برطانیہ میں ویپ کا استعمال سگریٹ نوشی سے بڑھ گیا
اشاعت کی تاریخ: 4th, November 2025 GMT
برطانیہ کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ویپ یا ای سگریٹ استعمال کرنے والے بالغ افراد کی تعداد سگریٹ نوشوں سے بڑھ گئی۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستانی خواتین میں سگریٹ نوشی کا رجحان کیوں اور کیسے بڑھنے لگا؟
برطانوی محکمہ برائے شماریات کے مطابق سروے میں 16 سال سے زائد عمر کے 54 لاکھ افراد ویپ کا روزانہ یا کبھی کبھار استعمال کرتے ہیں جبکہ 49 لاکھ افراد اب بھی سگریٹ پیتے ہیں۔
اعدادوشمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ 25 سے 49 سال کی عمر کے افراد میں ویپ کا روزانہ استعمال سب سے زیادہ ہے جبکہ خواتین میں اس رجحان میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا ہے۔
پچھلے ایک عشرے میں سگریٹ نوشی کی مقبولیت میں مسلسل کمی آئی ہے کیونکہ تمباکو کے مضر اثرات نے لاکھوں افراد کو عادت ترک کرنے پر مجبور کیا۔ دوسری جانب ویپنگ کا رجحان خاص طور پر نوجوانوں میں تیزی سے بڑھا ہے۔
برطانوی نیشنل ہیلتھ سروس کے مطابق ویپنگ سے سگریٹ کے مقابلے میں صحت کو بہت کم نقصان ہوتا ہے کیونکہ سگریٹ جلنے سے ہزاروں زہریلے کیمیکل پیدا ہوتے ہیں جو کینسر سمیت کئی بیماریوں کا باعث بنتے ہیں۔
مزید پڑھیے: ’تھوڑی دیر کی شیشہ نوشی 100 سے زیادہ سگریٹ پینے کے برابر‘، رپورٹ میں انکشاف
تاہم ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ ویپنگ مکمل طور پر محفوظ نہیں لہٰذا بچوں اور غیر سگریٹ نوشوں کو ویپ استعمال نہیں کرنا چاہیے۔
عوامی صحت کے لیے اچھی خبر، مگر خطرات باقیچیریٹی تنظیم ایکشن آن اسموکنگ اینڈ ہیلتھ (اے ایس ایچ) نے سگریٹ نوشی میں کمی کو عوامی صحت کے لیے خوش آئند پیشرفت قرار دیا تاہم خبردار بھی کیا کہ اب بھی لاکھوں افراد سگریٹ کے ایسے چکر میں پھنسے ہیں جو بالآخر ان کی جان لے سکتا ہے۔
تنظیم کے مطابق برطانیہ میں سالانہ 70 ہزار اموات سگریٹ نوشی کے باعث ہوتی ہیں جو کہ قابل تدارک اموات کی سب سے بڑی وجہ ہے۔
قانونی اصلاحات اور نئی پابندیاںاو این ایس سروے کے مطابق اب برطانیہ میں 10 فیصد بالغ افراد ویپ استعمال کرتے ہیں جو 9.
