میانمار سے تعلق رکھنے والے روہنگیا مسلمانوں کو لے جانے والی ایک کشتی تھائی لینڈ اور ملائیشیا کی سرحد کے قریب ڈوب گئی، جس کے نتیجے میں سینکڑوں افراد لاپتا، 7 ہلاک اور 13 کو زندہ بچا لیا گیا ہے۔

ملائیشین میری ٹائم ایجنسی کے مطابق 3 دن قبل میانمار کی ریاست راکھائن سے روانہ ہونے والی تقریباً 300 افراد پر مشتمل کشتی ہفتے کے روز لنگکاوی جزیرے کے قریب 170 مربع سمندری میل کے علاقے میں لاپتا ہو گئی تھی، جس کے بعد ریسکیو آپریشن شروع کیا گیا۔

Al Jazeera reported, a boat carrying 90 people sank while crossing the river towards #Malaysia.

Authorities define those people are likely #Rohingya who were trying to enter #Malaysia.

Read more details here. https://t.co/QOBrM57gVx pic.twitter.com/EsQTEXs2OT

— R H R Asem ®️ (@RHR_Asem) November 9, 2025

میانمار کی غریب ریاست راکھائن کئی سالوں سے نسلی تشدد، بھوک اور تنازعات کا شکار ہے، جس میں سب سے زیادہ نشانہ روہنگیا مسلم اقلیت بنی۔

2017 میں فوجی کریک ڈاؤن کے بعد تقریباً 13 لاکھ روہنگیا مسلمان اپنے گھروں سے بے دخل ہو کر بنگلہ دیش کے پناہ گزین کیمپوں میں مقیم ہیں۔

مزید پڑھیں: مشرقی لیبیا میں تارکین وطن کی ایک اور کشتی ڈوب گئی، 4 پاکستانیوں کی لاشیں برآمد

میڈیا رپورٹس کے مطابق مسافروں نے ابتدائی طور پر چسے ایک بڑی کشتی میں سوار ہو کر سفر شروع کیا تھا۔

لیکن ملائیشیا کے قریب پہنچنے پر ان سے کہا گیا کہ وہ 3 چھوٹی کشتیوں میں منتقل ہو جائیں، تاکہ حکام کی نظروں سے بچا جا سکے۔

کداح صوبے کے پولیس سربراہ کے مطابق باقی 2 کشتیوں کی صورتحال معلوم نہیں اور تلاش و بچاؤ کا عمل جاری ہے۔

مزید پڑھیں: ترکیہ کے مغربی ساحل کے قریب تارکینِ وطن کی کشتی ڈوبنے سے 17 افراد ہلاک

میانمار میں تشدد اور بنگلہ دیش کے کیمپوں میں سخت حالات کے باعث، روہنگیا افراد اکثر خطرناک سمندری راستوں کے ذریعے ملائیشیا جانے کی کوشش کرتے ہیں۔

اقوامِ متحدہ کے پناہ گزین ادارے کے مطابق جنوری سے نومبر 2025 کے آغاز تک اب تک 5,100 سے زائد روہنگیا میانمار اور بنگلہ دیش سے کشتیوں کے ذریعے نکلنے کی کوشش کر چکے ہیں۔

جن میں سے تقریباً 600 افراد ہلاک یا لاپتا ہو چکے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بنگلہ دیش روہنگیا کداح لنگکاوی جزیرے ملائیشیا میانمار

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بنگلہ دیش روہنگیا ملائیشیا میانمار بنگلہ دیش کے مطابق کے قریب

پڑھیں:

سوڈان میں خانہ جنگی، سینکڑوں خواتین جنسی تشدد کا نشانہ

سوڈان کے شہر الفاشر سے فرار ہونے والی 150 سے زیادہ خواتین کو جنسی تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

سوڈان کے مقامی سول گروپ کے مطابق الفاشر میں جاری جنگ اور بے گھری کی وجہ سے تشدد میں اضافہ ہو گیا ہے، آر ایس ایف کے مسلح افراد نے 150 سے زیادہ خواتین کو جنسی تشدد اور ریپ کا نشانہ بنایا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: آر ایس ایف نے 300 خواتین کو ہلاک، متعدد کیساتھ جنسی زیادتی کی، سوڈانی وزیر کا دعویٰ

