27ویں آئینی ترمیم میں ممکنہ تبدیلیاں سامنے آگئیں
اشاعت کی تاریخ: 10th, November 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)27ویں آئینی ترمیم پارلیمنٹ کی مشترکہ قانون وانصاف کمیٹی اجلاس میں منظوری کے بعد سینیٹ میں پیش کی جائیں گی۔
روزنامہ جنگ کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ ججز جن کا تبادلہ ہو گیا لیکن وہ جانے سے گریزاں ہیں انہیں فوری طور پر ریٹائر نہ کیا جائے گا، تبادلے پر معترض ججز کا کیس سپریم جوڈیشل کونسل کو بھیجا جائے گا۔
ریٹائرڈ صدر کی سیاسی زندگی میں واپسی پر کیا صدارتی استثنیٰ برقرار رکھنے یا نہ رکھنے پر بھی رات گئے غور کیا گیا، چیف الیکشن کمشنر تعیناتی سے متعلق معاملات طے نہ پا سکے۔
جولائی تا ستمبر: عوام سے 110 ارب روپے کی اضافی پٹرولیم لیوی وصول
مسودے میں سپریم کورٹ اور فیڈرل کانسٹیٹیوشنل کورٹ کے آگے ’آف پاکستان‘ کا لفظ لکھا جائے، ایم کیو ایم کی بلدیاتی اداروں سے متعلق ترمیم شامل کرنے کی کوشش جاری ہیں۔
ابھی تک طے نہیں ہو سکا کہ قانون و انصاف کی مشترکہ کمیٹی کا اجلاس دوبارہ ہو گا یا نہیں، زیر غور تجاویز اجلاس میں اس وقت لائے جانے پر غور ہے جب ترمیم کا مسودہ ایوان میں پیش کیا جائے گا۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
27ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے لیے سینیٹ اجلاس شروع
اسلام آباد: سینیٹ کا اجلاس آج صبح 11:30 بجے شروع ہو گیا، جس میں قانون و انصاف کی قائمہ کمیٹی کی جانب سے 27ویں آئینی ترمیم پر رپورٹ پیش کی جا رہی ہے۔ اجلاس کے دوران وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ ترمیم کا بل ایوان میں پیش کریں گے۔
ذرائع کے مطابق سینیٹرز کے اعزاز میں وزیراعظم کی جانب سے پرتکلف ناشتہ بھی پیش کیا گیا، جس میں چنے، نان، حلوہ، آملیٹ، آلو کی بھجیا، لسی، کولڈ ڈرنکس اور منرل واٹر شامل تھے۔
اجلاس میں 27ویں آئینی ترمیم کے علاوہ پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل ایکٹ، میٹرو بس منصوبے، پاکستان سائیکالوجیکل کونسل، براڈکاسٹنگ کارپوریشن ایکٹ اور سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن ایکٹ میں ترامیم کے بل بھی پیش کیے جائیں گے۔
اس دوران اپوزیشن اتحاد تحریکِ تحفظِ آئینِ پاکستان نے ترمیم کی شدید مخالفت کی ہے، جسے آئین اور عدلیہ کی آزادی کے لیے خطرہ قرار دیا جا رہا ہے۔ مصطفیٰ نواز کھوکھر نے اس ترمیم کو ’شخصی قانون سازی‘ قرار دیتے ہوئے ملک بھر میں ’یومِ سیاہ‘ منانے کا اعلان کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق ترمیم کی دیگر شقوں پر اتفاقِ رائے ہو چکا ہے اور امید کی جا رہی ہے کہ اجلاس کے اختتام پر بل کی منظوری دی جائے گی، جس کے بعد اسے قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں