data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251109-01-8
استنبول/ اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان اور افغانستان کے درمیان استنبول میں ہونے والے مذاکرات ناکام ہوگئے جس کے بعد مذاکرت میں شامل پاکستانی وفد واپس آگیا‘طالبان کی ڈھٹائی پر ثالثوں نے بھی ہاتھ اٹھالیے۔ وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاک افغان مذاکرات ختم ہوچکے ہیں، مذاکرات کے اگلے دور کا اب کوئی پروگرام نہیں، ہمارا خالی ہاتھ واپس آنا اس بات کی دلیل ہے کہ ثالثوں کو بھی اب افغانستان سے امید نہیں ہے۔ اپنے بیان میں وزیر دفاع نے کہا کہ ترکیے اور قطرکے شکر گزار ہیں، خلوص کے ساتھ ثالثوں کا کردار ادا کیا، ترکیے اور قطر پاکستان کے مؤقف کی حمایت کرتے ہیں۔وزیر دفاع نے بتایا کہ افغان وفد کہہ رہا تھا کہ ان کی بات کا زبانی اعتبار کیا جائے جس کی کوئی گنجائش نہیں ہے، بین الاقوامی مذاکرات کے دوران کی گئی حتمی بات تحریری طور پر کی جاتی ہے، مذاکرات میں افغان وفد ہمارے موقف سے متفق تھا مگر لکھنے پر راضی نہ تھا۔ خواجہ آصف نے کہا کہ اس وقت مذاکرات ختم ہوچکے ہیں، اب ثالثوں نے بھی ہاتھ اٹھالیے ہیں ان کو ذرا بھی امید ہوتی تو وہ کہتے کہ آپ ٹھہر جائیں، اگر ثالث ہمیں کہتے کہ انہیں امید ہے اور ہم ٹھہر جائیں تو ہم ٹھہر جاتے۔ وزیر دفاع نے واضح کیا کہ اگرافغان سرزمین سے پاکستان پر حملہ ہوا تو اس حساب سے ردعمل دیں گے، اگر افغان سرزمین سے کوئی کارروائی نہیں ہوتی تو ہمارے لیے سیز فائر قائم ہے‘ ہمارا ایک ہی مطالبہ ہے کہ افغانستان کی سرزمین سے پاکستان پر حملہ نہ ہو۔

سیف اللہ.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: وزیر دفاع

پڑھیں:

افغان طالبان سے مذاکرات؛ پاکستان نے ثالثوں کو شواہد پر مبنی مطالبات فراہم کر دیے

اسلام آباد:

ترکیہ کے شہر استنبول میں جاری افغان طالبان سے مذاکرات کے دوران پاکستان کی جانب سے شواہد پر مبنی مطالبات ثالثوں کے حوالے کر دیے گئے۔

ترجمان دفتر خارجہ طاہر اندرابی نے اپنی بریفنگ میں بتایا کہ پاکستان کی جانب سے مذاکراتی وفد کی سربراہی قومی سلامتی کے مشیر عاصم ملک کر رہے ہیں جبکہ ایڈیشنل فارن سیکریٹری بھی وفد کا حصہ ہیں۔ ہمارا مذاکراتی وفد استنبول میں موجود ہے تاہم مذاکرات کی تکمیل تک تبصرہ نہیں کر سکتے۔

انہوں نے کہا کہ استنبول میں پاکستانی مذاکراتی وفد نے ثالثوں کو اپنی لوجیکل معلومات شیئر کی ہیں، یہ معلومات مصنفانہ ہیں اور فتنۃ الخوارج سے متعلق ہیں۔ ہمارے مطالبات نہایت سادہ، واضح، منصفانہ اور شواہد پر مبنی ہیں لیکن مذاکرات کے نتائج تک ہم کوئی بیان یا تبصرہ نہیں کریں گے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ گزشتہ روز پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان استنبول میں مذاکرات شروع ہوئے، مذاکرات ثالثوں کی موجودگی اور نگرانی میں ہو رہے ہیں۔

دفتر خارجہ کے ترجمان نے چمن بارڈر پر فائرنگ سے متعلق افغان طالبان کا دعویٰ بھی مسترد کر دیا۔

انہوں نے کہا کہ دراصل فائرنگ افغان طالبان کی جانب سے کی گئی اور پاکستان کے سیکیورٹی فورسز نے جواب دیا، اس طرح کے واقعات سے بارڈز بند رہتے ہیں، باڈرز کھولنے سے متعلق چمن واقعے نے کوئی اچھی مثال قائم نہیں کی۔

طاہر اندرابی نے واضح کیا کہ سیکیورٹی صورتحال خراب رہنے تک افغانستان کے ساتھ بارڈرز بند رہیں گے اور سیکیورٹی صورتحال کو مدنظر رکھ کر بارڈرز سے متعلق کوئی فیصلہ کیا جائے گا۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ ہم شمالی افغانستان میں تباہ کن زلزلے سے ہونے ولے جانی و مالی نقصانات پر افسوس و تعزیت کا اظہار کرتے ہیں۔

