اقبالؒ پاکستان اور ایران کا مشترکہ فکری سرمایہ ہیں، مجتبیٰ شجاع الرحمان
اشاعت کی تاریخ: 10th, November 2025 GMT
لاہور میں ’’جشن اقبال‘‘ سے خطاب میں صوبائی وزیر خزانہ نے کہا کہ اقبالؒ نے مسلمانوں کو جمود سے نکال کر عمل، یقین اور خودداری کی راہ دکھائی۔ وہ مسلمانوں کو جغرافیائی حدود سے آزاد پوری دنیا پر حکمرانی کرتے دیکھنا چاہتے تھے۔ ان کا فلسفہ خودی ان کی اسی خواہش کا ترجمان ہے۔ اسلام ٹائمز۔ محکمہ اطلاعات و ثقافت پنجاب کے زیراہتمام الحمراء آرٹس کونسل لاہور میں شاعرِ مشرق، مفکرِ پاکستان علامہ محمد اقبالؒ کے یومِ پیدائش کے موقع پر پروقار تقریب ’’جشنِ اقبالؒ‘‘ کا انعقاد کیا گیا۔ تقریب میں صوبائی وزیر خزانہ پنجاب میاں مجتبیٰ شجاع الرحمٰن اور اسلامی جمہوریہ ایران کے قونصل جنرل مہران موحد فر نے خصوصی شرکت کی۔ تقریب کا آغاز تلاوتِ قرآنِ پاک اور قومی ترانے سے ہوا، جس کے بعد پاکستان کے معروف نعت خواں مرغوب رضا ہمدانی نے نعت رسول مقبولﷺ پیش کی۔ سیکرٹری اطلاعات و ثقافت پنجاب سید طاہر رضا ہمدانی نے معزز مہمانوں خصوصاً ایرانی نمائندگان کو خوش آمدید کہا۔ صوبائی وزیر خزانہ میاں مجتبیٰ شجاع الرحمٰن نے تقریب سے اپنے خطاب میں کہا کہ اقبالؒ نے مسلمانوں کو جمود سے نکال کر عمل، یقین اور خودداری کی راہ دکھائی۔ وہ مسلمانوں کو جغرافیائی حدود سے آزاد پوری دنیا پر حکمرانی کرتے دیکھنا چاہتے تھے۔ ان کا فلسفہ خودی ان کی اسی خواہش کا ترجمان ہے۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی قیادت میں موجودہ پنجاب حکومت اقبالؒ کے فلسفہ خودی اور خودانحصاری پر گامزن ہے۔ وزیراعلیٰ کے سماجی و معاشی تحفظ کے اقدامات صوبے کو ترقی، روشنی اور خودکفالت کی راہ پر لے جا رہے ہیں۔ پنجاب حکومت کا وژن ’’روشن، ترقی یافتہ اور خوددار پنجاب‘‘ دراصل اقبالؒ کے خواب کی عملی تعبیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ علامہ محمد اقبال کسی ایک خطے یا نسل کے شاعر نہیں، بلکہ ایک ایسی عالمگیر شخصیت تھے، جنہوں نے مسلمانوں کو خودشناسی، خودی اور یقینِ محکم کا درس دیا۔ اقبالؒ نے برصغیر کے مسلمانوں کی مایوسی کو اُمید میں بدل کر ان پر ایک عظیم احسان کیا، اور آج بھی ان کا فلسفہ اُمتِ مسلمہ کیلئے مشعلِ راہ ہے۔ علامہ محمد اقبالؒ پاکستان اور ایران کا مشترکہ فکری سرمایہ ہیں۔ ہم سب کو یہ عہد کرنا ہے کہ ہم اقبالؒ کے خواب کو ایک مضبوط، روشن اور خوددار پاکستان کی شکل میں تعبیر دیں گے۔
