مسلم لیگ ن کے سینیٹر پرویز رشید کا کہنا ہے کہ اپوزيشن نے ترمیم کے صرف عدلیہ سے متعلق ایک نکتے پر تقریریں کیں، اس کا مطلب ہے کہ اپوزيشن نے ترمیم کے باقی نکات کو تسلیم کرلیا۔سینیٹ میں خطاب کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے سینیٹر پرویز رشید کا کہنا تھا کہ علی ظفر نے تصویر کا وہ رخ دکھایا جو انہیں پسند ہے، تصویر کا وہ رخ نہیں دکھایا جس نے عدلیہ کو پارٹی کے آلہ کار میں بدلنے کی کوشش کی۔انھوں نے کہا کہ جج کے چوغہ کے نیچے ایک سیاسی جماعت کا جھنڈا چھپا لیا اور اس کے مقاصد کے لیے کردار ادا کیا، اب ضروری ہے کہ نظام میں بہتری لائی جائے۔سینیٹر پرویز رشید کے مطابق اپوزيشن نے ترمیم کے صرف عدلیہ سے متعلق ایک نکتے پر تقریریں کیں، اس کا مطلب ہے کہ اپوزيشن نے ترمیم کے باقی نکات کو تسلیم کرلیا۔دوسری جانب سینیٹ میں خطاب کرتے ہوئے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا کہ آئینی عدالت سے متعلق میثاقِ جمہوریت کی تجویز پر بانی پی ٹی آئی عمران خان کے دستخط بھی موجود ہیں، 2006 میں لندن میں بے نظیر بھٹو شہید اور نواز شریف کے درمیان طے ہونے والے چارٹر آف ڈیموکریسی سے ناصرف بانی پی ٹی آئی بلکہ مولانا فضل الرحمان اور اسفند یار ولی سمیت تمام سیاسی جماعتوں کے سربراہوں نے اتفاق کیا تھا۔ادھر ن لیگ کے سینیٹر افنان اللہ نے کہا کہ وہ عدلیہ جو آئین کی دھجیاں اڑا کر آپ کے ساتھ سہولت کاری کرتی تھی وہ آپ کو اچھی لگتی تھی، ثاقب نثار اور بندیال اپنے دوستوں کو بینچ میں ساتھ بٹھا کر فیصلے کرتے تھے، کیا وہ عدلیہ ٹھیک تھی؟

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: اپوزیشن نے ترمیم کے پرویز رشید

پڑھیں:

27ویں ترمیم کا مطلب سندھ کی شناخت ختم کرنا ہے، عوامی تحریک

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر) عوامی تحریک کے مرکزی رابطہ سیکریٹری لال جروار، حسین سومرو اور سارنگ راجا نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 27ویں آئینی ترمیم لانے کا مقصد پاکستان کے بانی صوبے سندھ کے تاریخی وجود اور شناخت کو ختم کرنا ہے۔نئے انتظامی یونٹس کے نام پر کراچی اور حیدرآباد کو اسٹیبلشمنٹ کے پالے اور تیار کردہ دہشت گرد گروہ ایم کیو ایم کے حوالے کرنا اور باقی اضلاع کو سرداروں اور جاگیرداروں کے سپرد کرنا اس ترمیم کا اصل مقصد ہے۔رہنماؤں نے کہا کہ جمہوریت کے نام پر مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی نے ضیائی، ایوبی اور مشرفی مارشل لا سے بھی بڑھ کر جمہوریت پر حملہ کیا ہے اور آمریت کو قانونی و آئینی تحفظ فراہم کرنے میں اپنا کردار ادا کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پیکا ایکٹ، اور دہشت گردی کے نام پر بغیر ایف آئی آر کسی شخص کو محض شک کی بنیاد پر اٹھانے جیسے کالے قوانین نافذ کیے گئے ہیں۔رہنماؤں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے اقتدار کی لالچ میں اسٹیبلشمنٹ کی آشیر باد سے سندھ کے تاریخی وجود اور وسائل پر مہلک حملہ کیا ہے، مگر سندھی عوام پیپلز پارٹی کے اس مجرمانہ قومی جرم کے خلاف پرامن جدوجہد جاری رکھیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ 27ویں آئینی ترمیم اور دیگر سندھ دشمن منصوبوں کے خلاف سندھیانی تحریک کی جانب سے 16 نومبر کو حیدرآباد میں عظیم الشان احتجاجی مارچ کیا جائے گا۔رہنماؤں نے سندھی عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے تاریخی وطن، تہذیب، ثقافت، زبان اور وسائل کے تحفظ کے لیے پرامن جمہوری جدوجہد جاری رکھیں۔

اسٹاف رپورٹر گلزار

متعلقہ مضامین

  • سینیٹر عرفان صدیقی کی صحت سے متعلق اہل خانہ کی وضاحت آ گئی
  • 27ویں آئینی ترمیم، سینیٹر دنیش کمار کا اقلیتوں کے عہدوں سے متعلق حیران کن مطالبہ
  • ترمیم سے عدلیہ کی آزادی پر حملہ کیا گیا،804تسبیح والا آئیگا اور تمام ترامیم ملیا میٹ ہوجائیں گی، سینیٹر نور الحق قادری
  • لگتا ہے اپوزیشن نے ترمیم کے باقی نکات تسلیم کرلیے ہیں، پرویز رشید
  • “ویں آئینی ترمیم سے عدلیہ کی آزادی پر حملہ کیا گیا” نور الحق قادری
  • سینیٹر مسرور احسن کا 27 ویں ترمیم کے معاملے پر اپوزیشن کو ایسا دلچسپ مشورہ کہ ایوان میں قہقہے لگ گئے
  • عدلیہ کی آزادی کیلئے قربانیاں دیں،انتقام کے بجائے نظام میں بہتری لانے کی ضرورت ہے، سینیٹر پرویز رشید
  • 27ویں ترمیم کا مطلب سندھ کی شناخت ختم کرنا ہے، عوامی تحریک
  • 27ویں آئینی ترمیم، آئینی عدالت کے قیام سے متعلق اہم نکات سامنے آگئے