فیلڈ مارشل کو استثنیٰ دینے سے آرٹیکل 6 ختم نہیں ہوتا: رانا ثنا اللّٰہ
اشاعت کی تاریخ: 10th, November 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) مسلم لیگ ن کے سینیٹر رانا ثنا اللّٰہ کا کہنا ہے کہ فیلڈ مارشل کو استثنیٰ دینے سے آرٹیکل 6 ختم نہیں ہوتا۔.مسلم لیگ ن کے سینیٹر رانا ثنا اللّٰہ کا کہنا ہے کہ فیلڈ مارشل کو استثنیٰ دینے سے آرٹیکل 6 ختم نہیں ہوتا۔ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت کے پاس ترمیم لانے کے لیے نمبر گیم پورے ہیں، حکومت کو ترامیم لانے کے لیے 65 اراکین کی حمایت حاصل ہے۔
رانا ثنا اللّٰہ کا کہنا ہے کہ آج 27ویں آئینی ترمیم کے حوالے سے بہت سی باتیں کلیئر ہو جائیں گی۔علاوہ ازیں پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ آرٹیکل 248 میں ترمیم قومی ہیروز اور آئینی عہدہ رکھنے والوں کی تعظیم ہے، ایک شخص کو قومی ہیرو کا درجہ دے کر واپس لینے والا مذاق نہیں ہونا چاہیے۔
رانا ثنا اللّٰہ کا کہنا تھا کہ نیشنل ہیروز کے اعزاز کی واپسی کو آرٹیکل 47 کے تحت اس عمل سے گزارا گیا ہے، صدر پاکستان اور نیشنل ہیروز پر آرٹیکل 6 کیسے لگ سکتا ہے، یہ معاملے کو مزید الجھانے والی بات ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: رانا ثنا الل ہ کا کہنا ا رٹیکل 6
پڑھیں:
27 ویں آئینی ترمیم: ججز ٹرانسفر میں ایگزیکٹو اختیارات کم، فیلڈ مارشل کا اعزاز تاحیات برقرار رہے گا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ 27 ویں آئینی ترمیم کے تحت ججز کے ٹرانسفر پر ایگزیکٹو کے اختیارات میں کمی کی جائے گی اور یہ اختیار اب جوڈیشل کمیشن کے سپرد ہوگا جبکہ فیلڈ مارشل کا اعزاز تاحیات برقرار رہے گا۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم نے اجلاس کی صدارت باکو سے ویڈیو لنک کے ذریعے کی۔ اجلاس میں متعدد آئینی ترامیم پر غور کیا گیا جنہیں آئندہ سینیٹ اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔
وزیر قانون نے کہا کہ ججز کے ٹرانسفر کے معاملے میں ایگزیکٹو اختیارات کم کرنے کی تجویز منظور کی گئی ہے تاکہ عدلیہ کے فیصلے آزادانہ اور شفاف رہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اس ترمیم کے بعد ٹرانسفر کا اختیار جوڈیشل کمیشن کے پاس ہوگا، جس سے عدلیہ میں مزید خودمختاری آئے گی۔
اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ 27 ویں آئینی ترمیم میں کے پی کے سینیٹ الیکشن کے قانونی مسائل کے حل کے لیے بھی تجاویز شامل کی گئی ہیں تاکہ انتخابات ایک ہی وقت پر یقینی بنائے جا سکیں۔ اس کے علاوہ بلوچستان اسمبلی کے حلقوں میں اضافے اور ایڈوائزرز کی تعداد بڑھا کر سات کرنے کی تجاویز بھی زیر غور ہیں۔
وفاقی وزیر قانون نے کہا کہ چارٹر آف ڈیموکریسی میں عدلیہ اور آئینی عدالت کے حوالے سے جو پرانا وعدہ تھا، اس پر بھی اتفاق رائے حاصل کر لیا گیا ہے۔ آئین کے آرٹیکل 243 میں ترمیم کے ذریعے تقرری کے طریقہ کار میں تبدیلی لائی جائے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ 1973 کے آئین سے قبل موجود فیلڈ مارشل کا عہدہ ختم ہو چکا تھا لیکن اس کا اعزاز تاحیات برقرار رہے گا۔
اعظم نذیر تارڑ نے بتایا کہ آرٹیکل 140 اے میں بھی ترمیم کی تجویز شامل کی گئی ہے اور ایم کیو ایم کے اس آرٹیکل سے متعلق بل بھی کمیٹی کے سامنے پیش کیا جائے گا۔ حکومت اتحادی جماعتوں سے توقع رکھتی ہے کہ وہ اس ترمیم کی منظوری میں بھرپور تعاون کریں گے تاکہ عدلیہ کے معاملات مزید شفاف اور آزادانہ ہوں۔