حالیہ دفاعی تقاضوں کے تحت چیئرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف کا عہدہ ختم کیا جائے گا، وزیر قانون
اشاعت کی تاریخ: 10th, November 2025 GMT
وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ : فائل فوٹو
وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا ہے کہ تجویز ہے حالیہ دفاعی تقاضوں کے تحت چیئرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف کا عہدہ ختم کیا جائے گا، 27 نومبر تک چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کا یہ عہدہ بحال رہے گا۔
پارلیمنٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ 1973 سے پہلے کمانڈر انچیف ہی دفاعی فورسز کا سربراہ ہوتا تھا، جس دن پارلیمان نے آرمی چیف اور نیول چیف کی مدت ملازمت پانچ سال کی اسی دن دو سال بڑھ گئی تھی۔
وزیر قانون نے کہا کہ آرمی چیف کی مدت ملازمت کے حوالے سے کسی بحث اور نوٹیفکیشن کی ضرورت نہیں، آرمی چیف کی مدت کا تعین قانون کے مطابق ہوچکا ہے اس کے نوٹیفکیشن کی ضرورت نہیں، یہ غیر ضروری بحث ہے کہ 29 یا 27 نومبر کو آرمی چیف کی مدت ملازمت ختم ہونی ہے۔
اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ فیلڈ مارشل اور آرمی چیف میں فرق کیا ہے، اس کی وضاحت آئین میں موجود ہے، آرمی چیف نے جنگ میں دونوں ساتھیوں کو ساتھ ملا کر لیڈ کیا، چیف آف ڈیفنس فورسز کے عہدے کی مدت کا تعین آئین کے مطابق کیا جائے گا، وزارت دفاع آرمی ایکٹ میں معمولی ترمیم پر کام کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کون سے مقدمات آئینی عدالت یا سپریم کورٹ سنے گی، اس کی بھی پوری وضاحت کر دی ہے، سو موٹو کو ختم کیا گیا، کورٹ پہلے مطمئن کرے گی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: اعظم نذیر تارڑ چیف کی مدت نے کہا کہ آرمی چیف
پڑھیں:
آئینی عدالت کے قیام پر اتفاق ہوگیا ہے، وزیر قانون
فائل فوٹووزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا ہے کہ آئینی عدالت کے قیام پر اتفاق ہوگیا ہے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ ستائیسویں ترمیم کا بل سینیٹ میں پیش کرنے جارہے ہیں، آرٹیکل 243 میں فوج کی کمان سے متعلق ترمیم کا معاملہ بہت اہم ہے۔
اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ ستائیسویں ترمیم کی تمام شقوں پر اتفاق رائے کے لیے ترمیمی بل مشترکہ کمیٹی میں پیش کر کے اس پر بحث کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی آئینی عدالت کے قیام کے لیے بل پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا، ججز تبادلوں کا معاملہ جوڈیشل کمیشن کے سپرد کیا جارہا ہے، قانون سازی اتحادی جماعتوں کی مشاورت سے ہو رہی ہے۔
ذرائع کے مطابق آذربائیجان میں موجود وزیراعظم شہباز شریف بذریعہ ویڈیو لنک وفاقی کابینہ کے اجلاس کی صدارت کر رہے ہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ دو تہائی اکثریت سے منظوری پر ہی ترامیم آئین کا حصہ بنیں گی۔
اعظم نذیرتارڑ کا مزید کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا میں سینیٹ انتخابات ایک سال کی تاخیر سے ہوئے ہیں، سینیٹ کے جو ارکان اب منتخب ہوئے ان کا گزرا وقت بھی شامل ہوگا۔