امریکہ میں پروازوں کی بندش کا خطرہ بڑھ گیا
اشاعت کی تاریخ: 4th, November 2025 GMT
امریکی وزیر نے خبردار کیا کہ یہ صورتحال ائیر ٹریفک عملے پر شدید دباؤ ڈال رہی ہے، اور انہیں مجبور کر رہی ہے کہ وہ یا تو بلا معاوضہ کام جاری رکھیں یا معاشی مشکلات کے باعث دوسرا روزگار تلاش کریں۔ اسلام ٹائمز۔ امریکہ کے وزیرِ مواصلات شان ڈیفی نے خبردار کیا ہے کہ اگر وفاقی حکومت شٹ ڈاون مزید جاری رہا تو ملک کا فضائی نظام جزوی طور پر بند کیا جا سکتا ہے۔ تسنیم نیوز کی بینالاقوامی شعبے کی رپورٹ کے مطابق امریکی وزارتِ مواصلات و ٹرانسپورٹ نے اعلان کیا ہے کہ اگر آئندہ ہفتے تک حکومتی تعطیل ختم نہ ہوئی، تو ملک کے کچھ فضائی حصے بند کرنے پر مجبور ہو جائیں گے۔ امریکی نیوز چینل این بی سی نیوز کے مطابق وزیرِ ٹرانسپورٹ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اگر ڈیموکریٹس نے ہمیں ایک ہفتہ اور اسی حال میں رکھا، تو ملک بھر میں پروازوں میں شدید بدنظمی، تاخیر اور منسوخیوں کا سامنا کرنا پڑے گا، ممکن ہے ہمیں فضائی حدود کے کچھ حصے بند کرنے پڑیں، کیونکہ ہمارے پاس پروازوں کی نگرانی کے لیے کافی ائیر ٹریفک کنٹرولرز موجود نہیں۔”
رپورٹ کے مطابق امریکی فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن (ایف اے اے) نے بتایا ہے کہ
ملک کے تقریباً نصف فضائی کنٹرول مراکز کو عملے کی شدید کمی کا سامنا ہے، جبکہ 13 ہزار کنٹرولرز حکومتی شٹ ڈاؤن کے دوران تنخواہ کے بغیر کام کر رہے ہیں۔ نیویارک ریجن میں صورتحال اور بھی سنگین ہے، جہاں 80 فیصد عملہ کام چھوڑ چکا ہے۔ شان ڈیفی نے خبردار کیا کہ یہ صورتحال ائیر ٹریفک عملے پر شدید دباؤ ڈال رہی ہے، اور انہیں مجبور کر رہی ہے کہ وہ یا تو بلا معاوضہ کام جاری رکھیں یا معاشی مشکلات کے باعث دوسرا روزگار تلاش کریں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: رہی ہے
پڑھیں:
امریکہ کا داعش کی سازش ناکام بنانے کا دعویٰ
سیکیورٹی حکام کے مطابق گرفتار شدہ افراد کی عمریں 16 سے 20 سال کے درمیان ہیں اور وہ ہلکے اسلحے سے فائرنگ کی مشق کے دوران خفیہ نگرانی میں تھے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی وزیرِانصاف پام بانڈی نے دعویٰ کیا ہے کہ ریاست مشی گن میں داعش کی جانب سے ایک بڑی دہشت گردی کی منصوبہ بندی کو معلوم کر کے اسے ناکام بنا دیا گیا ہے۔ تسنیم نیوز کے مطابق امریکی وزیر کا کہنا ہے کہ اس منصوبے میں امریکی سرزمین پر ایک منظم اور وسیع دہشت گرد حملے کا منصوبہ شامل تھا۔ امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق مشتبہ افراد خفیہ چیٹ رومز میں ہیلووین تعطیلات کے دوران ایک بیک وقت حملے کے بارے میں بات چیت کر رہے تھے۔ ایف بی آئی نے اس بات چیت کی نگرانی کے بعد ڈیربورن اور فرینڈیل شہروں میں کئی افراد کو گرفتار کیا۔
ایف بی آئی کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ایک ممکنہ حملے کو اس کے وقوع سے قبل ہی روک لیا گیا۔ سیکیورٹی حکام کے مطابق گرفتار شدہ افراد کی عمریں 16 سے 20 سال کے درمیان ہیں اور وہ ہلکے اسلحے سے فائرنگ کی مشق کے دوران خفیہ نگرانی میں تھے۔ وزیرِ انصاف پم باندی نے اس کارروائی کو ایک بڑی دہشت گرد سازش کی ناکامی قرار دیا، تاہم ڈیربورن کے کچھ مقامی وکلا کا کہنا ہے کہ ابھی تک کسی واضح ثبوت سے یہ ظاہر نہیں ہوتا کہ کوئی باقاعدہ دہشت گرد منصوبہ موجود تھا۔ ان کے مطابق ممکن ہے یہ نوجوان صرف آن لائن گفتگو میں غیر سنجیدہ باتیں کر رہے ہوں۔