تحریک شروع، پارلیمنٹ نہیں چلنے دینگے: اپوزیشن
اشاعت کی تاریخ: 10th, November 2025 GMT
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) اپوزیشن اتحاد تحریک تحفظ آئین پاکستان نے 27 ویں ترمیم کے خلاف احتجاجی تحریک چلانے اور پارلیمنٹ نہ چلنے دینے کا اعلان کر دیا ہے۔ پریس کانفرنس میں چیئرمین تحریک تحفظ آئین محمود اچکزئی نے تحریک چلانے اور پارلیمنٹ نہ چلنے دینے کا اعلان کیا اور کہا تحریک شروع ہے۔ نعرہ ہوگا ’’ایسے دستور کو ہم نہیں مانتے‘‘۔ مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا 27 ویں ترمیم شخصیات کے فائدے اور نقصانات کو سامنے رکھ کر کی گئی ہے۔ آئین کا شخصیات سے کوئی تعلق نہیں ہوتا۔ اشرافیہ اپنے مفادات کیلئے آئین میں ترمیم کررہی ہے۔ سینیٹر راجہ ناصر عباس نے کہا پارلیمنٹ اور عدلیہ کو تباہ کردیا گیا ہے۔ یہ ملک کو تباہی کی طرف لے کر جا رہے ہیں۔ اس ترمیم کا راستہ روکنے کیلئے ہر حد تک جائیں گے۔ اچکزئی نے کہا کہ چھٹی کے دن آئین پر حملہ کیا گیا۔ پاکستان کے بنیادوں پر حملہ ہوا ہے یہ بھی 9/11 ہے۔ ہم سب کچھ جانتے ہوئے اپنے ارادے سے یہاں آئے ہیں۔ پاکستان پر بغیر الیکشن کے ٹولہ قابض ہوا ہے۔ ہم اس ملک سے محبت کرنے والے لوگ ہیں۔ مجھ سے 5 دفعہ ملک کی آئین کی دفاع کا حلف لیا گیا۔ جھوٹے پروپیگنڈے کئے جارہے ہیں۔ عوام کو غلط تاثر دیا جاتا ہے۔ افغانستان سے خونی، قبائلی اور لسانی رشتہ ہے۔ سکول کے بچے اپنے حقوق کیلئے نکلیں گے تو آپ گولیاں چلائیں گے؟۔ تحریک لبیک سے اختلاف ہوسکتا ہے لیکن گولیاں کیوں چلائیں؟۔ عمران کے ساتھی تحریک کا کہہ رہے تھے، تحریک شروع ہے۔ ہماری کسی سے ذاتی دشمنی نہیں۔ اعلامیے میں کہا کہ اسی ہفتے اسلام آباد میں قومی مشاورتی کانفرنس بلائی جائے گی۔ 27ویں ترمیم کی منظوری کے اگلے دن ملک بھر میں یوم سیاہ منایا جائے گا۔ عوام سے اپیل ہوگی سیاہ پٹیاں باندھ کر شریک ہوں گے۔ وکلاء عدالتوں میں کالی پٹیاں پہن کر اس کے خلاف احتجاج کریں گے۔ قومی مشاورتی اجلاس کے بعد ملک گیر جلسے جلوسوں کا اعلان کیا جائے گا۔ ہمیں عوامی رائے سازی کا آغاز کرنا ہے جس کیلئے کمیٹی تشکیل دی ہے۔ اس مشاورت کو صرف اوپر کی سطح تک نہیں رکھیں گے۔ تاجر تنظیموں کو بھی اس مشاورت میں شرکت کی دعوت دیں گے۔ ہر عوامی رائے ساز سے درخواست ہے کہ اس پر خیالات کا اظہار کرے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
27ویں آئینی ترمیم: پارلیمنٹ کی قانون و انصاف کمیٹی کا مشترکہ اجلاس شروع
ویب ڈیسک:27ویں آئینی ترمیم بل کا جائزہ کیلیے پارلیمنٹ کی قانون و انصاف کمیٹی کا مشترکہ اجلاس شروع ہوگیا۔
اجلاس کی صدارت سینیٹر فاروق ایچ نائیک اور چوہدری محمود بشیر ورک کر رہے ہیں۔ وزیر مملکت برائے قانون و انصاف بیرسٹرعقیل ملک ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہیں۔
واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور جمعیت علمائے اسلام (ف) نے گزشتہ روز اجلاس کا بائیکاٹ کیا تھا۔
بجلی کے بلوں کی ادائیگی؛ صارفین کو بڑا ریلیف مل گیا
اجلاس سے قبل میڈیا سے گفتگو میں فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ ہر جماعت کو رائے دینے کا حق حاصل ہے، آج تمام جماعتوں کی رائے کو دیکھا جائے گا، جس جماعت کی جو رائے ہوگی اس پر غور کریں گے۔
فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) اور ایم کیو ایم کی جو تجاویز ہونگیں اس کو دیکھا جائے گا، اکثریتی جو رائے آئے گی اس کے مطابق فیصلہ ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ تمام فیصلوں کو ایوان میں پیش کیا جائے گا، امید ہے شام 5 بجے تک چیزیں فائنل کر لیں گے۔
ماس ٹرانزٹ سسٹم کا ٹی کیش کارڈ مہنگا ہوگیا