بلیو اکانومی: پاکستان انٹرنیشنل میری ٹائم ایکسپو اینڈ کانفرنس کا آغاز، 44 ممالک شریک
اشاعت کی تاریخ: 3rd, November 2025 GMT
پاکستان انٹرنیشنل میری ٹائم ایکسپو اینڈ کانفرنس (پی آئی ایم ای سی) 2025 کے دوسرے ایڈیشن کی افتتاحی تقریب ایکسپو سینٹر کراچی میں منعقد ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں: میری ٹائم سیکٹر کا اصلاحاتی منصوبہ، پاکستان میری ٹائم اینڈ سی پورٹ اتھارٹی کے قیام کی منظوری
ڈائریکٹر جنرل پبلک ریلیشنز (نیوی) کی پریس ریلیز کے مطابق سعودی عرب کے وزیر برائے ٹرانسپورٹ و لاجسٹک سروسز صالح الجاسر تقریب کے اعزازی مہمان تھے جبکہ وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات احسن اقبال نے مہمان خصوصی کے طور پر شرکت کی۔
تقریب میں آمد پر چیف آف دی نیول اسٹاف ایڈمرل نوید اشرف نے مہمان خصوصی اور اعزازی مہمان کا استقبال کیا۔
اپنے خطاب میں مہمان خصوصی احسن اقبال نے پاکستان کے بحری شعبے کی استعداد کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ میری ٹائم سیکٹر قومی معیشت کی بہتری اور پائیدار ترقی میں کلیدی کردار ادا کر سکتا ہے۔
انہوں نے بلیو اکانومی کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور کہا کہ اس شعبے سے وابستہ مواقع سے بھرپور استفادہ کرنے کے لیے عوامی آگہی اور ادارہ جاتی تعاون ضروری ہے۔
احسن اقبال نے پاک بحریہ کی جانب سے بحری وسائل کے فروغ، تحقیق اور بلیو اکانومی کے امکانات کو اجاگر کرنے کے لیے میری ٹائم ایکسپو کے انعقاد کو سراہا۔
مزید پڑھیے: میری ٹائم ایکسپو اینڈ کانفرنس نہایت اہمیت کی حامل ہے: وائس ایڈمرل فیصل عباسی
بعدازاں انہوں نے تقریب کا باضابطہ افتتاح کیا یادگاری ڈاک ٹکٹ کی رونمائی کی اور ایکسپو میں لگائے گئے مختلف اسٹالز کا معائنہ بھی کیا۔
یہ 4 روزہ ایونٹ پاک بحریہ کی جانب سے وزارتِ بحری امور کی سرپرستی میں منعقد کیا جا رہا ہے جو 6 نومبر 2025 تک جاری رہے گا۔
ایونٹ میں 44 ممالک کے وفود اور 178 ملکی و بین الاقوامی نمائش کنندگان شریک ہیں جو پاکستان کے بحری شعبے میں عالمی سطح پر بڑھتی ہوئی دلچسپی کا مظہر ہے۔
پاکستان انٹرنیشنل میری ٹائم ایکسپو اینڈ کانفرنس کا مقصد قومی و بین الاقوامی سطح پر بحری شعور کے فروغ، تجارتی و صنعتی تعاون اور پاکستان کی بلیو اکانومی کی بے پناہ صلاحیتوں کو اجاگر کرنا ہے۔
مزید پڑھیں: میری ٹائم شعبے میں بے پناہ مواقع موجود ہیں، ہمیں ان سے فائدہ اٹھانا چاہیے، وزیر اعظم
تقریب میں سول و عسکری قیادت، بین الاقوامی وفود، صنعت و کاروباری برادری کے نمائندگان اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی شخصیات کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاکستان انٹرنیشنل میری ٹائم ایکسپو اینڈ کانفرنس2025 پی آئی ایم ای سی 2025 وزیر برائے ٹرانسپورٹ و لاجسٹک سروسز صالح الجاسر وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی وترقی احسن اقبال.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاکستان انٹرنیشنل میری ٹائم ایکسپو اینڈ کانفرنس2025 پی ا ئی ایم ای سی 2025 وزیر برائے ٹرانسپورٹ و لاجسٹک سروسز صالح الجاسر وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی وترقی احسن اقبال بلیو اکانومی احسن اقبال
پڑھیں:
پاکستان کی بلیو اکنامی کیلئے پائیمک ایکسپو اہمیت کی حامل ہوگی: وائس ایڈمرل فیصل عباسی
—فائل فوٹووائس ایڈمرل محمد فیصل عباسی نے کہا ہے کہ پاکستان کی بلیو اکنامی کے لیے پائیمک ایکسپو اہمیت کی حامل ہوگی، پائیمک کانفرنس کے مثبت اثرات نمایاں ہوں گے۔
ایکسپو سینٹر کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پائیمک کانفرنس کا دوسرا ایڈیشن تین سے چھ نومبر تک ہوگا، کانفرنس میں 44 ممالک پائیمک کانفرنس میں حصہ لیں گے، غیرملکی مندوبین کی بڑی تعداد پائیمک کانفرنس میں شریک ہو گی۔
وائس ایڈمرل محمد فیصل عباسی کا کہنا ہے کہ اس میگا ایکسپو کے انعقاد کے تعاون پر سندھ حکومت کے بھی شکر گزار ہیں، اس کانفرنس میں مقامی سرمایہ کاروں کو بھی فوائد حاصل ہوں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ پائیمک میں انٹرنیشنل کانفرنس بھی ہوگی، مختلف موضوعات پر لیکچرز ہوں گے، سمندری آلودگی ایک چیلنج ہے، وفاقی اور صوبائی حکومت کام کر رہی ہے، بزنس کمیونٹی سمندری تجارت کی طرف آئیں، سمندر میں ہمیں کچھ نہیں کرنا اللّٰہ پاک نے بہت کچھ عطا کیا ہے، سمندری آلودگی پر بہت عرصہ ہم نے اس سے آنکھیں بند رکھی جو غلطی تھی۔
وائس ایڈمرل نے کہا کہ دنیا کے تمام ریجنز کے ممالک کا نمائش میں شریک ہونا پائیمک کی کامیابی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو ایک اور شپ یارڈ کی ضرورت ہے، ہم کراچی شپ یارڈ کے بعد کوئی اور شپ یارڈ نہیں بنا سکے ہیں۔ نئے شپ یارڈ کے منصوبے پر وفاقی وزیر بحری امور کام کر رہے ہیں۔
وائس ایڈمرل محمد فیصل عباسی نے یہ بھی کہا کہ سندھ حکومت سے ٹاسک فورس تیار کی ہے، یہ ایک چیلنج ہے جسے ٹھیک کرنا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پاکستان نیوی نے چین کے ساتھ آئل اینڈ گیس کے سروے کے لیے معاہدہ کیا تھا، تین سروے ہوئے، پتہ چلا کہ مکران اور دیگر مقامات پر ذخائر پائے گئے ہیں۔ کل آخری دن تھا بولی کا، دنیا کے بڑے ممالک بولی دے رہے ہیں، پاکستان کے پاس تقریباً 16 بلین ڈالر کے ذخائر ہے۔