Islam Times:
2025-11-10@16:47:42 GMT

اختر مینگل کا ستائیسویں آئینی ترمیم پر ردعمل

اشاعت کی تاریخ: 10th, November 2025 GMT

اختر مینگل کا ستائیسویں آئینی ترمیم پر ردعمل

اپنے پیغام میں اختر مینگل نے کہا کہ آئین کی پامالی کا سہرا فوجی آمروں کے سر سجایا جاتا تھا، مگر آجکل انکے سیاسی جانشینوں اور آئین کے خالقوں کے لواحقین کے ہاتھوں سرانجام دیا جا رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ اختر مینگل نے ستائیسویں آئینی ترمیم کے سینیٹ سے پاس ہونے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب ملک کی جمہوریت ووٹ کے بجائے نوٹ اور بوٹ کی محتاج ہوجائے تو وہ سیاست نہیں، بلکہ جبری بیگاری کاروبار کہلاتا ہے۔ سماجی رابطہ کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے مختلف پیغامات میں سربراہ بی این پی نے کہا کہ ماضی میں ہمیشہ آئین کی پامالی کا سہرا فوجی آمروں کے سر سجایا جاتا تھا، مگر آجکل "انہی کے سیاسی جانشینوں اور 1973 کے مرحوم آئین کے خالقوں کے لواحقین" کے ہاتھوں سرانجام دیا جا رہا ہے۔ اختر مینگل نے کہا کہ انہوں نے صرف ایک شخص کی سیاست ختم کرنے کے لیے اپنی پوری سیاست اور جدوجہد راکھ بنا دی۔ اس وقت عدلیہ اور آئین کا ہونا ایک مذاق سے زیادہ کچھ نہیں لگتا۔ اس دھوکے کو فوراً ختم کریں، ورنہ تاریخ کبھی معاف نہیں کرے گی کہ نام نہاد جمہوریوں نے ایک شخص کے خوف میں کیا کچھ کر ڈالا۔ ایک اور پیغام میں اختر مینگل نے ایوان بالا میں 27ویں آئینی ترمیم کی حمایت کرنے والی رکن نسیمہ احسان سے لاتعلقی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 26ویں آئینی ترمیم کے موقع پر پارٹی پالیسیوں کی مخالفت کرنے پر انہیں اور قاسم رونجو کو پارٹی سے نکالا گیا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: اختر مینگل نے کہا کہ

پڑھیں:

اپوزیشن اتحاد کا 27ویں آئینی ترمیم کے خلاف ملک گیر احتجاجی تحریک شروع کرنے کا اعلان

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: اپوزیشن اتحاد نے مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم کے خلاف ملک گیر تحریک شروع کرنے کا اعلان کر دیا ہے، تحریک کا باضابطہ اعلان اپوزیشن اتحاد کے سربراہ محمود خان اچکزئی اور علامہ راجہ ناصر عباس نے مشترکہ پریس کانفرنس میں کیا۔

میڈیا سے گفتگو میں محمود خان اچکزئی نے کہا کہ آئین ریاست اور عوام کے درمیان ایک عمرانی معاہدہ ہے اور مجھ سے اس کے تحفظ کا پانچ بار حلف لیا گیا ہے،  جب عوام کو تسلیم نہیں کیا جا رہا تو اب ہم عوام کے پاس جا رہے ہیں۔ عوام مسلسل پوچھ رہے تھے کہ تحریک کب شروع ہوگی، اس لیے کل رات سے تحریک کا آغاز کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ جس انداز سے آئین کی بنیادوں کو ہلایا جا رہا ہے، اب اس کے خلاف تحریک کے سوا کوئی چارہ نہیں، محمود خان اچکزئی نے بتایا کہ تحریک کا بنیادی نعرہ “جمہوریت زندہ باد، آمریت مردہ باد” ہوگا، جب کہ تیسرا نعرہ قیدیوں کی رہائی سے متعلق ہوگا،  یہ تحریک ثابت کرے گی کہ پاکستان کے عوام جو فیصلہ کریں گے وہی حتمی ہوگا، آئین ہی بالادست ہوگا اور پارلیمنٹ ہی طاقت کا سرچشمہ بنے گی۔

اس موقع پر علامہ راجہ ناصر عباس نے کہا کہ قوم کو 27ویں آئینی ترمیم کے خلاف متحد ہونا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں جمہوری ادارے مفلوج کر دیے گئے ہیں، اور آئینی ترامیم کے ذریعے طاقتور طبقات کو مزید اختیارات دیے جا رہے ہیں۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی

متعلقہ مضامین

  • جے یو آئی کا 27ویں آئینی ترمیم کے حق میں ووٹ نہ دینے کا فیصلہ
  • ستائیسویں آئینی ترمیم کی مخالفت کرینگے، نیشنل پارٹی
  • ستائیسویں ترمیم ،آئینی توازن بگڑنے سے پورا نظام متاثر ہو سکتا ہے،پی ٹی آئی
  • ستائیسویں ترمیم کا راستہ روکنے کیلئے ہر حد تک جائیں گے ، اپوزیشن اتحاد کا احتجاجی تحریک چلانے کا اعلان
  • پی ٹی آئی 27ویں آئینی ترمیم کی مخالفت کرتی ہے، سینیٹر علی ظفر
  • عدلیہ اور آئینی ترمیم: اس طرح تو ہوتا ہے اس طرح کے کاموں میں
  • اپوزیشن اتحاد کا 27ویں آئینی ترمیم کے خلاف ملک گیر احتجاجی تحریک شروع کرنے کا اعلان
  • 27 ترمیم سینیٹ میں پیش کرنے جا رہے ہیں، ترامیم دو تہائی اکثریت سے منظور ہونگی تو آئین کا حصہ بنیں گی: وزیر قانون
  • ستائیسویں آئینی ترمیم کے مسودے پر غور کے لیے وفاقی کابینہ کا اجلاس وزیراعظم ہاؤس میں جاری