پاکستان انٹرنیشنل میری ٹائم ایکسپو اینڈ کانفرنس کا دوسرا روز
اشاعت کی تاریخ: 4th, November 2025 GMT
پاکستان انٹرنیشنل میری ٹائم ایکسپو اینڈ کانفرنس کا دوسرا روز ہے جب کہ کراچی ایکسپو سینٹر میں جاری نمائش میں دنیا بھر سے 44 ممالک کے وفود شرکت کررہے ہیں۔
28 بین الاقوامی اور 150 مقامی کمپنیوں سمیت 176 نمائش کنندگان ایونٹ میں شرکت کررہے ہیں، ایونٹ کے دوران شیڈول دو روزہ میری ٹائم کانفرنس کا انعقاد بھی آج سے ہوگیا۔
میری ٹائم کانفرنس کے دوران بحری امور سے متعلق عالمی ماہرین مقالے بھی پیش کریں گے، نمائش میں بردار اسلامی ملک ایران کا اسٹال سب کی توجہ کا مرکز ہے جب کہ ترکیہ کی جانب سے بھی نمائش میں اسٹال لگایا گیا ہے۔
پائمک کے انعقاد کا مقصد بلیو اکانومی کو پروان چڑھانا اور بحری تجارت کو فروغ دینا ہے، پاک بحریہ پائمیک سکینڈ ایڈیشن کی سرگرمیاں جاری ہیں، وائس چیف آف نیول اسٹاف وائس ایڈمرل راجہ رب نواز نے پائیمک اسٹالز کا دورہ کیا اور مختلف حربی آلات کا جائزہ لیا،انھیں پاکستانی ساختہ جنگی آلات سے متعلق بریفنگ دی گئی۔
وائس چیف آف نیول اسٹاف راجہ رب نواز نے کہا کہ کل پائمک کا آغاز ہوا بلیو اکانومی میں استحکام لانا اس کا مقصد ہے، اکنامک فائدے لانا اور لوگوں کو اس جناب متوجہ کرنا ایونٹ کا مقصد ہے، ایران، جرمنی عمان اور سعودی عرب سمیت دیگر ممالک شریک ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پچھلے ایڈیشن کے مقابلے میں اس بار مزید بہتری آئی ہے، یہ جہد مسلسل ہے، ہمارا مقصد ہر آنے والے سال پہلے سے بہتری لانا ہے، شپ میکنگ کے شعبے میں بھی بہتری آرہی ہے، اس فورم پر ایک ہی سیکٹر سے وابستہ لوگوں کو آپس میں ملنے کا موقع بھی مل رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میری ٹائم افئیر منسٹری کے ساتھ مل کر ہم نے یہ شروع کیا، بی ٹو بی اور بی ٹو جی میٹنگز جاری ہیں، ہمیں بھی بعض اوقات چیلنجز آتے ہیں، نمائش ایک ایسا پلیٹ فارم مہیا کرتی ہے کہ جہاں اس سیکٹر کے لوگ اپنی پراڈکٹ ڈسپلے کرسکتے ہیں۔
وائس چیف نیول اسٹاف، راجہ رب نواز نے کہا کہ شپ یارڈ کا قیام نہایت ضروری ہے، کراچی شپ یارڈ بہت قدیم ہے یہاں چیلنجز بھی ہیں، دنیا میں بہت بڑے شپ یارڈ ہیں، گوادر میں شپ یارڈ بنانے کا منصوبہ پائپ لائن مین ہے، امید ہے کہ چیلنجز سے نبرد آزما ہوکر بہتری کیطرف جائیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں بڑے شپ یارڈ کی ضرورت ہے پر امید ہیں کہ اس حوالے سے مثبت تبدیلی آئے گی، نئی آنے والی ہنگور سمندری تجارت اور بحری دفاع کو مزید مؤثر بنائے گی، کراچی کا ڈیپ واٹر ٹرمینل بڑے سے بڑے شپ کو لنگر انداز کرسکتا ہے۔
