میری ٹائم کانفرنس ایکسپو میں پاکستانی ساختہ ڈرون جیمر'صفرا' لانچ کردیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 4th, November 2025 GMT
کراچی:
پاکستان انٹرنیشنل میری ٹائم کانفرنس ایکسپو(پائمیک)میں پاکستانی ساختہ ڈرون جیمرگن صفرا لانچ کر دیا گیا، جو انتہائی بلندی پر اڑنے والے ڈرونز کو مفلوج کرکے اسے زمین پر اتارنے کے جدید صلاحیت سے لیس ہے۔
کراچی ایکسپو میں جاری پاکستان نیوی کے دفاعی اور سائنسی آلات کی نمائش پائیمک میں پاکستانی ساختہ ڈرون جیمرگن صفراکی تقریب رونمائی ہوئی، جس میں گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔
اس موقع پر ہزاروں فٹ کی بلندی پر اڑنے والے ڈرون کو جیمر گن سے ناکارہ بنانے کا عملی مظاہرہ بھی پیش کیا گیا، صفرا نامی ڈرون جیمر کو نیشنل الیکٹرونکس کمپلیکس آف پاکستان نے تیار کیا ہے۔
میڈیا سے گفتگو میں نیشنل الیکٹرونکس کمپلیکس آف پاکستان کے سینئیرڈائریکٹر ڈاکٹر آصف مغل کا کہنا تھا کہ صفرا سرور کائنات صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے تیروں کو داغنے والے کمان کا نام تھا، فضاؤں میں یہ اس جیمر گن کو فائر کرنے کے بعد جو ریڈیائی لہریں نکلتی ہیں، وہ ایک کمان کی شکل اختیار کر جاتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ جیمرگن بیک وقت جی پی ایس، ریڈیو اور ویڈیو کا سراغ لگانے کے بعد ہدف کو نشانہ بناتا ہے، جس میں بالافضاؤں میں اڑنے والے ڈرون کو مفلوج کرنے کے علاوہ اسے زمین پر لینڈ کرانے کی مہارت کا حامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس ڈرون جیمر میں 2 بیٹریاں نصب ہیں، جن میں سے ہر بیٹری سسٹم میں انفرادی طور پر 40 منٹ تک فعال رہ سکتی ہیں۔
آصف مغل کا مزید کہنا تھا کہ 1500 میٹر بلندی پر 550 میٹرز افقی اور 350 میٹرز عمودی دائرہ بنتا ہے، اس دائرے میں جتنے بھی ڈرونز آجائیں ان کے اڑنے اور عکس بندی کا نظام مکمل طور پر مفلوج ہوجاتا ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
تھائی لینڈ نے کموڈیا کے ساتھ ٹرمپ ثالثی میں طے پانے والا امن معاہدہ معطل کردیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
تھائی لینڈ نے پڑوسی ملک کمبوڈیا کے ساتھ امریکی ثالثی میں طے پانے والے امن معاہدے پر عملدرآمد روک دیا۔
عالمی میڈیا رپورٹ کے مطابق تھائی لینڈ کی جانب سے معاہدے کی معطلی سرحد کے قریب ایک بارودی سرنگ کے دھماکے میں اس کے دو فوجیوں کے زخمی ہونے کے بعد سامنے آئی ہے۔
تھائی وزیرِاعظم انوتن چانویراکل نے آج ہونے والے بارودی سرنگ کے دھماکے کے بعد اعلان کیا کہ معاہدے کے تحت کیے جانے والے تمام اقدامات اس وقت تک روک دیے جائیں گے جب تک تھائی لینڈ کے مطالبات پورے نہیں کیے جاتے تاہم انہیں مطالبات کی تفصیلات سے آگاہ نہیں کیا۔
دوسری جانب کمبوڈیا کی حکومت نے کہا ہے کہ وہ امن معاہدے پر کاربند ہے۔ اس معاہدے کا مقصد جولائی میں ہونے والی سرحدی جھڑپوں کے بعد پائیدار امن لانا تھا، ان جھڑپوں میں 40 سے زائد افراد ہلاک اور 3 لاکھ سے زیادہ شہری بے گھر ہوئے تھے۔
دونوں ممالک کے درمیان معاہدے پر اکتوبر میں ملائیشیا میں امریکی صدر کی موجودگی میں ایک تقریب کے دوران دستخط ہوئے تھے، تاہم تھائی لینڈ نے اسے امن معاہدہ تسلیم کرنے سے انکار کر دیا تھا۔
تھائی لینڈ اس سے قبل بھی کمبوڈیا پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے نئی بارودی سرنگیں بچھانے کا الزام عائد کرچکا ہے تاہم کمبوڈین حکومت ان الزامات کو سختی سے مسترد کرتی ہے۔