سینیٹ : صدر مملکت کو تاحیات گرفتار نہ کرنے کی شق کثرت رائے سے منظور
اشاعت کی تاریخ: 10th, November 2025 GMT
اسلام آباد:(نیوز ڈیسک)سینیٹ نے صدر مملکت کو 27ویں آئینی ترمیم کے ذریعے تاحیات استثنیٰ دینے کی ترمیم کثرت رائے سے منظور کرلی۔پیپلز پارٹی کے مطالبے پر اس شق کو 27ویں آئینی ترمیم کے مسودے میں شامل کیا گیا تھا۔ایوان بالا (سینیٹ) کا اجلاس چیئرمین یوسف رضا گیلانی کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں 27ویں آئینی ترمیم کے شقیں مرحلہ وار پیش کی گئیں اور انہیں کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا۔
وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے صدر مملکت کے تاحیات استثنیٰ سے متعلق آرٹیکل 248 میں ترمیم پیش کی جسے کثرت رائے سے مںظور کرلیا گیا۔
ترمیم کے مطابق صدر مملکت کو تاحیات استثنیٰ حاصل ہوگا، عہدے سے سبک دوشی کے باوجود صدر مملکت کے خلاف کسی بھی کیس میں تاحیات کوئی قانونی کارروائی عمل میں نہیں لائی جاسکے گی۔
ترمیم یہ بھی کہا گیا ہے کہ عہدے سے سبک دوشی کے بعد اگر صدر نے کوئی عوامی عہدہ حاصل کیا تو استثنیٰ ختم ہوجائے گا۔
واضح رہے کہ پیپلز پارٹی کے مطالبے پر اس شق کو 27ویں آئینی ترمیم کے مسودے میں شامل کیا گیا تھا۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: 27ویں ا ئینی ترمیم کے صدر مملکت
پڑھیں:
آرٹیکل 243 کی 2 شقوں میں ترمیم منظور، فیلڈ مارشل کو قانونی استثنیٰ حاصل، وردی اور مراعات تاحیات ہوں گی
سینیٹ نے 27ویں آئینی ترمیم کی منظوری دے دی جس کے تحت آئین کے آرٹیکل 243 کی دو شقوں 4 اور 7 میں نئی ترامیم کی گئی ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق آرٹیکل 243 کی شق 4 اور 7 میں ترمیم کے تحت چیف آف آرمی اسٹاف کے عہدے کا نام تبدیل کر کے کمانڈر آف ڈیفنس فورسزکردیا گیا ہے۔
ترمیم کے مطابق صدر مملکت وزیراعظم کے تجویز پر ایئر چیف اور نیول چیف کی طرح کمانڈ رآف ڈیفنس فورسز کا تقرر کرینگے جبکہ جوائنٹ چیف آف اسٹاف کمیٹی کا عہدہ 27نومبر 2025 سے ختم تصور کیا جائیگا۔
اس کے علاوہ وزیر اعظم آرمی چیف کی سفارش پر کمانڈر نیشنل اسٹریٹجک کمانڈ کا تقرر کرینگے اور یہ پاکستان آرمی کے ارکان میں سے ہوگا جس کی تنخواہ اور الاؤنسز مقرر کیے جائیں گے۔
ترمیم کے تحت وفاقی حکومت فوجی افسر فیلڈ مارشل، ایئر مارشل یا ایڈمرل چیف کو رینک پرترقی دے گی جس کے بعد وردی، اور مراعات تاحیات رہیں گی جبکہ فیلڈ مارشل، ایئر مارشل اور ایڈمرل چیف کو بطور قومی ہیروز تصورکیا جائے گا اور تینوں کو آرٹیکل 47 کے بغیر نہیں ہٹایا جا سکے گا۔
ترمیم کے مطابق وفاقی حکومت فیلڈ مارشل، ایئر مارشل اور ایڈمرل چیف کی ذمہ داریوں اور امور کا تعین کرے گی جبکہ فیلڈ مارشل کو آرٹیکل 248 کے تحت قانونی استثنیٰ حاصل ہوگا۔