امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ واشنگٹن کمانڈرز اور ڈیٹرائٹ لائنز کے درمیان ہونے والے این ایف ایل کے ریگولر سیزن میچ میں شریک ہو کر تقریباً نصف صدی بعد یہ اعزاز حاصل کرنے والے پہلے صدر بن گئے۔

میچ کے دوران جب ٹرمپ کا چہرہ اسٹیڈیم کی بڑی اسکرین پر دکھایا گیا، شائقین نے تالیوں کے بجائے شدید نعرے بازی کی۔ ہاف ٹائم میں جب اسٹیڈیم میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا تعارف کرایا گیا تو بھی شائقین نے احتجاج جاری رکھا۔ اسی دوران ایک تقریب میں ٹرمپ نے فوجیوں کو حلف پڑھایا، جس پر بھی شائقین نے مخالفت کا اظہار کیا۔

یہ بھی پڑھیں: بی بی سی کی ٹرمپ مخالف رپورٹ پر تنازع، ادارے کی قیادت بحران کا شکار

میچ کے آغاز سے پہلے ڈونلڈ ٹرمپ ایئر فورس ون سے جوائنٹ بیس اینڈریوز پہنچے۔ اس موقع پر انہوں نے صحافیوں سے بات چیت میں کہا کہ ’میں تھوڑا دیر سے پہنچا ہوں۔ ہم اچھا میچ دیکھیں گے۔ ملک کی صورتحال بہتر ہے، اور ڈیموکریٹس کو معاملات کھولنے چاہئیں‘۔

BREAKING: Trump was just viciously BOOED at the Washington Commanders Detroit Lions game.

I’ve never heard a president booed this loudly in my life. Holy cow! pic.twitter.com/leRnDUOtbv

— Brian Krassenstein (@krassenstein) November 9, 2025

تاریخی اعتبار سے، این ایف ایل کے ریگولر سیزن میچ میں صدر کی موجودگی صرف دو مرتبہ ہوئی ہے، ریچرڈ نکسن نے 1969 میں اور جمی کارٹر نے 1978 میں شرکت کی تھی۔ ٹرمپ اس لحاظ سے پہلے موجودہ صدر ہیں جنہوں نے اس طرح کے میچ میں شرکت کی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق، وائٹ ہاؤس کے ذریعے ایک ثالث نے کمانڈرز کے مالک گروپ کو بتایا کہ ٹرمپ چاہتے ہیں کہ ٹیم کے نئے سٹیدیم کا نام ان کے نام پر رکھا جائے، جو کہ تقریباً 4 ارب ڈالر کی لاگت سے تعمیر کیا جائے گا اور سابقہ RFK اسٹیڈیم کی جگہ ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: ’ ڈیموکریٹس صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر بھروسہ نہیں کرتے‘، امریکا میں 38 روزہ حکومتی شٹ ڈاؤن برقرار

براڈکاسٹ کے دوران صدر نے کہا ’یہ ایک خوبصورت سٹیدیم ہوگا، جس میں میں شامل ہوں اور تمام منظوری کے مراحل مکمل کر رہے ہیں۔ ٹیم کے مالک جوش ہیرس اور ان کی ٹیم شاندار کام کر رہی ہے‘۔

یہ دورہ ٹرمپ کے متعدد بڑے کھیلوں کے ایونٹس کے دورے کا تسلسل ہے، جن میں گالف کا رائیڈر کپ، موٹر ریسنگ کا ڈے ٹونا 500 اور ٹینس کا یو ایس اوپن شامل ہیں۔ انہوں نے براڈکاسٹ کے دوران کہا، مجھے یہ بہت پسند ہے۔ یہ زندگی کا ایک چھوٹا آئینہ ہے اچھا، برا اور بدصورت۔

یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ کی مخالفت کے باوجود ظہران ممدانی کامیاب، ’کیا امریکی صدر کمزور ہورہے ہیں؟‘

میچ سے پہلے، دفاعی وزیر پیٹ ہیگسیتھ نے ٹیم کے مالک اور فوجی اہلکاروں کے ساتھ تقریب میں شرکت کی۔ وہ صدر ٹرمپ کے ساتھ میچ دیکھ رہے تھے، جن کے ہمراہ وائٹ ہاؤس کی چیف آف اسٹاف سوزی وائلز، ایجوکیشن سیکریٹری لنڈا مک مَہون اور ریپبلکن سینٹر اسٹیو ڈینس بھی موجود تھے۔

ٹرمپ کے پہلے دورِ صدارت میں این ایف ایل اور کھلاڑیوں کے درمیان تنازعہ بھی سامنے آیا تھا، جب انہوں نے قومی ترانے کے دوران گھٹنے ٹیکنے والے کھلاڑیوں کی مخالفت کی تھی، جو 2016 میں کولن کیئپرنک کے احتجاج سے شروع ہوئی تھی۔ صدر نے زور دیا تھا کہ کھلاڑی ترانے کے دوران کھڑے رہیں اور مالکان سے کہا تھا کہ احتجاج کرنے والے کھلاڑیوں کو نکالا جائے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ٹرمپ کے خلاف نعرے ڈونلڈ ٹرمپ

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ٹرمپ کے خلاف نعرے ڈونلڈ ٹرمپ ڈونلڈ ٹرمپ کے دوران میچ میں ٹرمپ کے

پڑھیں:

’ ڈیموکریٹس صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر بھروسہ نہیں کرتے‘، امریکا میں 38 روزہ حکومتی شٹ ڈاؤن برقرار

امریکا میں وفاقی حکومت کے 38 روز سے جاری شٹ ڈاؤن کے خاتمے کے لیے سینیٹ میں ریپبلکن اور ڈیموکریٹس ایک دوسرے کی تجاویز پر متفق نہ ہو سکے۔ دونوں جماعتوں نے ایک دوسرے کے پیش کردہ منصوبے مسترد کر دیے۔

یہ بھی پڑھیں:امریکا میں حکومتی شٹ ڈاؤن کے باعث ایک ہزار سے زائد پروازیں منسوخ، سیاسی کشمکش جاری

جمعے کے روز سینیٹ میں ڈیموکریٹک رہنما چک شومر نے اعلان کیا کہ ان کی جماعت حکومت کو دوبارہ کھولنے کی حمایت اس صورت میں کرے گی اگر ریپبلکنز ’افورڈایبل کیئر ایکٹ‘ (اوباماکیئر) کے ٹیکس کریڈٹس میں ایک سال کی توسیع اور 3 سالہ فنڈنگ بلز منظور کرنے پر رضامند ہوں۔

چک شومر نے کہا کہ ڈیموکریٹس ایک سادہ سمجھوتا پیش کر رہے ہیں، اب فیصلہ ریپبلکنز کے ہاتھ میں ہے۔ تاہم ریپبلکن رہنما جان تھون نے اس پیشکش کو غیر حقیقت پسندانہ قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا۔

ریپبلکن سینیٹر لنڈسی گراہم نے شومر کے بیان کو ’سیاسی دہشتگردی‘ سے تعبیر کیا اور کہا کہ یہ تجویز بحران حل کرنے کے بجائے سیاست چمکانے کے لیے ہے۔

امریکی میڈیا کے مطابق دونوں جماعتوں کے درمیان اختلاف کی بڑی وجہ یہ ہے کہ ڈیموکریٹس صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر بھروسہ نہیں کرتے کہ وہ افورڈایبل کیئر ایکٹ کے ٹیکس کریڈٹس میں توسیع یا وفاقی ملازمین کی برطرفی روکنے سے متعلق وعدوں پر قائم رہیں گے۔

جمعرات کے روز سینیٹ میں ایک 2 جماعتی (بائی پارٹیزن) مسودہ پیش کیا گیا تھا جس میں حکومت کو عارضی طور پر دوبارہ کھولنے اور 3 سالہ بجٹ منظور کرنے کی تجویز دی گئی تھی تاہم ڈیموکریٹس نے اس منصوبے کو بھی مسترد کر دیا۔

سینیٹر تھون نے کہا کہ اگرچہ مذاکرات جاری ہیں، لیکن انہیں امید ہے کہ حکومت کا شٹ ڈاؤن رواں ماہ کے اختتام تک ختم ہو جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہماری کوشش ہے کہ کسی اتفاق رائے تک پہنچا جائے، تاکہ حکومت جلد از جلد اپنے کام پر واپس آئے۔

واضح رہے کہ سینیٹ میں ایوانِ نمائندگان کی جانب سے منظور کردہ فنڈنگ ریزولوشن اکثریتی حمایت حاصل کر چکی ہے، مگر 60 ووٹ درکار ہونے کے باعث فلی بسٹر کے قانون کے تحت تاحال منظور نہیں ہو سکی۔

صدر ٹرمپ نے بھی اپنے بیان میں ریپبلکن سینیٹرز پر زور دیا کہ وہ ’’ڈیموکریٹس کے ساتھ کھیلنے کے بجائے فلی بسٹر ختم کریں اور فوری طور پر حکومت کو کھولنے کے لیے قانون سازی کریں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • جو بائیڈن بدترین صدر، کرپٹ انتخابات کے ذریعے اقتدار میں آئے: ٹرمپ
  • ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکا کے ہر شہری کو 2ہزارڈالر دینے کا اعلان کردیا
  • جنوبی افریقا میں جی 20اجلاس منعقد ہونا افسوسناک ہے‘ٹرمپ
  • لائنز ایریا میں سیوریج اور پانی کی لائنوں کی ٹوٹ پھوٹ کے باعث علاقے کی سڑکیں کئی ماہ سے زیر آب ہیں، علاقہ مکینوں کو آنے اور جانے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے
  • نیو یارک اور لندن کے مسلم میئرز کو مذہب کی بنیاد پر تنقید کا سامنا
  • جنوبی افریقہ میں جی 20 اجلاس میں کوئی امریکی عہدیدار شریک نہیں ہوگا، ڈونلڈ ٹرمپ
  • ’ ڈیموکریٹس صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر بھروسہ نہیں کرتے‘، امریکا میں 38 روزہ حکومتی شٹ ڈاؤن برقرار
  • امریکی ایٹمی دھمکیوں اور بڑھکوں پر چین کا سخت ردِعمل
  • ڈونلڈ ٹرمپ نے سابق اسپیکر نینسی پلوسی کو “شیطان عورت” کا لقب دے دیا