ممتاز گلوکار اے نئیر کی وفات کو 9 برس بیت گئے
اشاعت کی تاریخ: 10th, November 2025 GMT
کراچی:
پاکستانی فلمی موسیقی کے سنہری دور کے معروف گلوکار اے نئیر کو ان کے چاہنے والوں سے جدا ہوئے آج 9 برس مکمل ہو گئے ہیں۔
اے نئیر نے اپنے کیریئر میں چار ہزار سے زائد فلمی گیت گائے اور اپنی سریلی آواز کے جادو سے لاکھوں دلوں کو مسحور کیا۔ انہیں بہترین گلوکاری پر صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی سمیت پانچ بار نگار ایوارڈز سے بھی نوازا گیا۔
اصل نام آرتھر نیئر رکھنے والے اے نئیر 17 ستمبر 1950 کو ساہیوال کے قریبی گاؤں رانسن آباد میں پیدا ہوئے اور 1974 میں فلم بہشت سے فلمی کیریئر کا آغاز کیا۔
ان کے گائے ہوئے گیت شاہد، ندیم، وحید مراد اور دیگر فلم اسٹارز پر فلمائے گئے جو آج بھی سننے والوں کے دلوں کو چھو جاتے ہیں۔ خاص طور پر گانا دلدارا نے عوام میں بے پناہ مقبولیت حاصل کی اور موسیقی کے تمام ریکارڈ توڑ ڈالے۔
اے نئیر کو ان کی فنی خدمات کے اعتراف میں حکومت نے پرائیڈ آف پرفارمنس سے بھی نوازا۔ تاہم 11 نومبر 2016 کو لاہور میں دل کا دورہ پڑنے کے باعث یہ عظیم گلوکار ہم سے رخصت ہو گئے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اے نئیر
پڑھیں:
منگھوپیر: بچوں کوبچاتے ہوئے باپ نہر میں ڈوب کرجاں بحق
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) منگھوپیر کو اپنے دوبچوں کو بچاتے ہوئے باپ نہر میں ڈوب کر جاں بحق ہوگیا۔ایک بچہ کو باحفاظت اور دوسرے بچہ کو نہر سے نکال کر تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا۔ایس ایچ او منگھوپیر زیبر نواز نے بتایا کہ منگھوپیر تھانہ کی حدود میں کورنگی کی رہائشی فیملی پکنک منانے کے لیے شمالی بائی باس کورائی ہوٹل کے قریب واقع نہر پر آئے۔اس فیملی کے دو بچے نہانے کے لیے نہر میں اتار گئے۔اس دوران دونوں بچے ڈوبنے لگے تو ان کا والد اپنے دو بیٹوں کو بچانے کے لیے نہر پر گیا۔ اس دوران ان کے والد کا پائوں پھسل گیا اور وہ نہر میں ڈوب کر جاں بحق ہوگیا۔جس کی لاش کو مقامی لوگوں نے باہر نکالا انہوں نے بتایا کہ مقامی لوگوں نے ایک بچہ کو نہر سے باحفاظت نکال کر اس کی زندگی بچائی جبکہ دوسرے بچہ کو تشویشناک حالت میں مقامی لوگوں نے باہر نکالا ایس ایچ او منگھوپیر نے بتایا کہ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس نے موقع پر چھیپا ایمبولینسوں کے زریعہ ڈوب کر جاں بحق ہونے والے باپ کی لاش اور تشویشناک حالت میں نکالے گئے اس کے بیٹے کو عباسی شہید اسپتال منتقل کیا۔