تقریب میں ایرانی بینڈ ’’دیرَنگ‘‘ اور پاکستانی گلوکار محمد سمیع نے فارسی و اردو میں اقبالؒ کا کلام نہایت خوبصورت انداز میں پیش کیا، جس پر حاضرین نے بھرپور داد دی۔ اس موقع پر ایرانی قونصل جنرل مہران موحد نے کہا کہ پاکستان اور ایران دو برادر اسلامی ممالک ہیں۔ انہوں نے علامہ اقبالؒ کو دونوں ممالک کے درمیان روحانی و ثقافتی رشتے کا استعارہ قرار دیا۔ سیکرٹری اطلاعات و ثقافت طاہر رضا ہمدانی نے کہا کہ ایران اور پاکستان کے تعلقات صدیوں پر محیط ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ ثقافتی اور تہذیبی قدریں اس رشتے کو مزید مضبوط بناتی ہیں۔’’جشنِ اقبالؒ‘‘ کی یہ تقریب پاک ایران ثقافتی ہم آہنگی کی ایک خوبصورت علامت ہے۔ تقریب میں الحمراء آرٹس کونسل کی جانب سے کلامِ اقبال پر مبنی کیلی گرافی اور تصویری نمائش کا بھی اہتمام کیا گیا تھا، جسے شرکاء نے بے حد پسند کیا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: مسلمانوں کو نے کہا کہ
پڑھیں:
اقبال نے مسلمانوں کو جداگانہ شناخت کا احساس دلایا، ارشدکاظمی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک )تحریک اہلسنّت پاکستان صوبہ سندھ کے چیئرمین پیر سید ارشد علی شاہ کاظمی القادری نے کہا ہے کہ علامہ اقبال کا پیغام اور ان کا نظریہ آج بھی امت مسلمہ کے لیے مشعلِ راہ ہے۔ اقبال نے برصغیر کے مسلمانوں کو اپنی قومیت اور جداگانہ شناخت کا احساس دلایا اور یہی احساس بعد میں نظریہ پاکستان کی بنیاد بنا۔ پیر ارشد علی شاہ کاظمی نے کہا کہ علامہ اقبال نے اپنے خطبہ الٰہ آباد میں جو تصورِ مملکتِ خداداد پیش کیا تھا وہ دراصل اسلامی اصولوں پر مبنی ایک روحانی و فکری ریاست کا تصور تھا، جس میں عدل مساوات بھائی چارہ اور اسلامی اقدار کو بنیاد بنایا جانا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اقبال کا خواب صرف ایک جغرافیائی ریاست کا نہیں بلکہ ایک ایسی مملکت کا تھا جہاں قرآن و سنت کی روشنی میں نظامِ حیات قائم ہو۔ اقبال چاہتے تھے کہ مسلمان اپنی خودی کو پہچانیں اپنی صلاحیتوں پر یقین رکھیں اور دنیا میں اسلام کے عادلانہ اور روحانی نظام کو نافذ کریں۔پیر ارشد علی شاہ کاظمی نے کہا کہ آج پاکستان کو اقبال کے نظریات کی روشنی میں استحکام کی ضرورت ہے۔ اگر ہم اقبال کے افکار پر عمل کر لیں تو پاکستان حقیقی معنوں میں ایک مضبوط اسلامی فلاحی ریاست بن سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان نسل کو اقبال کے فلسفہ خودی اور نظریہ پاکستان سے آگاہ کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے، کیونکہ یہی فکر ہماری قومی تعمیر کی بنیاد ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ تحریک اہلسنّت پاکستان ملک بھر میں اقبال کے پیغام کو عام کرنے کے لیے مختلف پروگرامز اور سیمینارز کا اہتمام کرے گی تاکہ نئی نسل کو اس بات کا شعور دیا جا سکے کہ پاکستان اقبال کے خواب کی عملی تعبیر ہے اور اس خواب کو زندہ رکھنے کے لیے ہمیں ایمان اتحاد اور عمل کے راستے پر چلنا ہوگا۔ پیر سید ارشد علی شاہ کاظمی نے کہا کہ قوم کو اقبال کی تعلیمات سے رہنمائی لے کر اپنے ماضی کی عظمت کو دوبارہ حاصل کرنا ہوگا کیونکہ اقبال کا پیغام ہمیشہ کے لیے زندہ ہے اور پاکستان کی بقا اسی فکر میں مضمر ہے۔