27ویں آئینی ترمیم کےلیے حکومت کو نمبر گیم پوری کرنے میں مشکلات کا سامنا
اشاعت کی تاریخ: 10th, November 2025 GMT
27ویں آئینی ترمیم کے معاملے میں حکومت کو نمبر گیم پوری کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔
رپورٹ کے مطابق حکمران اتحاد کے پاس آئینی ترمیم کے لیے 2 ووٹ کم ہوگئے، عرفان صدیقی علالت کے باعث اسپتال میں زیر علاج ہیں، چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی بھی ووٹ نہیں ڈال سکتے۔
عرفان صدیقی اور چیئرمین سینیٹ کے ووٹ نے معاملہ پیچیدہ بنا دیا، حکمران اتحاد کو 62 اراکین کی حمایت حاصل ہے جب کہ آئین سازی کے لیے حکمران اتحاد کو 64ووٹ درکار ہیں۔
مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی نے سر جوڑ لیے، نیشنل پارٹی کے سینیٹرز کو منانے کی حکومتی کوششیں بھی تیز کردی گئیں۔
سینیٹ میں حکمران جماعت مسلم لیگ ن کے 20سینیٹرز موجود ہیں، حکومت کو پیپلز پارٹی کے 26 سینیٹرز کی حمایت بھی حاصل ہے۔
بلوچستان عوامی پارٹی کے 4 ایم کیو ایم کے 3 سینیٹرز بھی حکمران اتحاد میں شامل ہیں، نیشنل پارٹی اور مسلم لیگ ق کے ایک ایک سینٹرز بھی حکمران اتحاد کا حصہ ہیں۔
حکمران اتحاد کو حکومتی بینچز پر بیٹھے آزاد سینیٹرز کی حمایت بھی حاصل ہے، سینیٹر عبدالکریم، سینیٹر عبدالقادر، محسن نقوی، انوار الحق کاکڑ، اسد قاسم اور سینیٹر فیصل واڈا حکمران اتحاد میں شامل ہیں۔
اپوزیشن بینچز پر بیٹھی ایک آزاد سینیٹر نسیمہ احسان نے بھی حکمران اتحاد کو ووٹ دینے کی حامی بھرلی، اپوزیشن میں موجود اے این پی کے 3 سینیٹرز بھی آئینی ترمیم کے حق میں ووٹ دینے کی یقین دہانی کرائی۔
حکومتی ذرائع نے کہا کہ پوزیشن سخت ہے مگر نمبر گیم پورے کر لیں گے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: حکمران اتحاد کو آئینی ترمیم کے
پڑھیں:
حکومت کی اے این پی کو تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی
وفاقی حکومت نے عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) سے رابطہ کیا اور انہیں تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کروائی ہے۔
ذرائع کے مطابق حکومت نے اے این پی سینیٹر سے وزیر اعظم شہباز شریف کے عشائیے میں شرکت کی درخواست کی۔
ذرائع کے مطابق اے این پی کے سینیٹر ارباب عمر فاروق اور سینیٹر حاجی ہدایت اللّٰہ عشائیے میں شریک ہوں گے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے اتحادی جماعتوں کے سینیٹرز کے اعزاز میں عشائیہ دیا ہوا ہے، جس میں سینیٹرز اور وفاقی وزراء پہنچے ہیں۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم حکومتی جماعتوں کےاراکین سے سینیٹ میں27ویں ترمیم کی حمایت کی درخواست کریں گے۔
دوسری طرف وزیراعظم نے اتحادی جماعتوں کے سینیٹرز کو صبح کے ناشتے پر بھی مدعو کرلیا ہے۔