سروے میں یہ بھی بتایا گیا کہ 74.2 فیصد افراد نے سنہ 2024 تک سگریٹ نوشی ترک کر دی جو سنہ 2023 کے 70.3 فیصد سے زیادہ ہے۔
حکومت نے حالیہ برسوں میں تمباکو نوشی کے خلاف متعدد اقدامات کیے ہیں جن میں سنہ 2007 میں بند جگہوں پر سگریٹ نوشی پر پابندی، سنہ 2015 میں گاڑیوں میں بچوں کے سامنے سگریٹ نوشی پر پابندی اور سال 2017 میں سادہ پیکنگ کا قانون شامل ہے۔
اب ’ٹوبیکو اینڈ ویپس بل‘ کے تحت یہ تجویز دی گئی ہے کہ سنہ 2009 کے بعد پیدا ہونے والا کوئی بھی شخص برطانیہ میں تمباکو خریدنے کا اہل نہیں ہوگا۔
نوجوانوں کو محفوظ رکھنے کے لیے سخت اقداماتحکومت نے ویپنگ مصنوعات کی پیکنگ اور دکانوں میں نمائش سے متعلق قوانین مزید سخت کرنے کا عندیہ دیا ہے تاکہ بچوں کو ان کی طرف راغب ہونے سے روکا جا سکے۔
مزید پڑھیں: کیا پاکستان میں ویپنگ، ای سگریٹ پر پابندی لگنے والی ہے؟
جون سے برطانیہ میں سنگل یوز یا ڈسپوزیبل ویپ کی فروخت پر بھی پابندی عائد کی جا چکی ہے۔ اس اقدام کا مقصد ماحولیاتی نقصان میں کمی اور نوجوانوں میں ویپنگ کے بڑھتے رجحان کو روکنا ہے۔
برطانوی وزارت صحت کے ترجمان کے مطابق ٹوبیکو اینڈ ویپس بل کے تحت حکومت کو نِکوٹین کی طاقت، ذائقوں اور پیکنگ سے متعلق نئے ضوابط متعارف کرانے کا اختیار حاصل ہوگا تاکہ نوجوانوں کو محفوظ رکھا جا سکے۔
تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق برطانیہ میں 6.7 فیصد بالغ افراد روزانہ ویپ استعمال کرتے ہیں جبکہ 3.3 فیصد کبھی کبھار۔
اگرچہ مجموعی طور پر ویپنگ میں اضافہ دیکھا گیا ہے مگر 16 سے 24 سال کی عمر کے گروپ میں اس کی شرح 2023 کے 15.8 فیصد سے کم ہوکر 13 فیصد پر آ گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: برطانیہ میں ڈسپوزایبل ویپس پر پابندی کیوں عائد کی گئی؟
اے ایس ایچ کی چیف ایگزیکٹو ہیذل چیزمین کے مطابق اگرچہ تمباکو نوشی میں کمی خوش آئند ہے لیکن ہمیں اس بات پر تشویش ہے کہ نوجوان اور غیر سگریٹ نوش طبقے بھی ویپنگ کی طرف مائل ہو رہے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ای سگریٹ برطانیہ سگریٹ نوشی ویپ ویپنگذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ای سگریٹ برطانیہ سگریٹ نوشی ویپ ویپنگ برطانیہ میں سگریٹ نوشی پر پابندی کے مطابق میں ویپ ہیں جو کے لیے
پڑھیں:
پنجاب بھر میں دفعہ 144 کے نفاذ میں توسیع، احتجاج اور اجتماعات پر پابندی برقرار
سٹی 42: محکمہ داخلہ نے پنجاب بھر میں دفعہ 144 کے نفاذ میں 7 روز کی توسیع کر دی ہے۔ اس کے تحت ہر قسم کے احتجاج، جلسے، جلوس، ریلیاں، دھرنے اور چار یا اس سے زائد افراد کے اجتماع پر مکمل پابندی برقرار رہے گی۔
پنجاب بھر میں ہر قسم کے اسلحہ کی نمائش اور لاؤڈ اسپیکر کے استعمال پر بھی پابندی عائد کی گئی ہے، جبکہ اشتعال انگیز، نفرت آمیز یا فرقہ وارانہ مواد کی اشاعت و تقسیم ممنوع ہے۔ تاہم پابندی شادی، جنازہ اور تدفین کی تقریبات پر لاگو نہیں ہوگی اور فرائض کی انجام دہی پر مامور افسران و اہلکار، عدالتیں مستثنیٰ ہوں گے۔
لاہور :ڈمپر نے موٹر سائیکل کو کچل دیا، 3 افراد جاں بحق
محکمہ داخلہ نے واضح کیا کہ لاؤڈ اسپیکر صرف اذان اور جمعہ کے خطبے کے لیے استعمال کیے جا سکتے ہیں اور عوامی جلوس و دھرنے دہشت گردوں کے لیے سافٹ ٹارگٹ بن سکتے ہیں۔ دفعہ 144 کے نفاذ میں یہ توسیع 8 نومبر تک برقرار رہے گی اور عوامی آگاہی کے لیے اس کی بڑے پیمانے پر تشہیر کی جائے گی۔