غزہ امن فوج

ترجمان دفتر خارجہ نے واضح کیا کہ غزہ میں امن فوج بھیجنے کا فیصلہ پارلیمنٹ کرے گی لیکن ابھی اس بارے میں کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔

طاہر اندرابی نے کہا کہ پاکستان نے خفیہ ادارے کی دوسرے ملک کی خفیہ ادارے کے ساتھ ملاقاتوں کو مسترد کیا، پاکستان نے نہ کوئی ملاقات کی اور نہ کسی سے غزہ فوج کے بدلے رقم مانگی۔

ترجمان نے کہا کہ ہندوستانی میڈیا بے بنیاد خبروں کے لیے مشہور ہے۔ بھارتی میڈیا کی انٹیلیجنس افسران کی ملاقاتوں اور پیسے کے حوالے سے افواہیں پریوں کی کہانیاں ہیں۔

ہندو یاتریوں کی پاکستان آمد

طاہر اندرابی نے کہا کہ بدھ کے روز بھارتی میڈیا نے ہندو یاتریوں کے پاکستان داخلے ہونے سے روکنے کی خبر چلائی، پاکستان اس خبر کی سختی سے تردید کرتا ہے۔ پاکستان نے 2400 ہندو یاتریوں کو ویزے جاری کیے لہٰذا بھارتی دعوے اور خبریں حقائق کے منافی ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ کچھ ہندو یاتریوں کو نامکمل دستاویز کی بنیاد پر واپس بھیجا گیا، دستاویزات مکمل کرنے پر انہیں بھی ویزے دیے جائیں گے۔

وزیراعظم، صدر اور نائب وزیراعظم کے دورے

ترجمان نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف آذربائیجان روانہ ہوگئے، وہ باکو میں یوم فتح کی تقریبات میں شریک ہوں گے۔

انہوں نے بتایا کہ صدر مملکت نے حال ہی میں قطر کا دورہ کیا، صدر مملکت نے اجلاس کی سائیڈ لائنز پر متعدد عالمی رہنماوں سے ملاقاتیں کیں۔ صدر مملکت نے سندھ طاس معاہدے کی بھارتی خلاف ورزی کو خطے کے لیے خطرہ قرار دیا۔

طاہر اندرابی نے کہا کہ اسحاق ڈار نے ترکیہ وزیر خارجہ کی دعوت پر ترکیہ کا دورہ کیا جہاں انہوں نے غزہ کے حوالے سے مسلم اکثریتی ممالک کے اجلاس میں شرکت کی۔ انہوں نے اجلاس میں اسرائیلی جارحیت کی مذمت کی اور امداد تک رسائی پر زور دیا، انہوں نے فلسطین پر پاکستان کے موقف کی تجدید کی۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ اجلاس کی سائیڈ لائنز پر نائب وزیر اعظم نے ترکیہ وزیر خارجہ سے بھی ملاقات کی، فریقین نے پاک ترکیہ مثبت تعلقات کی ٹریجیکٹری پر اظہار اطمینان کیا۔ واپسی پر اسحاق ڈار نے گوگل کروم سمٹ میں بھی شرکت کی، اسحاق ڈار نے کینیڈا کی وزیر خارجہ انیتا آنند سے ٹیلیفونک بات چیت کی۔

متعلقہ مضامین

  • افغان طالبان کی ڈھٹائی، ثالثوں نے بھی ہاتھ اٹھا لیے، استنبول مذاکرات بے نتیجہ ختم  
  • افغان طالبان کی ڈھٹائی، ثالثوں نے بھی ہاتھ اٹھا لیے، استنبول مذاکرات بے نتیجہ ختم
  • پاک افغان مذاکرات ختم ہوچکے، طالبان کی ڈھٹائی پر ثالثوں نے بھی ہاتھ اٹھالیے: وزیر دفاع
  • افغان طالبان کی ڈھٹائی، ثالثوں نے ہاتھ اٹھا لیے، استنبول مذاکرات بے نتیجہ ختم
  • پاک افغان مذاکرات ناکام؛ طالبان کے رویے پر ثالث بھی مایوس ہو گئے، خواجہ آصف
  • استنبول مذاکرات ناکام: افغانستان سے ثالثوں کی امید بھی ختم ہوگئی، خواجہ آصف
  • پاک ، افغان مذاکرات ختم ہوچکے، اب ثالثوں نے بھی ہاتھ اٹھالیے ہیں: خواجہ آصف
  • بھارت کی شہ پر افغان طالبان کی ہٹ دھرمی، استنبول میں ہونے والے پاک افغان مذاکرات ناکام
  • افغان طالبان سے مذاکرات؛ پاکستان نے ثالثوں کو شواہد پر مبنی مطالبات فراہم کر دیے