27ویں آئینی ترمیم کے تمام معاملات مکمل، امید ہے آج سینیٹ سے منظور ہوجائے گی، خواجہ آصف
اشاعت کی تاریخ: 10th, November 2025 GMT
وزیر دفاع خواجہ آصف نے پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 27ویں آئینی ترمیم کے تمام معاملات مکمل ہیں اور امید ہے کہ آج ہی سینیٹ سے ترمیم پاس ہو جائے گی۔
مزید پڑھیں: سینیئر وکیل فیصل صدیقی کا چیف جسٹس کو خط، 27ویں آئینی ترمیم پر تحفظات کا اظہار
انہوں نے بتایا کہ عرفان صدیقی صاحب بیمار ہیں اور اس اجلاس میں شریک نہیں ہو سکتے۔
اسلام آباد:وفاقی وزیر خواجہ آصف کی پارلیمنٹ ہاوس میں میڈیا سے گفتگو
عرفان صدیقی صاحب بیمار ہیں وہ نہیں آسکتے
ترمیم کے حوالے سے تمام چیزیں مکمل ہیں
اللہ کرے آج ہی سینیٹ سے ترمیم پاس ہوجائے گی@AmirSaeedAbbasi pic.
— Media Talk (@mediatalk922) November 10, 2025
صحافی کے سوال پر کہ آیا یہ ترمیم عوام کے حق میں بھی ہوگی، خواجہ آصف نے جواب دیا کہ اگر کوئی تجویز ہے تو وہ بتائیں، ہم اسے منظور کرنے کے لیے تیار ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
27ویں آئینی ترمیم پارلیمنٹ ہاؤس وزیر دفاع خواجہ آصفذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: 27ویں ا ئینی ترمیم پارلیمنٹ ہاؤس وزیر دفاع خواجہ آصف خواجہ آصف
پڑھیں:
اس وقت پاک افغان مذاکرات ختم ہوچکے، خواجہ آصف
وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ اس وقت پاکستان اور افغانستان کے مذاکرات ختم ہوچکے ہیں، مذاکرات کے اگلے دور کا اب کوئی پروگرام نہیں، ترکیہ اور قطر ہمارے موقف کی حمایت کرتے ہیں۔
جیو نیوز کے پروگرام آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ میں گفتگو کے دوران وزیر دفاع نے کہا کہ اس وقت پاک افغان مذاکرات میں مکمل ڈیڈلاک ہے، مذاکرات کے اگلے دور کا اب کوئی پروگرام نہیں، اس وقت اب مذاکرات کے اگلے دور کی امید نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ترکیہ اور قطر کے شکر گذار ہیں، انہوں نے خلوص کے ساتھ ثالثوں کا کردار ادا کیا۔
خواجہ آصف نے مزید کہا کہ افغان وفد کہہ رہا تھا کہ ان کی بات کا زبانی اعتبار کیا جائے، جس کی کوئی گنجائش نہیں ہے، بین الاقوامی مذاکرات کے دوران کی گئی حتمی بات تحریری طور پر کی جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مذاکرات میں افغان وفد ہمارے موقف سے متفق تھا مگر لکھنے پر راضی نہ تھا۔
اُن کا کہنا تھا کہ اب ثالثوں نے بھی ہاتھ اٹھالیے ہیں ،ان کو ذرا بھی امید ہوتی تو وہ کہتے کہ آپ ٹھہر جائیں، اگر ثالث ہمیں کہتے کہ انہیں امید ہے اور ہم ٹھہر جائیں تو ہم ٹھہر جاتے۔
وزیر دفاع نے کہا کہ ہمارا خالی ہاتھ واپس آنا اس بات کی دلیل ہے کہ ہمارے ثالثوں کو بھی اب افغانستان سے امید نہیں، اگر افغان سرزمین سے پاکستان پر حملہ ہوا تو اس حساب سے ردعمل دیں گے۔
خواجہ آصف نے یہ بھی کہا کہ اگر افغان سر زمین سے کوئی کارروائی نہیں ہوتی ہمارے لیے سیز فائر قائم ہے۔ جب افغانستان کی طرف سے سیزفائر کی خلاف ورزی ہوئی تو ہم موثرجواب دیں گے۔
وزیر دفاع نے کہا کہ ہمارا ایک ہی مطالبہ ہے کہ افغانستان کی سر زمین سے پاکستان پر حملہ نہ ہو۔