WE News:
2025-11-10@18:28:43 GMT

27ویں آئینی ترمیم کی سینیٹ سے منظوری کا آنکھوں دیکھا حال

اشاعت کی تاریخ: 10th, November 2025 GMT

27ویں آئینی ترمیم کی سینیٹ سے منظوری کا آنکھوں دیکھا حال

سینیٹ نے 27ویں آئینی ترمیم 64 اراکین کی حمایت سے منظور کرلی ہے۔ سینیٹ اجلاس تقریباً آدھے گھنٹے کی تاخیر سے صبح ساڑھے 11 بجے شروع ہوا، جس کے ایجنڈے میں آئینی ترمیم شامل تھی۔ حکومت کے پاس آئینی ترمیم کی منظوری کے لیے درکار 64 ووٹوں کی تعداد پوری کرنے کے لیے صبح سے ہی جوڑ توڑ جاری رہا۔ مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر عرفان صدیقی کی علالت اور چیئرمین سینیٹ کے ووٹ نہ دینے کے باعث تمام نگاہیں اس بات پر مرکوز تھیں کہ کون سے دو اپوزیشن اراکین اپنی جماعتی پالیسی سے انحراف کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: سینیٹ نے دو تہائی اکثریت سے 27ویں آئینی ترمیم کی منظوری دے دی

دوپہر ایک بجے سینیٹر فیصل واوڈا نے میڈیا نمائندوں میں مٹھائی تقسیم کرتے ہوئے اعلان کیا کہ آئینی ترمیم منظور ہوچکی ہے، اب 28ویں ترمیم کی تیاری کریں۔

اجلاس کے دوران پارلیمانی لیڈرز نے آئینی ترمیم پر اظہارِ خیال کیا۔ اسی دوران پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر سیف اللہ ابڑو اور جمعیت علمائے اسلام کے سینیٹر احمد خان ایوان میں داخل ہوئے تو ن لیگی سینیٹر ناصر بٹ نے کہا کہ یہ ہمارا بندہ ہے۔

پی ٹی آئی کے سینیٹرز نے اس موقع پر شدید احتجاج کیا، نعرے بازی کی اور بل کی کاپیاں پھاڑ دیں۔ سینیٹر اعظم نذیر تارڑ کے آئینی ترمیمی بل پیش کرنے کے دوران اپوزیشن ارکان نے سینیٹر اعظم نذیر تارڑ کا گھیراؤ کیا، تاہم سارجنٹ ایٹ آرمز نے مداخلت کر کے حالات کو قابو میں کیا۔ بعد ازاں اپوزیشن ارکان احتجاجاً ایوان سے واک آؤٹ کر گئے۔

یہ بھی پڑھیں: سینیٹ سے 27ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے بعد اب آگے کیا ہوگا؟

اپوزیشن کے باہر جانے کے بعد چیئرمین سینیٹ نے مرحلہ وار تمام شقوں کی منظوری لی۔ بعد ازاں مکمل 27ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے لیے چیئرمین سینیٹ نے 2 منٹ کے لیے گھنٹیاں بجائیں اور حمایت کرنے والے اراکین کو حکومتی لابی میں جانے کی ہدایت کی اور سینیٹ ہال کے گیٹ لاک کر دیے۔ اراکین نے لابی میں دستخط کیے اور پھر دوبارہ ایوان میں آئے، جس کے بعد چیئرمین سینیٹ نے نتائج کا اعلان کیا اور بتایا کہ آئینی ترمیم کے حق میں 64 اراکین نے ووٹ دیا۔

چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے اعلان کیا کہ سینیٹر عرفان صدیقی اور انہوں نے ووٹ نہیں دیا، جبکہ پی ٹی آئی کے سینیٹر سیف اللہ ابڑو اور جے یو آئی کے سینیٹر احمد خان نے حکومت کے حق میں ووٹ دیا۔

یہ بھی پڑھیں: 27ویں آئینی ترمیم: پی ٹی آئی اور جے یو آئی کے ایک ایک سینیٹر نے حمایت میں ووٹ دے دیا

ترمیم کی منظوری کے بعد وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا کہ حکومت نے اپوزیشن کو اتفاقِ رائے کے لیے مدعو کیا تھا مگر انہوں نے تعاون نہیں کیا، ساتھ ہی اسحاق ڈار نے آئینی ترمیم میں حمایت کرنے پر حکمراں اتحاد کا شکریہ ادا کیا۔ اسحاق ڈار نے سینیٹر سیف اللہ ابڑو کو اظہارِ خیال کا موقع دینے کی درخواست کی۔

سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے کہا کہ انہوں نے کسی جماعتی مفاد میں نہیں بلکہ فیڈ مارشل سید عاصم منیر کے پاک بھارت جنگ میں کردار کی بنیاد پر آئینی ترمیم کے لیے ووٹ دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں جب فروغ نسیم آئینی ترامیم پیش کرتے تھے تو اپوزیشن احتجاج کرتی تھی، آج وہی صورتحال الٹ گئی ہے۔ بعد ازاں سیف اللہ ابڑو نے سینیٹ کی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا اور ایوان سے چلے گئے۔ چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ آپ کو ہم دوبارہ سینیٹر بنائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: جے یو آئی کا 27ویں ترمیم کے حق میں ووٹ دینے والے سینیٹر کے خلاف کارروائی کا اعلان

چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ ترمیم کی منظوری کے تمام قانونی تقاضے پورے کیے گئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ترمیم پہلے کمیٹی کو بھیجی گئی، پھر قومی اسمبلی و سینیٹ کی قانون و انصاف کمیٹیوں سے رائے لی گئی، جس کے بعد دوبارہ ایوان میں لا کر منظوری حاصل کی گئی۔

یوں سینیٹ نے 64 ووٹوں کی اکثریت سے 27ویں آئینی ترمیم منظور کرلی، جس کے ساتھ ہی یہ آئین کا حصہ بننے کے آخری مرحلے میں داخل ہوگئی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news آئینی ترمیم احتجاج اسحاق ڈار پی ٹی آئی جے یو آئی سیف اللہ ابڑو سینیٹ فیلڈ مارشل مسلم لیگ ن وزیرقانون یوسف رضا گیلانی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسحاق ڈار پی ٹی ا ئی جے یو ا ئی سیف اللہ ابڑو سینیٹ فیلڈ مارشل مسلم لیگ ن یوسف رضا گیلانی سینیٹر سیف اللہ ابڑو ئینی ترمیم کی منظوری ترمیم کی منظوری کے 27ویں آئینی ترمیم یوسف رضا گیلانی چیئرمین سینیٹ یہ بھی پڑھیں اسحاق ڈار کے سینیٹر نے کہا کہ انہوں نے سینیٹ نے کے لیے کے بعد

پڑھیں:

سینیٹر عرفان صدیقی شدید علیل، آئی سی یو میں زیر علاج

—فائل فوٹو

مسلم لیگ ن کے سینیٹر عرفان صدیقی شدید علالت کے باعث اسپتال کے انتہائی نگہداشت کے وارڈ (آئی سی یو) میں زیر علاج ہیں۔

اس حوالے سے سینیٹر عرفان صدیقی کے اہلخانہ نے کہا ہے کہ عرفان صدیقی سانس کی تکلیف کے باعث انتہائی نگہداشت یونٹ میں زیر علاج ہیں۔

اہلخانہ کا کہنا ہے کہ عرفان صدیقی سانس کی تکلیف کے باعث گزشتہ کچھ دن سے اسلام آباد کے مقامی اسپتال میں زیرِ علاج ہیں۔

ستائیسویں آئینی ترمیم سینیٹ اجلاس کیلئے 45 نکاتی ایجنڈا جاری

اسلام آباد ستائیسویں آئینی ترمیم سینٹ سے آج ہی...

ذرائع کا بتانا ہے کہ سینیٹر عرفان صدیقی علالت کے باعث 27ویں آئینی ترمیم کے لیے ووٹ بھی کاسٹ نہیں کر سکیں گے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز سینیٹ اور قومی اسمبلی کی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی نے 27ویں آئینی ترمیم کی تمام 49 شقوں کی منظوری دی تھی جس کے بعد اس بات کا امکان ہے کہ آج سینیٹ کے اجلاس میں آئینی ترمیم پیش کی جائے گی۔

دوسری جانب متحدہ اپوزیشن نے 27ویں آئینی ترمیم کو مسترد کرتے ہوئے اس کے خلاف تحریک چلانے اور پارلیمنٹ کو نہ چلنے دینے کا اعلان بھی کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • 27ویں آئینی ترمیم کو ووٹ دینے کے بعد پی ٹی آئی سینیٹر سیف اللّٰہ ابڑو مستعفی ہوگئے
  • سینیٹ سے 27ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے بعد اب آگے کیا ہوگا؟
  • پی ٹی آئی سینیٹر سیف اللّٰہ ابڑو اور جے یو آئی کے سینیٹر احمد خان نے 27ویں ترمیم کے حق میں ووٹ دیا
  • آئینی ترمیم کی سینیٹ سے شق وار منظوری جاری، اپوزیشن کا شور شرابہ،اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا
  • 27 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کیلیے سینیٹ کا اجلاس جاری، حکومت کا نمبرز پورے ہونے کا دعویٰ
  • سینیٹر عرفان صدیقی شدید علیل، آئی سی یو میں زیر علاج
  • مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر عرفان صدیقی کی طبیعت ناساز، 'ہوسکتا سینیٹ میں ووٹ نہیں ڈال سکیں گے'
  • 27ویں آئینی ترمیم: ہر جماعت کو رائے دینے کا حق ہے، تمام تجاویز کو دیکھا جائے گا، فاروق ایچ نائیک
  • دوکاندار کی آنکھوں میں مرچ پھینک کر زیورات لے کر بھاگنے کی کوشش کے بعد کیا ہوا؟ ویڈیو وائرل