data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ہندو انتہا پسند حکمراں جماعت بی جے پی نے اب دارالحکومت دہلی کا نام تبدیل کرنے کے لیے کوششیں شروع کر دی ہیں۔

عالمی خبر ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ہندو انتہا پسند جماعت بی جے پی نے اب دارالحکومت دہلی کا نام تبدیل کرنے کے لیے کوششیں شروع کر دی ہیں۔بی جے پی کے دور حکومت میں نہ صرف اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے لیے جینا مشکل بنا دیا گیا ہے، وہیں کئی تاریخی اسلامی ناموں اور مسلم حکمرانوں سے منسوب شہروں کے نام بھی تبدیل کیے جا چکے ہیں۔ اب انتہا پسند جماعت کا نشانہ دارالحکومت دہلی بن رہا ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق دارالحکومت دہلی کا نام بدل کر ہندو ازم پر رکھنے کے لیے پہلے وشو ہندو پریشد نے درخواست کی تھی اور اب تازہ ترین اطلاعات کے مطابق مرکز میں حکمراں جماعت بی جے پی بھی اس معاملے میں کود پڑی ہے۔

رپورٹ کے مطابق بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ پروین کھنڈیل والا نے اس معاملے پر مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کو خط لکھا ہے۔ اس خط میں انہوں نے دہلی کا نام ‘اندرا پرستھا’ رکھنے کی درخواست کی ہے۔

اس کے علاوہ بی جے پی رکن پارلیمنٹ پروین کھنڈیل نے پرانے دہلی کے ریلوے اسٹیشن اور بین الاقوامی ہوائی اڈوں کے نام بدلنے کی بھی مانگ کی ہے۔

اپنے خط میں ہندو انتہا پسند رہنما کا کہنا ہے کہ ملک کے دیگر تاریخی شہروں جیسے کہ پریاگ راج، ایودھیا، اوجین، اور واراناسی کے نام ان کی جڑوں کے مطابق ہیں، تو دہلی کیوں اس طرح نہیں ہو سکتا؟

پروین کھنڈیل والا نے بتایا کہ یہ خط انہوں نے امت شاہ کے ساتھ دہلی کے وزیر اعلیٰ ریکھا گوپتا اور دیگر وزرا کو بھی بھیجا ہے۔

واضح رہے کہ وشوا ہندو پریشد نے گزشتہ ماہ اسی نوعیت کی ایک درخواست دی تھی۔ اس میں انہوں نے دہلی کا نام انرا پرستھا رکھنے کی سفارش کرتے ہوئے کہا تھا کہ نام کی یہ تبدیلی بھارتی تاریخ اور مہا بھارت کے دور کے بنیادی اصولوں کو اجاگر کرے گی۔

ویب ڈیسک مرزا ندیم بیگ.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: دارالحکومت دہلی ہندو انتہا پسند دہلی کا نام کے مطابق بی جے پی کے لیے

پڑھیں:

آزاد کشمیر سے ظلم کے ہر نشان کو مٹادیںگے‘ ڈاکٹر محمد مشتاق

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251105-08-17
اسلام آباد(صباح نیوز)جماعت اسلامی آزاد کشمیرگلگت بلتستان کے امیر ڈاکٹر محمد مشتاق خان نے کہاہے کہ عوام جماعت اسلامی کا ساتھ دیں آزاد کشمیر سے ظلم کے ہر نشان کو مٹادیںگے، پیپلزپارٹی ، ن لیگ ا ورپی ٹی آئی نے بیس کیپ کو تماشا بنادیا،حکو مت میں بھی ہیں اور اپوزیشن میں بھی ہیںیہ کیسے لوگ ہیںآزا د کشمیرکے 45لاکھ عوام شہدا اور غازیوں کے ورثا ہیںان سے کھلواڑ بند کیاجائے، بارلیاں لگانے والی پارٹیاں اور موروثی قیادت عوامی مسائل حل کرانے میں بری طرح ناکام ہوچکی ہیں،جماعت اسلامی بیس کیمپ کے قومی تشخص کی بحالی عوامی مسائل کے حل اور کشمیرکی آزادی کے محاذ پر جدوجہد کررہی ہے۔ان خیالات کااظہارانھوںنے تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے کیا،انھوںنے کہاکہ موجودہ اسمبلی کے ہر رکن نے 4پرس میں 3 بار اپنی سیاسی وابستگیاں تبدیل کی ہیں اور اب چوتھی بار تبدیل کرنے جارہے ہیں،ایسے ارکان اسمبلی عوامی مینڈیٹ کھو چکے ہیں ،وزیر اعظم اسمبلی تحلیل کرکے نئے انتخابات کی تاریخ کا اعلان کریں،انھوںنے کہاکہ نریندرمودی حملے کامنصوبہ بنارہاہے اور بیس کیمپ کی اسمبلی اقتدار اقتدار کھیل رہی ہے ،نوجوان بے روزگار ہیں مریضوںکو ادویات نہیں مل رہیں مہنگائی آسمان سے باتیں کررہی ہے میرٹ کاقتل عام ہے،کرپشن عام ہے،جماعت اسلامی فرسودہ نظام اور کرپٹ قیادت کو بدلنے کے لیے میدان میں نکلی ہے۔

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • آزاد کشمیر سے ظلم کے ہر نشان کو مٹادیںگے‘ ڈاکٹر محمد مشتاق
  • 27 ویں ترمیم کی منظوری، وفاقی اختیارات اور آئینی ڈھانچے میں بڑی تبدیلیوں کی تیاری
  • پی آئی بی ایف کا جماعت اسلامی کے قومی معاشی مکالمے کا خیر مقدم
  • سندھ کے مسائل اجتماع عام میں پیش کریں گے،کاشف سعید
  • جماعت اسلامی کے رکن محمد حمید انتقال کرگئے
  • جماعت ِ اسلامی: تاریخ، تسلسل اور ’’بدل دو نظام‘‘ کا پیغام
  • کالعدم علیحدگی پسند جماعت کیلیے کام کرنے کا الزام، اے ٹی سی نے ملزمان کومقدمے سے ڈسچارج کردیا
  • انتہا پسند یہودیوں کے ظلم سے جانور بھی غیرمحفوظ
  • جماعت اسلامی کا احتجاجی مارچ ‘ ریڈ لائن منصوبہ فوری مکمل و حتمی تاریخ دینے کا مطالبہ