جنرل کوآرڈینیشن فار ڈس پلیسڈ پرسنز اینڈ ریفیوجیز کے ترجمان آدم ریگل کے مطابق پیرامیلیٹری رپیڈ سپورٹ فورسز (آر ایس ایف) کے جنگجو فرار ہونے والے شہریوں کا پیچھا کررہے ہیں اور کچھ کو قارنی میں حراست میں لے لیا گیا، جہاں ہزاروں افراد پھنسے ہوئے ہیں، جن میں بچے بھی شامل ہیں جو خاندانوں سے الگ ہوگئے ہیں۔

آدم ریگل کا کہنا ہے کہ ایک ہزار 300 سے زیادہ افراد گولیاں لگنے سے زخمی ہوئے ہیں جبکہ 13 سے زیادہ بچے غذائی قلت کا شکار ہیں، اور 700 بوڑھے افراد نازک حالت میں ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ 15 ہزار سے زائد متاثرین ٹاؤیلا پہنچ چکے ہیں، جو الفاشر سے تقریباً 60 کلومیٹر مغرب میں واقع ہے، اور کئی افراد اپنی صحت کی نازک حالت میں ہیں کیونکہ فرار کے دوران تشدد اور زخمی ہونے کا سامنا کرنا پڑا۔

یہ بھی پڑھیں: سوڈان کے شہر العبید میں جنازے پر حملہ، 40 افراد جاں بحق

ریگل نے بین الاقوامی اور انسانی اداروں سے فوری طور پر طبی سامان، خوراک، صاف پانی، پناہ گاہ اور ذہنی صحت کی مدد فراہم کرنے کا مطالبہ کیا، خاص طور پر بچوں کے لیے جو اس تشدد سے صدمے کا شکار ہیں۔

ٹاؤیلا میں پہلے سے ہزاروں بے گھر افراد رہائش پذیر ہیں اور اب وہاں ایک لاکھ سے زائد اندرون ملک بے گھر افراد موجود ہیں، جس سے انسانی ہمدردی کی صورتحال تیزی سے خراب ہورہی ہے۔

رپیڈ سپورٹ فورسز نے 26 اکتوبر کو الفاشر پر قبضہ کیا اور مقامی و بین الاقوامی تنظیموں کے مطابق شہریوں کا قتل عام کیا گیا۔ یہ حملہ سوڈان میں جغرافیائی اور نسلی تقسیم کو مزید گہرا کرنے کا خدشہ پیدا کر رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سوڈان میں ہولناک قتلِ عام، سینکڑوں مریض اور شہری ہلاک

بین الاقوامی تنظیم برائے ہجرت کے اندازے کے مطابق الفاشر اور آس پاس کے علاقوں سے 81 ہزار سے زائد افراد بے گھر ہوچکے ہیں۔

15 اپریل 2023 سے سوڈانی فوج اور آر ایس ایف کے درمیان طاقت کے لیے جاری شدید تصادم میں ہزاروں افراد ہلاک اور لاکھوں بے گھر ہوئے ہیں، جبکہ بین الاقوامی ثالثی کی کوششیں ابھی تک تنازع ختم کرنے میں ناکام رہی ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news آر ایس ایف جنسی تشدد خواتین سوڈان

متعلقہ مضامین

  • روسی ہیلی کاپٹر کی ناکام لینڈنگ، ہولناک ویڈیو منظرِ عام پر
  • ملائیشیا: روہنگیا پناہ گزینوں کی کشتی ڈوب گئی،7 جاں بحق، سیکڑوں لاپتہ
  • ملائیشیا اور تھائی لینڈ کی سرحد پر تارکین وطن کی 3کشتیاں ڈوب گئیں‘ 300 افراد لاپتا
  • تارکین وطن کی کشتی ڈوبنے سے سیکڑوں افراد لاپتا
  • سوڈان میں خانہ جنگی، سینکڑوں خواتین جنسی تشدد کا نشانہ
  • انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتہ میں اسکول کے قریب دھماکا، 54 افراد زخمی
  • انڈونیشیا ،جکارتہ میں اسکول کے قریب دھماکا، 54 افراد زخمی
  • بحیرہ کیریبین میں ’دہشت گرد‘ کشتی پر امریکی حملہ، 3 ہلاک
  • بنگلہ دیش: انتخابی ریلی پر فائرنگ، ایک ہلاک، امیدوار سمیت دو زخمی