مسلم لیگ (ق) نے 27ویں آئینی ترمیم کی حمایت اور قومی مفاہمت کے لیے حکومت کے ساتھ تعاون کا اعلان کردیا۔

اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ کے سینئر نائب صدر چوہدری سالک حسین نے کہا ہے کہ مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم ملک میں آئینی اداروں کی کارکردگی بہتر بنانے اور قومی ہم آہنگی کے فروغ میں اہم کردار ادا کرے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ پارٹی نے ہمیشہ قومی مفاہمت اور اداروں کی مضبوطی کو ترجیح دی ہے، اسی جذبے کے تحت مسلم لیگ حکومت کے ساتھ آئینی اصلاحات کے عمل میں بھرپور تعاون کرے گی۔

رپورٹ کے مطابق پاکستان مسلم لیگ کی سینڑل ورکنگ کمیٹی کا مشاورتی اجلاس سنئیر نائب صدر چوہدری سالک حسین کی صدرات میں منعقد ہوا ،اجلاس میں سیکرٹری جنرل طارق حسن، چیف آرگنائزرڈاکٹر محمد امجد، مرکزی سیکرٹری اطلاعات مصطفیٰ ملک، رکن قومی اسمبلی مسز فرخ خان، سنئیر راہنماوں ڈاکٹر رحیم اعوان، رضوان صادق خان، انیلہ چوہدری، مہرین ملک، عاطف مغل، چوہدری جہانگیر،عظام چوہدری،مونا بخاری اور دیگر راینماوں نے شرکت کی۔

اجلاس میں مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم اور موجودہ سیاسی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔

پارٹی کے سنئیر نائب صدر چوہدری سالک حسین نے  27ویں آئینی ترمیم اور وزیراعظم سے ملاقات کے حوالے سے پارٹی کو اعتماد میں لیا۔

چوہدری سالک حسین نے اجلاس کو بتایا کہ مجوزہ آئینی ترمیم کے حوالے سے حکومت ترمیم کے حوالے سے مکمل رابطے میں تھی، گزشتہ روز وزیراعظم میاں شہباز شریف سے مسلم لیگ کی پارلیمانی پارٹی سے ملاقات کی اور 27ویں آئینی ترمیم کے حوالے سے اعتماد میں لیا۔

اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات مصطفیٰ ملک نے بتایا کہ پارٹی راہنماوں نے  ترمیم کے حوالے حکومتی حمایت کی توثیق کی، مسلم لیگ نے آئینی ترمیم میں بلدیاتی اداروں کو فعال کرنے اور ایجوکیشن کو فیڈرل سبجیکٹ قرار دینے کا مطالبہ کیا۔

مسلم لیگ نے اٹھارویں ترمیم میں بھی تعلیمی نظام کو صوبوں کے حوالے کرنے کی مخالفت کی تھی اور اس سلسلے میں پارٹی سربراہ چوہدری شجاعت حسین کی ہدایت پر سنیٹر ایس ایم ظفر مرحوم نے اختلافی نوٹ بھی لکھا تھا۔

مسلم لیگی قیادت سمجھتی ہے کہ ستاسویں آئینی ترمیم سے آئینی اداروں کی کارکردگی بہتر ہو گی، مسلم لیگ پارٹی سربراہ چوہدری شجاعت حسین کی ہدایت پر قومی مفاہمت اور اداروں کی مضبوطی کے لیے حکومت کا مکمل ساتھ دے گی۔

مصطفیٰ ملک نے بتایا کہ آئینی ترمیم کے حوالے سے مسلم لیگ پنجاب کے جنرل سیکرٹری چوہدری شافع حسین  پنجاب کے صدر ملک ثمین خان، خیبرپختونخواہ کے صدر انتخاب خان، سندھ کے صدر سرائے نیاز خاصخیلی، گلگت بلتستان کے صدر دلفراز خان،جنرل سیکرٹری بلوچستان ڈاکٹر رفیع اللہ کو بھی پارٹی فیصلے سے آگاہ کیا گیا اور ان سے مشاورت کی گئی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ترمیم کے حوالے سے 27ویں آئینی ترمیم چوہدری سالک حسین قومی مفاہمت اداروں کی مسلم لیگ کے صدر

پڑھیں:

27ویں ترمیم کی منظوری: حکومت کو کتنے ارکان کی حمایت درکار؟

 

اسلام آباد:(نیوزڈیسک) 27 ویں آئینی ترمیم کی پارلیمنٹ سے منظوری کے مشن میں قومی اسمبلی کا ایوان 336اراکین پر مشتمل ہے۔

ایوان میں 10 نشستیں خالی ہونے کے سبب اراکین کی تعداد 326 ہے، آئینی ترمیم کے لئے 224 اراکین کی حمایت درکار ہے ، حکومتی اتحاد کوپیپلز پارٹی سمیت اس وقت 237 اراکین کی حمایت حاصل ہے ۔

دوسری جانب پیپلز پارٹی نے کل ہونے والے پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس میں حتمی فیصلہ کرنا ہے، مسلم لیگ ن 125اراکین کے ساتھ حکومتی اتحاد میں شامل سب سے بڑی سیاسی جماعت ہے، پیپلز پارٹی کے 74 اراکین ہیں جب کہ ایم کیو ایم کے 22، ق لیگ کے 5، آئی پی پی کے 4اراکین ہیں۔

اِسی طرح مسلم لیگ ضیاء،بلوچستان عوامی پارٹی اور نیشنل پارٹی کے ایک ایک رکن کے علاوہ 4آزاد اراکین کی حمایت بھی حاصل ہے ، قومی اسمبلی میں اپوزیشن اراکین کی تعداد 89 ہے ،اپوزیشن بینچوں پر 75 آزاد اور جے یو آئی ف کے 10 اراکین ہیں ۔

علاوہ ازیں سنی اتحاد کونسل ،مجلس وحدت المسلمین ،بی این پی مینگل اورپختونخوا ملی عوامی پارٹی کا ایک ایک رکن بھی اپوزیشن بینچوں پر موجود ہے۔

متعلقہ مضامین

  • مسلم لیگ (ق) کا 27ویں آئینی ترمیم کی حمایت اور قومی مفاہمت کے لیے حکومت کے ساتھ تعاون کا اعلان
  • مسلم لیگ ق کا 27ویں آئینی ترمیم کی حمایت کا اعلان
  • 27ویں آئینی ترمیم میں 18ویں ترمیم کو نہیں چھیڑا جا رہا، پیپلز پارٹی ساتھ ہے،رانا ثناءاللہ
  • 27 ویں آئینی ترمیم کے پیش نظر جے یو آئی کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس طلب
  • پیپلز پارٹی نے 27ویں آئینی ترمیم کی تجاویز مسترد کردیں، حکومت کے پاس کیا راستہ بچا ہے؟
  • 27 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کا مشن، حکومت کو 237 ارکان کی حمایت حاصل
  • 27ویں ترمیم کی منظوری: حکومت کو کتنے ارکان کی حمایت درکار؟
  • 27ویں آئینی ترمیم 14 نومبر تک دونوں ایوانوں سے منظور کروانے کا فیصلہ،ذرائع
  • ہمارا کوئی اضافی مطالبہ نہیں، ایم کیو ایم کا 27ویں آئینی ترمیم کی مکمل حمایت کا اعلان