کراچی:

گارڈن پولیس نے ایم کیو ایم پاکستان کے سابق رکن صوبائی اسمبلی کامران فاروقی کے خلاف پیکا ایکٹ اور سنگین نتائج کی دھمکی دینے کی دفعہ کے تحت سرکار کی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا ہے۔

اس حوالے سے گارڈن تھانے میں پولیس افسر راؤ محمد شاہ رخ کی مدعیت میں مقدمہ نمبر 454 سال 2025 بجرم دفعات 506 بی اور پیکا ایکٹ کے تحت درج کرلیا۔

جس میں مدعی مقدمہ نے بیان دیا ہے کہ وہ گارڈن تھانے میں بحیثیت لنک ڈیوٹی افسر اور ڈیوٹی پر موجود تھا جبکہ میرے ساتھ سب انسپکٹر ظفر اقبال بھی ڈیوٹی پر تھے، شام 6 بجے کے قریب میں نے اپنے موبائل فون پر فیس بک کے سوشل میڈیا پیج ذرائع نیوز پر ایک ویڈیو دیکھی۔

جس میں کامران فاروقی نامی نے شخص یہ الفاظ ادا کیے کہ آج اس کی خوش قسمتی تھی اس بدبخت کی کہ یہ چند لمحوں پہلے نکل گیا ورنہ یہ آج اپنی گاڑی سمیت جلتا یہ عوامی ردعمل ہے آج ایک بچے کی اس نے روندا ایک ڈمپر نے جس کی شادی۔  

مدعی کے مطابق جبکہ اسی خبر کے نیچے تحریر ہے کہ لیاقت محسود کی خوش قسمتی تھی جو چند لمحوں قبل بچ گیا ورنہ آج اپنی گاڑی سمیت جلتا (کامران فاروقی) یہ خبر میں نے اور اپنے ہمراہ ڈیوٹی افسر نے بھی سنی اور پڑھی۔ 

مدعی کے مطابق چونکہ گزشتہ رات ایک ڈمپر نمبر ٹی اے ایم 812 کے ڈرائیور نے نشتر روڈ رامسوامی علاقہ تھانہ گارڈن میں شاہ زیب نامی موٹر سائیکل سوار کو ٹکر مار کر ہلاک اور اس کی اہلیہ کو زخمی کیا اس واقعے کے بعد لوگوں نے ڈمپر کو آگ لگا دی تھی۔

بعدازاں ڈمپر ایسوسی ایشن کا صدر لیاقت محسود ہمراہ اپنے گن مینوں و دیگر کے ساتھ گاڑیوں میں جائے وقوعہ پر آیا تھا ، مدعی کے مطابق اس حوالے سے پہلے ہی 2 مقدمات گارڈن تھانے میں درج ہو چکے ہیں اور اب کامران فاروقی ولد نامعلوم شوشل میڈیا پر اشتعال پھیلاتے ہوئے اسے زندہ جلانے کی دھمکیاں دینے اور خوش قسمتی سے بچ جانے کا بیان و خبر شائع کی ہے جس کا یہ جرم 506 بی اور پیکا ایکٹ 2016 کا ہونا پاتا ہے جو قابل دست اندازی جرم ہے۔

لہذا مقدمہ برخلاف کامران فاروقی کے خلاف درج کیا جس کی مزید تفتیش انویسٹی گیشن سی آئی سی گارڈن ڈویژن پولیس کریگی ۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کامران فاروقی پیکا ایکٹ

پڑھیں:

آڈیو لیکس کیس میں اہم پیش رفت، مقدمہ دوسری عدالت کو منتقل

اسلام آباد:

ہائی کورٹ میں زیرِ سماعت آڈیو لیکس کیس میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق آڈیو لیکس کیس کو جسٹس بابر ستار کی عدالت سے منتقل کر کے جسٹس اعظم خان کی عدالت میں مقرر کر دیا گیا ہے۔  مقدمے کی یہ منتقلی جسٹس بابر ستار کا سنگل بینچ ختم ہونے کے باعث عمل میں آئی۔

کیس میں سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے بیٹے نجم ثاقب اور سابق خاتونِ اول بشریٰ بی بی کی آڈیو لیکس کے خلاف دائر درخواستوں پر سماعت کل 4 نومبر کو جسٹس اعظم خان کریں گے۔

یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے اس آڈیو لیکس کیس کے خلاف حکمِ امتناع جاری کرتے ہوئے اسلام آباد ہائیکورٹ کو مزید کارروائی سے روک دیا تھا۔ یہ درخواستیں بشریٰ بی بی اور نجم ثاقب کی جانب سے دائر کی گئی تھیں۔

متعلقہ مضامین

  • سیاحت اور ورثہ اتھارٹی ایکٹ پنجاب اسمبلی سے منظور
  • پنجاب سیاحت اور ورثہ اتھارٹی ایکٹ 2025 صوبائی اسمبلی سے منظور
  • ڈمپر حادثے میں نوجوان کی ہلاکت کا مقدمہ درج، ایسوسی ایشن کے سربراہ  کی سپر ہائی وے بند کرنے کی دھمکی
  • چولہا ریسٹورنٹ کے مالک کے خلاف مقدمہ درج
  • لاہور: اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان کا نئے انوائرمنٹ ایکٹ لانے کا مطالبہ
  • آڈیو لیکس کیس میں بڑی پیش رفت، مقدمہ دوسری عدالت کو منتقل کر دیا گیا
  • آڈیو لیکس کیس میں اہم پیش رفت، مقدمہ دوسری عدالت کو منتقل
  • لاہور پولیس کا کرایہ داری ایکٹ پرعملدرآمد، خلاف ورزی پر کارروائیاں تیز
  • جماعت اسلامی کے سابق رکن سندھ اسمبلی اخلاق احمد مرحوم کی اہلیہ انتقال کر گئیں