر مملکت کو گرفتار کرنے یا سزا دینے کا کوئی عمل بھی نہیں کیا جا سکے گا۔

ذرائع کے مطابق مشترکہ پارلیمانی کمیٹی میں پیپلز پارٹی نے یہ مطالبہ کیا اور آرٹیکل 248 میں کے مسودے میں یہ ترمیم شامل کرلی گئی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • صدر کو تاحیات استثنیٰ دینا شریعت اور آئین کے خلاف ہے، مفتی تقی عثمانی
  • اسلام میں کوئی بھی شخص عدالتی کارروائی سے بالاتر نہیں ہوسکتا، مفتی تقی عثمانی
  • اسلام میں کوئی بھی شخص عدالتی کارروائی سے بالاتر نہیں، مفتی تقی عثمانی
  • تحریک تحفظ آئین پاکستان نے 27ویں آئینی ترمیم کو مکمل طور پر مسترد کر دیا
  • صدر اور آرمی کمانڈر کو تاحیات استثنیٰ غیر آئینی اور غیر جمہوری ہے، لطیف کھوسہ کی 27ویں ترمیم پر تنقید
  • تحریک تحفظ آئین کا 27 ویں ترمیم کی جعلی منظوری کے اگلے دن یوم سیاہ منانے کا اعلان
  • 27 ویں ترمیم: پیپلز پارٹی نے صدر کیلئے تاحیات استثنیٰ اور نیب خاتمے کے مطالبات پیش کردیے
  • 27ویں آئینی ترمیم، تحریک تحفظ آئین پاکستان کا آج سے ملک گیر تحریک شروع کرنے کا اعلان
  • صدر مملکت کیخلاف تاحیات نہ کوئی کیس بنے گا نہ گرفتار کیا جاسکے گا، مسودے میں نئی ترمیم شامل