اسلام آباد:

صدر مملکت کے خلاف تاحیات کوئی کیس نہیں بن سکے گا اور نہ گرفتار کیا جاسکے گا، پیپلز پارٹی کے مطالبے پر آرٹیکل 248 میں ترمیم مسودے میں شامل کرلی گئی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق ستائیسویں آئینی ترمیم کے معاملے میں اتحادی جماعتوں کی جانب سے مسودے میں تجاویز شامل کرنے اور نکالنے کا سلسلہ جاری ہے۔

صدر مملکت کے خلاف تاحیات کوئی بھی کیس نہ بنائے جانے کی ترمیم بھی نئی آئینی مسودے میں شامل کرلی گئی۔

مجوزہ ترمیم آئین کے آرٹیکل 248 بی میں کی جارہی ہے جس کے مطابق صدر مملکت کے خلاف تاحیات کوئی کیس نہیں بن سکے گا، صدر مملکت کو گرفتار کرنے یا سزا دینے کا کوئی عمل بھی نہیں کیا جا سکے گا۔

ذرائع کے مطابق مشترکہ پارلیمانی کمیٹی میں پیپلز پارٹی نے یہ مطالبہ کیا اور آرٹیکل 248 میں کے مسودے میں یہ ترمیم شامل کرلی گئی ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: صدر مملکت

پڑھیں:

27ویں آئینی ترمیم میں 18ویں ترمیم کو چھیڑنے کا کوئی ارادہ نہیں: وزیرِ اطلاعات عطاتارڑ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ 27ویں آئینی ترمیم کے تحت 18ویں ترمیم کو کسی صورت نہیں چھیڑا جا رہا، البتہ تعلیم اور آبادی جیسے اہم شعبوں پر ملک گیر پالیسی کی ضرورت ہے۔

جیو نیوز کے پروگرام “آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ” میں گفتگو کرتے ہوئے عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ چوہدری شجاعت حسین کی پرانی تجویز تھی کہ تعلیم کو وفاق کے دائرہ اختیار میں رہنے دیا جائے، اس حوالے سے پارلیمنٹ میں ہر نکتے پر تفصیلی بحث کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ وقت اور حالات کے مطابق آئین میں ترامیم ہوتی رہتی ہیں، آئینی عدالت کے قیام کی تجویز بھی کئی برسوں سے زیر غور ہے، اور اب محسوس ہو رہا ہے کہ 27ویں ترمیم کی راہ میں کوئی بڑی رکاوٹ باقی نہیں رہی۔

وزیر اطلاعات نے وضاحت کی کہ مجسٹریسی نظام کوئی نیا نہیں بلکہ پہلے بھی ملک میں رائج رہا ہے، جسے ازسرِنو فعال کیا جا رہا ہے۔ ان کے مطابق کابینہ کے اجلاس معمول کے مطابق ہر ہفتے ہوتے ہیں، پیپلز پارٹی کی سی ای سی کے بعد معاملہ کابینہ میں پیش کیا جائے گا، جب کہ بلدیاتی نظام سے متعلق ایم کیو ایم کا پرانا مطالبہ بھی اس ترمیمی عمل کا حصہ ہے۔

عطا تارڑ نے الزام عائد کیا کہ پی ٹی آئی 27ویں آئینی ترمیم کو بلاوجہ منفی رنگ دے رہی ہے۔ ان کے بقول، پی ٹی آئی کے وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کی حالیہ بیان بازی غیر سنجیدہ اور محض شہرت حاصل کرنے کی کوشش ہے۔

افغانستان سے متعلق سوال پر وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان نے بھارت کے آٹھ جہاز گرانے کی خبریں عالمی سطح پر موضوع بن چکی ہیں، جبکہ افغانستان کے الزامات کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ پاک۔افغان مذاکرات مثبت سمت میں آگے بڑھیں گے اور واضح کیا کہ پاکستان کا ایک ہی مطالبہ ہے — افغان سرزمین سے دہشت گردی کی کوئی کارروائی نہ ہو۔

ویب ڈیسک دانیال عدنان

متعلقہ مضامین

  • آئین میں27ویں ترمیم کیا ہے؛مکمل تفصیل سامنےآگئی
  • صدر مملکت کے خلاف تاحیات نہ کوئی کیس بن سکے گا نہ گرفتار کیا جا سکے گا، نئی ترمیم شامل
  • مجوزہ 27 ویں آئینی ترمیم: چیف آف ڈیفنس فورسز کا نیا عہدہ، وفاقی آئینی عدالت اور تاحیات رینک کے انتظامات
  • غیرقانونی افغانیوں کیخلاف آپریشن تیز، اڑھائی لاکھ مشکوک شناختی کارڈز کی نشاندہی
  • قازقستان نے ابراہیمی معاہدے میں شمولیت اختیار کرلی: ٹرمپ کا اعلان
  • 27ویں آئینی ترمیم میں 18ویں ترمیم کو چھیڑنے کا کوئی ارادہ نہیں: وزیرِ اطلاعات عطاتارڑ
  • 27ویں آئینی ترمیم : آئینی بینچ کی جگہ 9 رکنی آئینی عدالت بنانے، ججز کی عمر 70 سال تک کرنے کی تجویز
  • 27 ویں ترمیم میں کوئی جلد بازی نہیں اور آئین آسمانی صحیفہ نہیں جسے تبدیل نہیں کیا جاسکتا: وزیر مملکت قانون
  • حکومت 27 ویں ترمیم کے مسودے کو حتمی شکل دے رہی ہے، اہم دفاعی اصلاحات شامل، این ایف سی سے متعلق تبدیلیوں پر PP معترض