بھارتی مشقوں سےمتعلق سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ گردو پیش کےتمام حالات سےبخوبی آگاہ ہیں، صورت حال کا باریک بینی سےمشاہدہ کررہےہیں، کسی بھی غیر معمولی صورت حال سےنبردآزما ہونےکےلیےمکمل تیار ییں، ہم تیار ہیں۔
کمانڈر کراچی وائس ایڈمرل محمد فیصل عباسی نے ایکسپو سینٹر میں مختلف اسٹالز کا دورہ کیا اور میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ پائمیک نمائش کے ذریعے مختلف ممالک کے درمیان ایک مضبوط تجارتی تعلقات کو فروغ دینے کی کوشش ہے، پاکستان نیوی کی صلاحیتوں پر کسی کو کوئی شک و شبہ نہیں ہونا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ معرکہ حق میں نیوی کی کارکردگی سب کے سامنے ہے، ہماری صلاحیتوں کے سامنے چھ گناہ بڑا دشمن بھی کوئی جارحیت کرنے کی کوشش نہ کرسکا، کے پی ٹی کے مطابق پورٹ کو ڈیجیٹل کیا جا رہا ہے، پورٹ جتنے زیادہ ہونگے تجارت کو فائدہ ہوگا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: میری ٹائم شپ یارڈ کہا کہ
پڑھیں:
میری ٹائم کانفرنس ایکسپو میں پاکستانی ساختہ ڈرون جیمر'صفرا' لانچ کردیا گیا
کراچی:پاکستان انٹرنیشنل میری ٹائم کانفرنس ایکسپو(پائمیک)میں پاکستانی ساختہ ڈرون جیمرگن صفرا لانچ کر دیا گیا، جو انتہائی بلندی پر اڑنے والے ڈرونز کو مفلوج کرکے اسے زمین پر اتارنے کے جدید صلاحیت سے لیس ہے۔
کراچی ایکسپو میں جاری پاکستان نیوی کے دفاعی اور سائنسی آلات کی نمائش پائیمک میں پاکستانی ساختہ ڈرون جیمرگن صفراکی تقریب رونمائی ہوئی، جس میں گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔
اس موقع پر ہزاروں فٹ کی بلندی پر اڑنے والے ڈرون کو جیمر گن سے ناکارہ بنانے کا عملی مظاہرہ بھی پیش کیا گیا، صفرا نامی ڈرون جیمر کو نیشنل الیکٹرونکس کمپلیکس آف پاکستان نے تیار کیا ہے۔
میڈیا سے گفتگو میں نیشنل الیکٹرونکس کمپلیکس آف پاکستان کے سینئیرڈائریکٹر ڈاکٹر آصف مغل کا کہنا تھا کہ صفرا سرور کائنات صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے تیروں کو داغنے والے کمان کا نام تھا، فضاؤں میں یہ اس جیمر گن کو فائر کرنے کے بعد جو ریڈیائی لہریں نکلتی ہیں، وہ ایک کمان کی شکل اختیار کر جاتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ جیمرگن بیک وقت جی پی ایس، ریڈیو اور ویڈیو کا سراغ لگانے کے بعد ہدف کو نشانہ بناتا ہے، جس میں بالافضاؤں میں اڑنے والے ڈرون کو مفلوج کرنے کے علاوہ اسے زمین پر لینڈ کرانے کی مہارت کا حامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس ڈرون جیمر میں 2 بیٹریاں نصب ہیں، جن میں سے ہر بیٹری سسٹم میں انفرادی طور پر 40 منٹ تک فعال رہ سکتی ہیں۔
آصف مغل کا مزید کہنا تھا کہ 1500 میٹر بلندی پر 550 میٹرز افقی اور 350 میٹرز عمودی دائرہ بنتا ہے، اس دائرے میں جتنے بھی ڈرونز آجائیں ان کے اڑنے اور عکس بندی کا نظام مکمل طور پر مفلوج ہوجاتا ہے۔