لاپتہ افراد کی بازیابی کیس میں حکومت و قانون نافذ کرنے والے اداروں کو نوٹس جاری
اشاعت کی تاریخ: 10th, November 2025 GMT
سندھ ہائی کورٹ نے لاپتہ افراد کی بازیابی کیس میں حکومت و قانون نافذ کرنے والے اداروں کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔ عدالت میں لاپتہ افراد کی بازیابی سے متعلق درخواستوں کی سماعت ہوئی، سماعت قائم مقام چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس ظفر احمد راجپوت نے کی۔درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ سعد عالم فیروز آباد تھانے کی حدود میں بال کٹوانے گیا تھا اور واپس گھر نہیں پہنچا، شہری کے سسر نے گمشدگی کی درخواست پولیس میں جمع کرائی تھی لیکن تاحال کوئی سراغ نہیں ملا۔اس موقع پر عدالت نے استفسار کیا کہ کیا شہری سسرال سے ناراض ہو کر تو کہیں چلا نہیں گیا؟ وکیل نے مقف اختیار کیا کہ وہ گھر سے صرف بال کٹوانے کے لیے نکلا تھا اس کے بعد فون مسلسل بند ہے اور کوئی رابطہ نہیں ہو پایا۔اسی طرح ایک اور کیس میں وکیل نے بتایا کہ شہری عبدالصبغت تین سال بعد جیل سے ضمانت پر رہا ہوا تھا جو سہراب گوٹھ کے علاقے سے لاپتا ہوگیا۔بعدازاں عدالت نے تمام فریقین کو لاپتہ افراد کی تلاش اور پیش رفت رپورٹ چار ہفتوں میں پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: لاپتہ افراد کی
پڑھیں:
لاہور ہائیکورٹ کا پنجاب میں ہیوی ٹریفک کا آج سے ہی معائنہ کرنے کا حکم
---فائل فوٹولاہور ہائی کورٹ نے اسموگ کے تدارک سے متعلق درخواستوں پر سماعت کے دوران پنجاب میں ہیوی ٹریفک کا آج سے ہی معائنہ کرنے کا حکم دے دیا۔
لاہور ہائی کورٹ میں اسموگ کے تدارک سے متعلق درخواستوں پر سماعت ہوئی۔
ممبر جوڈیشل کمیشن نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ہیوی ٹریفک کی مانیٹرنگ کا کوئی مناسب نظام موجود نہیں، رات 11 بجے کے بعد بہت زیادہ ہیوی ٹریفک شہر میں چلتی ہے، آر ٹی او کا کہنا کے کہ اسٹاف کی کمی ہے۔
ممبر جوڈیشل کمیشن نے بتایا کہ 46 مقامات پر ٹریفک پولیس کا عملہ تعینات ہے، آج سے انہوں نے آپریشن شروع کرنا ہے۔
عدالت نے اپنے ریمارکس کہا کہ اگر ہیوی ٹریفک کے معائنے کا کام فروری سے شروع کیا ہوتا تو آج صورتحال بہت بہتر ہوتی، آپ لوگوں نے کام اکتوبر میں شروع کیا۔
عدالت نے مزید کہا کہ آپ کی اسسٹنس بہت اچھی رہی، وہ قابل ستائش ہے، جوڈیشل کمیشن ممبران ان پوائنٹس کو وزٹ کریں، اگر یہ کام فروری سے شروع کیا ہوتا تو صورتحال بہت بہتر ہوتی، ہر سال اکتوبر میں آ کر وہی بات دہرائی جاتی ہے، مجھے فروری مارچ سے آگے کا پلان شیئر کریں، بدھ کو رپورٹ داخل کروائیں کہ کیا کام ہو رہا ہے، جب تک گاڑیوں کو چیک نہیں کریں گے چیزیں بہتر نہیں ہوں گی۔
بعد ازاں عدالت نے اگلی سماعت پر رپورٹ جمع کروانےکا حکم دیتے ہوئے سماعت 12 نومبر تک ملتوی کردی۔