طالبان سے دوبارہ بات ہوسکتی ہے، ہم دوستوں کو انکار نہیں کرسکتے: وزیر دفاع خواجہ آصف
اشاعت کی تاریخ: 10th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ طالبان سےدوبارہ بات ہوسکتی ہےکیونکہ ہم اپنے دوستوں کو انکار نہیں کرسکتے۔
خواجہ آصف کا کہناتھاکہ ترکیے حکومت وقوم ہماری محسن ہے، ترکیے وفد ہمارے لیے اعزاز کی بات ہے، ترکیے اور قطر کے مشکور ہیں۔یہ بات انہوں نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
ان کا کہنا تھاکہ ہمارے دوستوں کو کوئی امکان نظرآیاہے تو وہ رابطہ کر رہےہیں تو بات ہوسکتی ہے، اگر ہمارے دوست کابل سےکوئی چیز حاصل کرنےکے بعد آفرکر رہے ہیں تو ہم بھائیوں کوانکار نہیں کرسکتے۔
ان کا کہنا تھاکہ ترک صدر طیب اردوان کی ذاتی دلچسپی کے مشکور ہیں، طالبان زبانی کلامی مسائل مانتےتھےمگر لکھ کردینےکو تیار نہیں تھے، کابل کی حکومت ایک اکائی نہیں ہے۔
وزیر دفاع کا کہنا تھاکہ جب کابل میں طالبان کامیاب ہوئے تو میں نےجو بیان دیا اس پرپچھتاوا ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
قومی ایئرلائن کے خلاف پروپیگنڈا بے بنیاد ہے: وزیر دفاع خواجہ آصف
فائل فوٹووزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ قومی ایئرلائن کے خلاف پھیلایا جانے والا پروپیگنڈا بے بنیاد اور حقائق کے منافی ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ پروازوں کی حفاظت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا، تاہم غیر ماہر افراد کی مداخلت بھی قابلِ قبول نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ قومی ایئرلائن کے تمام آپریشنز پی سی اے اے اور عالمی معیار کے مطابق ہیں اور حکومت قومی ایئرلائن کی محنتی ٹیم کے منافع بخش اقدامات کی مکمل حمایت کرتی ہے۔
وزیر دفاع نے کہا کہ گزشتہ تین دنوں میں قومی ایئرلائن کی اوسط یومیہ آمدنی 600 ملین روپے رہی، جو بغیر کسی خلل کے معمول کی شیڈول پروازوں سے حاصل ہوئی۔
خواجہ آصف نے کہا کہ ووٹ ڈالنے کے لیے کسی بھی رکن کا پارلیمان میں حاضر ہونا ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ جھوٹی خبریں پھیلانے والے قومی مفادات کو نقصان پہنچانے کی کوشش کر رہے ہیں، حکومت نے گزشتہ پانچ برسوں میں قومی ایئرلائن کی بحالی کے لیے دن رات محنت کی ہے، جس کے نتیجے میں اب قومی ایئرلائن ملک بھر میں شیڈول کے مطابق باقاعدگی سے پروازیں چلا رہی ہے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ بین الاقوامی روٹس پر بھی قومی ایئرلائن اپنی خدمات تسلسل سے انجام دے رہی ہے، جس میں ٹورنٹو، مانچسٹر، پیرس اور خلیجی ممالک کے روٹس شامل ہیں۔
وزیر دفاع نے مزید کہا کہ چین اور مشرق بعید کے لیے بھی پروازیں معمول کے مطابق جاری ہیں، جبکہ مستقبل میں یورپ اور شمالی امریکا کے مزید روٹس شروع کیے جائیں گے۔